لکھنؤ: سماج وادی پارٹی کے سینئر رہنما اعظم خان کو حال ہی میں نفرت انگیز تقریر کیس میں قصوروار ٹھہرایا گیا اور سزا سنائی گئی۔ دریں اثنا، سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے اعظم خان کی حمایت میں بیان دیا ہے۔ اکھلیش یادو نے کہا کہ بی جے پی حکومت کا اصل ہدف رامپور کے سماجوادی لیڈر محمد اعظم خان ہیں، جن پر آئے روز فرضی مقدمات درج ہو رہے ہیں اور انہیں ہر طرح سے ہراساں کیا جا رہا ہے۔
اکھلیش یادو نے کہا، ’’اعظم خان حکومت کی نظروں میں گرنے لگے ہیں کیونکہ وہ فرقہ پرست طاقتوں کے سخت مخالف ہیں اور جمہوریت اور سوشلزم کے پابند ہیں۔ انہیں تعمیری کاموں میں خاص دلچسپی ہے۔ محمد اعظم خان ایک جدوجہد کرنے والے لیڈر رہے ہیں۔ دراصل، رامپور میں اعلیٰ درجے کا تعلیمی ادارہ قائم کرنے پر بی جے پی اعظم خان سے ناراض ہے۔‘‘
انہوں نے کہا، ’’بی جے پی ناراض ہے کہ محمد اعظم خان نے رام پور میں مولانا محمد علی جوہر یونیورسٹی کو ایک اعلیٰ درجے کا تعلیمی ادارہ بنایا، جس سے اس علاقے کے نوجوانوں کو آگے بڑھنے کا موقع ملے گا۔‘‘ انہوں نے کہا ’’اس کے بجائے بی جے پی حکومت اس عظیم کام کو سراہنے کے بجائےھ یونیورسٹی کو تباہ کرنے پر آمادہ ہے۔ اعظم خان پر کتنے جھوٹے مقدمے درج ہوئے؟ بی جے پی مولانا محمد علی جوہر یونیورسٹی کو منہدم کرنے میں لگی ہوئی ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی حکومت کو یاد رکھنا چاہئے کہ سیاست میں دشمنی کے جذبات کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ جمہوریت میں حکمران جماعت اور اپوزیشن کا یکساں کردار ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا "محمد اعظم خان کوئی عام آدمی نہیں ہے، وہرام پور سے 10 بار ایم ایل اے، تین بار ایم پی، کئی بار ریاستی حکومت میں وزیر، اور اپوزیشن لیڈر بھی رہ چکے ہیں، بی جے پی کی طرف سے انہیں ہٹانے کی سازش کی گئی تھی۔ اس طرح کی سیاست ان پر بھاری پڑے گی۔ریاست کے عوام بی جے پی کے غیر اخلاقی طرز عمل کو کبھی برداشت نہیں کریں گے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔