یہ بھی پڑھیں
دوسری جانب بیرونی دہلی کے ڈی سی پی ہریندر کمار سنگھ نے این ڈی ٹی وی سے بات چیت میں کہا کہ اب تک کی تفتیش میں جو چیزیں سامنے آئی ہیں ان کے مطابق ملزم لڑکے نئے سال کا جشن منا کر مورتھل سے واپس آرہے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ متوفی لڑکی کا خاندان امن وہار میں رہتا ہے۔ متوفی لڑکی کے گھر میں ماں اور چار بہن بھائی ہیں جن میں وہ سب سے بڑی بہن تھی اور اس کے دو چھوٹے بھائی ہیں۔ ایک کی عمر 9 سال اور دوسرے کی عمر 13 سال ہے۔ والد پہلے ہی فوت ہو چکے ہیں۔ ایک بہن شادی شدہ ہے۔ ڈی سی پی ہریندر کمار سنگھ کے مطابق متوفی لڑکی پارٹیوں میں کھانا پیش کرتی تھی اور وہ صبح تقریباً 3 بجے کام ختم کرکے اسکوٹی پر گھر لوٹ رہی تھی۔
اسی دوران صبح 3 بج کر 24 منٹ پر تھانہ کانجھوالا میں پی سی آر کال موصول ہوئی کہ ایک کار میں ایک لاش بندھی ہوئی ہے جو نیچے لٹک رہی ہے۔ بعد میں فون کرنے والے نے گاڑی کا نمبر اور گاڑی کا رنگ بھی بتایا۔ اس کے بعد صبح 4 بج کر 11 منٹ پر دوسرا پی سی آر کال موصول ہوا، جس میں بتایا گیا کہ لڑکی کی لاش سڑک پر پڑی ہے۔ حالانکہ ہماری ٹیم نے پہلی پی سی آر کال موصول ہونے کے بعد ہی ملزمان کی تلاش شروع کردی، کچھ دیر بعد پولیس نے کار سمیت پانچوں ملزمان کو گرفتار کرلیا۔
دہلی کے کنجھا والا میں ایک لڑکی کی برہنہ لاش ملی، بتایا جا رہا ہے کہ نشے کی حالت میں کچھ لڑکوں نے اس کی اسکوٹی کو کار سے ٹکر ماری اور اسے کئی کلومیٹر تک گھسیٹ کر لے گئے۔
یہ معاملہ بہت خطرناک ہے، میں دہلی پولیس کو پیشی سمن جاری کر رہا ہوں۔ پوری حقیقت سامنے آنی چاہیے۔– سواتی مالیوال (@SwatiJaiHind) یکم جنوری 2023
دہلی خواتین کمیشن کی چیئرپرسن سواتی مالیوال نے بھی اس پورے معاملے پر غم کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے اس واقعے کے حوالے سے ایک ٹویٹ بھی کیا۔ مالیوال نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ دہلی کے کنجھا والا میں ایک لڑکی کی برہنہ لاش ملی، بتایا جا رہا ہے کہ نشے کی حالت میں کچھ لڑکوں نے اس کی اسکوٹی کو کار سے ٹکر ماری اور اسے کئی کلومیٹر تک گھسیٹ کر لے گئے۔ یہ معاملہ بہت خطرناک ہے، میں دہلی پولیس کو پیشی کے سمن جاری کر رہا ہوں۔ ساری حقیقت سامنے آنی چاہیے۔