نئی دہلی: ازبکستان نے دعویٰ کیا ہے کہ مبینہ طور پر ہندوستان میں کھانسی کا شربت پینے سے 18 بچے ہلاک ہوئے۔ ازبکستان کی وزارت صحت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مرنے والے 18 بچوں نے کھانسی کا شربت Doc-1 Max پیا تھا۔ یہ دوا نوئیڈا کی ماریون بائیوٹیک نے بنائی ہے۔
یہ بھی پڑھیں
بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بچوں کو یہ شربت ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر گھر پر دیا گیا۔ بچوں کو یہ شربت والدین نے یا فارماسسٹ کے مشورے پر دیا تھا۔ اس کے ساتھ بچوں کے لیے اس کی معیاری خوراک سے زیادہ خوراک دی گئی ہے۔
کمپنی کی ویب سائٹ کے مطابق یہ شربت سردی اور فلو کی علامات کے علاج کے لیے دیا جاتا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ 18 بچوں کی ہلاکت کے بعد ملک کی تمام فارمیسیوں سے Doc-1 Max گولیاں اور سیرپ ہٹا دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ سات ملازمین کو برطرف کردیا گیا ہے کیونکہ وہ بروقت صورتحال کو سنبھال نہیں سکے اور ضروری اقدامات کرنے میں ناکام رہے۔
نوئیڈا کی ایک دوا بنانے والی کمپنی کی جانب سے ازبکستان میں 18 بچوں کی موت کو سیرپ سے جوڑنے کا دعویٰ کرنے کے بعد ہندوستان نے تحقیقات کا آغاز کیا ہے۔
حکام نے بتایا کہ سنٹرل ڈرگس ریگولیٹری ٹیم نے اتر پردیش ڈرگس لائسنسنگ اتھارٹی سے رجوع کیا ہے، تاکہ دوا ساز کمپنی کے خلاف تحقیقات شروع کی جا سکیں۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ مرکز اور ریاست کی ڈرگ ریگولیٹری ٹیمیں مشترکہ انکوائری کریں گی۔