پولیس افسر نے بتایا کہ 16 نومبر کو چوبے کے رشتہ داروں نے پولیس سے شکایت کی تھی کہ چوبے 12 نومبر کو کاوردھا شہر میں اپنے گھر سے نکلا اور واپس نہیں آیا۔ لواحقین کی شکایت پر پولیس نے مقدمہ درج کرکے چوبے کی تلاش شروع کردی۔
سنگھ نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات کے دوران پولیس کو اطلاع ملی کہ چوبے کو آخری بار ضلع کے چلفی تھانہ علاقے کے تحت کنڈاپانی گاؤں کی طرف جاتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔ اس کے بعد پولیس نے علاقے میں اس کی تلاش شروع کردی۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ نے کہا کہ چلفی علاقہ چھتیس گڑھ-مدھیہ پردیش سرحد پر ہے اور نکسل متاثر ہے۔ اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے معاملے کی تحقیقات کے لیے ایک ٹیم تشکیل دی گئی۔ اس کے ساتھ چوبے کے بارے میں معلومات دینے والے کو نقد انعام دینے کا اعلان کیا گیا۔ سنگھ نے کہا کہ اس دوران کیس کے ایک ملزم بوکرکھر گاؤں کے سرپنچ امیت یادو نے بھی چوبے کے بارے میں معلومات دینے پر نقد انعام کا اعلان کیا۔ اس سے پولیس کو یادو پر شک ہو گیا۔
انہوں نے بتایا کہ بعد میں مخبر سے ملی اطلاع کی بنیاد پر پولیس نے کنڈاپانی گاؤں کے قریب جنگل سے ایک جلے ہوئے انسانی کنکال کو برآمد کیا۔ کنکال کی جانچ کے بعد پتہ چلا کہ یہ ایک بالغ مرد کا ہے۔
سنگھ نے بتایا کہ اس کے بعد پولس نے سرپنچ امیت یادو اور ان کے تین ساتھیوں سرپنچ کے بھائی سکھ ساگر، نند لال میراوی اور جگدیش دھووے سے پوچھ گچھ کی۔ شروع میں اس نے پولیس کو گمراہ کرنے کی کوشش کی لیکن بعد میں اس نے اپنا جرم قبول کرلیا۔ چاروں ملزمان کو جمعہ کو گرفتار کیا گیا تھا۔
سنگھ نے بتایا کہ ملزم سرپنچ نے قبول کیا کہ چوبے 12 نومبر کی رات تک اس کے ساتھ تھا۔ اس دوران دونوں کے درمیان جھگڑا ہوا اور یادو نے چوبے کے سر پر ڈنڈا مارا۔ جس کی وجہ سے چوبے کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ نے بتایا کہ قتل کے بعد چاروں ملزمان لاش کو جنگل میں لے گئے اور اسے جلا دیا۔ انہوں نے چوبے کی موٹر سائیکل کو بھی تباہ کر دیا اور اسے جنگل میں دفن کر دیا۔ ملزم نے چوبے کا موبائل فون اپنے پاس رکھا۔
پولیس افسر نے بتایا کہ ملزم نے علاقے کے مختلف مقامات سے چوبے کے فون پر کال کرکے پولیس کو گمراہ کرنے کی کوشش کی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس اس معاملے میں مزید تفتیش کر رہی ہے۔
(شہ سرخی کے علاوہ، اس کہانی کو NDTV ٹیم نے ایڈٹ نہیں کیا ہے، یہ براہ راست سنڈیکیٹ فیڈ سے شائع کیا گیا ہے۔)
سیریل کلر چارلس سوبھراج 19 سال بعد رہا، فرانس بھیج دیا گیا۔
جلسوں میں بگاڑ، پیشے ور خطیب و نقیب اور نعت خواں ذمہ دار!!! تحریر:جاوید اختر… Read More
۔ نعت گوئی کی تاریخ کو کسی زمانے کے ساتھ مخصوص نہیں کیا جا سکتا… Read More
عورت کے چہرے پر دوپٹے کا نقاب دیکھ کر بھنڈارے والے کو وہ عورت مسلمان… Read More
کی محمد سے وفا تونے تو ہم تیرے ہیں! از:مفتی مبارک حسین مصباحی استاذ جامعہ… Read More
انسانی زندگی میں خوشی اور غم کی اہمیت انسانی زندگی خوشی اور غم کے احساسات… Read More
ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم!! ڈاکٹر ساحل شہسرامی کی رحلت پر تعزیتی تحریر آج… Read More