کانگریس کے صدر اور راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھرگے، لوک سبھا میں پارٹی کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری اور کانگریس کے اراکین پارلیمنٹ نے سونیا گاندھی کی صدارت میں پارٹی پارلیمانی پارٹی کی میٹنگ میں شرکت کی۔
کانگریس کے سابق صدر نے کہا، ’’ہماری سرحد پر چین کی مسلسل تجاوزات انتہائی تشویشناک ہے۔ پورا ملک ہمارے چوکس فوجیوں کے ساتھ کھڑا ہے جنہوں نے مشکل حالات میں چینی حملوں کو ناکام بنایا۔ حکومت پارلیمنٹ میں اس پر بحث کرنے سے انکار کر رہی ہے۔ اسی کا نتیجہ ہے کہ سیاسی جماعتیں اور عوام اصل زمینی صورتحال سے لاعلم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب کوئی بڑا قومی چیلنج آتا ہے تو پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینا روایت رہی ہے۔ بحث بہت سے اہم سوالات پر روشنی ڈال سکتی ہے۔
کانگریس کے سابق صدر نے دعویٰ کیا، ’’سنگین قومی تشویش کے معاملے پر بات کرنے سے انکار جمہوریت اور حکومت کی نیت کی بے عزتی کو ظاہر کرتا ہے۔‘‘
‘بھارت جوڑو یاترا’ کا حوالہ دیتے ہوئے سونیا گاندھی نے کہا، ”راہل گاندھی کی قیادت میں نکالی گئی بھارت جوڑو یاترا فخر کی بات ہے۔ کانگریس پارٹی کے پیغام کو براہ راست عوام تک لے جانے کی یہ ایک انوکھی کوشش ہے… میں ہر ہندوستانی کا شکریہ ادا کرتا ہوں جس نے اس سفر اور اس کے بھائی چارے اور مساوات کے پیغام کی حمایت کی ہے۔
سونیا نے معاشی صورتحال، مہنگائی، بے روزگاری اور کسانوں سے جڑے مسائل پر بھی حکومت کو نشانہ بنایا۔
انہوں نے کہا، "حکومت کے اس دعوے کے باوجود کہ سب کچھ ٹھیک ہے، ملک کی معاشی حالت بدستور تشویشناک ہے۔” روزمرہ کی ضرورت کی تمام چیزوں کی قیمتیں ناقابل برداشت حد تک بڑھ گئی ہیں جس سے کروڑوں خاندانوں پر بھاری بوجھ پڑ رہا ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا، ”لوگوں کو خاص طور پر نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے میں ناکامی اس حکومت کی پہچان رہی ہے۔ وزیر اعظم نے بھلے ہی چند ہزار لوگوں میں تقرری کے خطوط تقسیم کیے ہوں، لیکن کروڑوں لوگوں کا مستقبل غیر یقینی ہے کیونکہ حکومت میں اسامیاں پُر نہیں ہو رہی ہیں، امتحانات قابل اعتبار نہیں ہیں اور PSUs کی نجکاری کی جا رہی ہے۔
کسانوں کی حالت کا تذکرہ کرتے ہوئے سونیا گاندھی نے کہا، "کاشتکاری کی لاگت، خاص طور پر کھاد کی قیمت، فصلوں کی قیمت کے بارے میں غیر یقینی صورتحال اور خراب موسم کی وجہ سے کسانوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔” لیکن ایسا لگتا ہے کہ تین قانون مسلط کرنے کی بے سمت کوشش کے بعد کسان اب حکومت کی ترجیح میں نہیں ہیں۔
انہوں نے حالیہ انتخابات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ گجرات اسمبلی انتخابات اور دہلی میونسپل کارپوریشن انتخابات کے نتائج کانگریس کے لیے بدقسمتی تھے لیکن ہماچل میں ہم نے حکومت بنائی ہے جہاں عوام سے کیے گئے وعدوں کو پورا کرنے کا وقت آگیا ہے۔
(شہ سرخی کے علاوہ، اس کہانی کو NDTV ٹیم نے ایڈٹ نہیں کیا ہے، یہ براہ راست سنڈیکیٹ فیڈ سے شائع کیا گیا ہے۔)
مرکزی وزیر اشونی چوبے نے این ڈی ٹی وی کو بتایا: ’’ایوان میں حساس معاملے پر بحث کرنا درست نہیں ہے‘‘۔
جلسوں میں بگاڑ، پیشے ور خطیب و نقیب اور نعت خواں ذمہ دار!!! تحریر:جاوید اختر… Read More
۔ نعت گوئی کی تاریخ کو کسی زمانے کے ساتھ مخصوص نہیں کیا جا سکتا… Read More
عورت کے چہرے پر دوپٹے کا نقاب دیکھ کر بھنڈارے والے کو وہ عورت مسلمان… Read More
کی محمد سے وفا تونے تو ہم تیرے ہیں! از:مفتی مبارک حسین مصباحی استاذ جامعہ… Read More
انسانی زندگی میں خوشی اور غم کی اہمیت انسانی زندگی خوشی اور غم کے احساسات… Read More
ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم!! ڈاکٹر ساحل شہسرامی کی رحلت پر تعزیتی تحریر آج… Read More