میلاد النبی ﷺکی محفلیں سجانا  کیسا؟

میلاد النبی ﷺکی محفلیں سجانا  کیسا؟

غیاث الدین احمد عارف ؔ مصباحیؔ نظامیؔ


الحمد للہ عاشقان مصطفی ﷺکا ہمیشہ سے معمول رہاہے کہ وہ ساری دنیا کے محسن ،رب کے حبیب ،حضور پاک ﷺاور اللہ کے نیک بندوں کے ذکر کی محفلیں سجاتے اور اس سے برکتیں حاصل کرتے ہیں، کیوں کہ یہ خود اللہ رب العزت کی سنت مبارکہ ہے،قرآن پاک میں مختلف جگہوں پر نبیوں کی ولادت ،واقعات اور صالحین کا تذکرہ کیا گیا ہے،اور انھیں یاد رکھنے کا حکم دیا گیا ہے۔
اللہ عزوجل نے خود ایسے ایام کو عام دنوں سے ممتاز فرما کر ان کی اہمیت کا اظہار کیا ، چنانچہ پارہ ١٣،سورہ ابراہیم:٥ میں فرماتا ہے:” اور انہیں اللہ کے دن یاد دلاؤ”۔اسی طرح پارہ ١٦،سورہ مریم: ١٥۔ میں اللہ عزوجل نے حضرت یحییٰ علیہ السلام کی ولادت ، وصال اور دوبارہ اٹھنے کے دن پر سلامتی نازل فرمائی۔یوں ارشاد ہوا:"اور سلامتی ہے اس پر جس دن پیدا ہوا اور جس دن مرے گا اور جس دن زندہ اٹھایا جائے گا”۔ اور پارہ ١٦، مریم : ٣٣۔میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی دعا منقول ہے :
"اور وہی سلامتی مجھ پر جس دن میں پیدا ہوا، جس دن مروں گا اور جس دن زندہ اٹھایا جاؤں گا”۔ معلوم ہوا کہ انبیائے کرام علیہم السلام کی ولادت و وصال کے دن عام دنوں جیسے نہیں، مذکورہ بالا آیت کریمہ میں اللہ عزوجل نے حضرت یحییٰ علیہ السلام کی ولادت و وصال کے دن پر سلامتی نازل فرمائی، حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے بھی ویسی ہی سلامتی کی دعا فرمائی تو حضور ﷺ کی ولادت و وصال کے ایام پر کس قدر سلامتی نازل ہوتی ہو گی !اس کا اندازہ نہیں کیا جا سکتا۔
اللہ رب العزت کے بعد سب سے افضل مرتبہ نبی پاک ﷺ کا ہے ،اتنا عظیم کہ اللہ تعالیٰ نے ہمیشہ کے لیے کلمئہ طیبہ میں اپنے حبیب پاک کا نام شامل فرما لیا ہے،لہذا نبی پاک کا ذکر اللہ کے ذکر کے بعد سب سے افضل کام ہے،اور اللہ کے نیک بندوں کا ذکر کرنا باعث برکت و رحمت ہے،حدیث پاک میں ہے :عند ذکر الصالحین تنزل الرحمۃ:صالحین کے ذکر کے وقت رحمت الہی کا نزول ہوتا ہے ،اسی لیے عاشقان مصطفی ﷺبھی میلادالنبی ﷺکرتے ہیں ،تو کبھی ذکرصحابئہ کرام اور ذکر شہداے کربلا کا اہتمام کرتے ہیں،تو کبھی غوث اعظم و خواجہ غریب نواز اور مخدوم سمناں علیھم الرحمہ کی محفلیں سجا کر اللہ پاک کی رحمتوں کے حق دار ہوجاتے ہیں۔

قرآن پاک میں بیان میلاد مصطفی ﷺ

اللہ رب العزت نے قرآن کریم میں مختلف جگہوں پر میلاد مصطفی ﷺکا بیان فرمایا ہے:۔ چند مثالیں پیش خدمت ہیں۔
(١) اور یاد کرو جب اللہ نے پیغمبروں سے ان کا عہد لیا جو میں تم کو کتاب اور حکمت دوں پھر تشریف لائے تمہارے پاس وہ رسول کہ تمہاری کتابوں کی تصدیق فرمائے تو تم ضرور ضرور اس پر ایمان لانا اور ضرور ضرور اس کی مدد کرنا۔ (پارہ٣، ال عمران:٨١)
(٢) بے شک تمہارے پاس اللہ کی طرف سے ایک نور آیا۔ (پارہ ٦، المائدہ: ١٥)
(٣) اے غیب کی خبریں بتانے والے (نبی) بے شک ہم نے تم کو بھیجا حاظر و ناظر اور خوش خبری دیتا اور ڈر سناتا اور اللہ کی طرف اس کے حکم سے بلاتا اور چمکا دینے والا آفتاب۔ (پارہ ٢٢، الاحزاب:٤٦۔٤٥)
(٤) اور ہم نے تمہیں نہ بھیجا مگر رحمت سارے جہان کے لیے۔(پارہ١٧، الانبیاء:١٠٧)
(٥) اور ہم نے تمہیں نہ بھیجا مگر خوشی اور ڈر سناتا۔ (پارہ١٩، الفرقان:٥٦)
(٦)بے شک تمہارے پاس تشریف لائے تم میں سے وہ رسول جن پر تمہار ا مشقت میں پڑنا گراں ہے تمہاری بھلائی کے نہایت چاہنے والے مسلمانوں پر کمال مہربان۔ (پارہ١١، یونس: ١٧٤)
یہاں تک کہ قرآن پاک میں اللہ عزوجل نے حضور ﷺکے میلاد پاک کی قسم ارشاد فرمائی ہے چنانچہ ارشاد ہوتا ہے :
"قسم ہے والد کی اور قسم ہے مولود کی”۔(پارہ٣٠، البلد:٣)

حضوراقدس ﷺ اللہ عزوجل کا ‘فضل،رحمت اور نعمت ہیں اور فضل ،نعمت اور رحمت کے ملنے پر قرآنی حکم ہے کہ خوشیاں منائی جائیں اور رب کی نعمت کا خوب خوب چرچا کیا جائے۔
اللہ عزوجل ارشاد فرماتا ہے:
"تم فرماو اللہ ہی کے فضل اور اسی کی رحمت اور اسی پر چاہیے کہ خوشی کریں وہ ان کے سب دھن دولت سے بہتر ہے”۔(پارہ11،یونس:58)
"اور اپنے رب کی نعمت کا خوب چرچا کرو”۔ (پارہ ٣٠، الضحیٰ: ١١)
حضور ﷺنے خود صحابہ کرام کے مجمع میں اپنے میلاد پاک کا ذکرتے ہوے فرمایا:
بے شک میں اللہ عزوجل کے ہاں اس وقت بھی خاتم النبیین لکھا ہوا تھا جب آدم علیہ السلام ابھی مٹی کے خمیر میں تھے اور میں تمہیں پہلے کی خبر دیتا ہوں میں حضرت ابراہیم علیہ السلام کی دعا ہوں ،عیسیٰ علیہ السلام کی بشارت ہوں اور اپنی والدہ کا خواب ہوں جو کہ انہوں نے میری وقت ولادت دیکھا بے شک اُن سے ایک نور خارج ہوا جس سے اُن کے لئے شام کے محلات روشن ہو گئے (مسند احمد،حدیث:١٦٥٢٥،مستدرک للحاکم:٤١٤٠، معجم الکبیر للطبرانی :١٥٠٣٢، شعب الایمان:١٣٧٤، صحیح ابن حبان:٦١٥٠)
ایک دوسری حدیث پاک میں یوں ہے کہ:۔
ایک دن رسول اللہ ﷺمنبر پر جلوہ افروز ہوئے ، آپ ﷺ نے صحابہ کرام سے پوچھا: میں کون ہوں؟
صحابہ کرام نے عرض کیا کہ آپ اللہ تعالیٰ کے رسول ہیں ۔

آپ ﷺنے فرمایا: میں محمد بن عبداللہ بن عبدالمطلب ہوں۔ اللہ تعالیٰ نے مخلوق بنائی تو مجھے بہترین مخلوق میں رکھا، پھر اسکے دو گروہ بنائے تو مجھے بہترین گروہ میں رکھا، پھرقبیلے بنائے تو مجھے بہترین قبیلے میں رکھا ، پھر ان قبائل کو گھروں میں تقسیم کیا تو مجھے بہترین گھرانے اور خاندان میں رکھا۔ (ترمذی: ٣٤٥٥، ٣٥٤١، مسند احمد: ١٦٩٢)

یوم ولادت کو نبی پاک کا روزہ ۔
حضور اکرم نور مجسم ﷺنےہر سال نہیں بلکہ ہر پیر کے دن روزہ رکھ کر اپنے میلاد کی خوشی منائی صحابہ کرام نے پیر کے دن روزہ رکھنے کی وجہ پوچھی تو آپ ﷺنے فرمایا، ” اسی دن میں پیدا ہوا اور اسی روز مجھ پر قرآن نازل کیا گیا۔” (صحیح مسلم، رقم: ١٩٧٧، ابوداؤد، رقم:٢٠٧١، مسندا حمد بن حنبل، رقم الحدیث:٢٢٩٩٧،٢٢٩٥٢،٢٢٩١٧،٢٢٩٠٨، ٢٢٩٠٤)

نبیوں کی ولادت کا دن عید ہے

حدیث پاک میں ہے :۔ جمعہ کا دن تمام دنوں کا سردار ہے اور اللہ کے ہاں سب سے عظیم ہے اور یہ اللہ کے نزدیک یوم الاضحٰی اور یوم الفطردونوں سے افضل ہے ۔ (مشکوۃ المصابیح، باب الجمعہ، سنن ابن ماجہ، رقم الحدیث:١٠٨٤،مسند ابن ابی شیبہ، رقم الحدیث:٨١٤،معجم الکبیر للطبرانی :٤٥١١، ٤٥١٢)
حضرت اوس بن اوس رضی اللہ عنہ جمعہ کے عید ہونے کی وجہ ایک حدیث پاک میں بیان فرماتے ہیں :تمہارے دنوں میں جمعہ کا دن افضل دن ہے کیونکہ اسی دن حضرت آدم علیہ السلام کو پیدا کیا گیا،اسی دن دن ان کی روح قبض کی گئی،اسی روز صور پھونکا جاے گا ،اور اسی روز مجھ پر کثرت سے مجھ پر درود بھیجا کروبےشک تمہارا یہ عمل مجھ پر پیش کیا جاتا ہے(ابوداؤد،السنن،١:٢٧٥رقم ١٠٤٧)
اس کے علاوہ قرآن پاک میں حضرت عیسٰی علیہ السلام کی دعا منقول ہے: یعنی اے ہمارے رب ہم پر آسمان سے نعمتوں کا دسترخوان نازل فرما تاکہ وہ ہمارے لئے عید قرار پائے اور وہ تیری طرف سے نشانی بنے اور تُو بہتر رزق عطا فرمانے والا ہے ۔ (پارہ٧،مائدہ:١١٤)
اگرحضرت عیسی علیہ السلام دسترخوان نازل ہونے کے دن کو ”عید” قرار دیں اور جمعہ حضرت آدم علیہ السلام کی پیدائش کی وجہ سے عید کا دن ہے تو جس دن فخر موجودات ، باعث تخلیق کائناتﷺدنیا میں جلوہ گر ہوں وہ دن کیونکر نہ عید قرار پائےــ؟بلاشبہ یہ دن عید کا دن ہے ،اللہ رب العزت ہمیں میلاد النبی ﷺمنانے کے ساتھ ساتھ حقیقی معنوں میں ان کے اسوئہ حسنہ پر عمل کرنے کی توفیق رفیق عطا فرماے۔

غیاث الدین احمد عارف ؔ مصباحیؔ نظامیؔ
خادم التدریس مدرسہ عربیہ سعیدالعلوم یکما ڈپو لکشمی پور،مہراج گنج

الرضا نیٹورک کا اینڈرائید ایپ (Android App) پلے اسٹور پر بھی دستیاب !

الرضا نیٹورک کا موبائل ایپ کوگوگل پلے اسٹورسے ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے       یہاں کلک کریں۔
الرضا نیٹورک کا واٹس ایپ گروپ جوائن کرنے کے لیے      یہاں پر کلک کریں۔
الرضا نیٹورک کا فیس بک پیج  لائک کرنے کے لیے       یہاں کلک کریں۔
الرضا نیٹورک کا ٹیلی گرام گروپ جوائن کرنے کے لیے یہاں پر کلک کریں
الرضانیٹورک کا انسٹا گرام پیج فالوکرنے کے لیے  یہاں کلک کریں


مزید پڑھیں:
  • Posts not found
alrazanetwork

Recent Posts

جلسوں میں بگاڑ، پیشے ور  خطیب و نقیب اور نعت خواں ذمہ دار!!!

جلسوں میں بگاڑ، پیشے ور  خطیب و نقیب اور نعت خواں ذمہ دار!!! تحریر:جاوید اختر… Read More

7 گھنٹے ago

نعت خوانی کے شرعی آداب

۔ نعت گوئی کی تاریخ کو کسی زمانے کے ساتھ مخصوص نہیں کیا جا سکتا… Read More

4 دن ago

نفرت کا بھنڈارا

عورت کے چہرے پر دوپٹے کا نقاب دیکھ کر بھنڈارے والے کو وہ عورت مسلمان… Read More

3 ہفتے ago

کی محمد سے وفا تونے تو ہم تیرے ہیں!

کی محمد سے وفا تونے تو ہم تیرے ہیں! از:مفتی مبارک حسین مصباحی استاذ جامعہ… Read More

3 ہفتے ago

انسانی زندگی میں خوشی اور غم کی اہمیت

انسانی زندگی میں خوشی اور غم کی اہمیت انسانی زندگی خوشی اور غم کے احساسات… Read More

1 مہینہ ago

ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم!!

ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم!! ڈاکٹر ساحل شہسرامی کی رحلت پر تعزیتی تحریر آج… Read More

4 مہینے ago