واشنگٹن:
گزشتہ دنوں نیویارک کے اٹارنی جنرل نے ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے تین بچوں کے خلاف فراڈ کا مقدمہ دائر کیا تھا۔ مین ہٹن سپریم کورٹ کے جج آرتھر اینگرون نے اس مقدمے کی سماعت کی تاریخ 2 اکتوبر 2023 مقرر کی، جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ ٹرمپ اور ان کے خاندان کے افراد نے خود کو مالا مال کرنے کے لیے اثاثوں کی قیمت کو غلط بیان کیا۔
نیویارک کے سرکردہ پراسیکیوٹر لیٹیا جیمز نے ستمبر میں ٹرمپ، ڈونلڈ ٹرمپ جونیئر، ایرک ٹرمپ، ایوانکا ٹرمپ اور ٹرمپ آرگنائزیشن کے خلاف مقدمہ دائر کیا اور الزام لگایا کہ انہوں نے کئی سالوں میں قرض دہندگان اور بیمہ کنندگان سے جھوٹ بولا۔
جیمز، ایک ڈیموکریٹ، نے درخواست کی ہے کہ ٹرمپ کم از کم 250 ملین ڈالر جرمانہ ادا کریں۔ نیز ان کے خاندان پر ریاست میں کاروبار چلانے پر پابندی لگا دی جائے۔ ساتھ ہی ٹرمپ کا کہنا ہے کہ یہ مقدمہ سیاسی طور پر محرک ہے۔ اس نے بارہا اسے مسترد کرنے کی کوشش کی۔
1970 کی دہائی کے صدور کے برعکس، ٹرمپ نے دفتر میں رہتے ہوئے ریکارڈ جاری کرنے سے انکار کر دیا اور درخواست کو روکنے کے لیے عدالتوں کا سہارا لیا۔ کمیٹی ٹرمپ اور ان کے متعلقہ کاروباری اداروں سے 2015 سے 2020 تک کے ٹیکس گوشوارے مانگ رہی ہے۔
مین ہٹن کے استغاثہ نے ٹرمپ آرگنائزیشن پر 2005 سے 2021 کے درمیان اعلیٰ حکام کو ادا کیے گئے معاوضے کو چھپانے کا الزام لگایا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:-
‘غصے میں شردھا کا قتل کیا’… آفتاب نے اعتراف کیا، لیکن یہ ثبوت عدالت کے لیے کیوں نہیں؟
آفتاب پونا والا کا پولی گراف ٹیسٹ بدھ کو ہوگا، میڈیکل ٹیسٹ امبیڈکر اسپتال میں کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں
دن کی نمایاں ویڈیو
راجستھان: ٹیچر نے مار مار کر معصوم طالب علم کی ریڑھ کی ہڈی توڑ دی۔