Categories: کھیل و صحت

U19 T20 WC فائنل: سومیا تیواری نے کورونا میں بھی پریکٹس نہیں چھوڑی، والدین کی جدوجہد کی کہانی آپ کو جذباتی کر دے گی

[ad_1]
بھوپال۔ ہندوستانی ٹیم نے خواتین کا انڈر 19 ورلڈ کپ جیت کر تاریخ رقم کی۔ فائنل میں بھارت نے انگلینڈ کو 7 وکٹوں سے شکست دی۔ اس جیت کے ساتھ ہی ہندوستان اب واحد ملک بن گیا ہے جس نے ون ڈے ورلڈ کپ، ٹی 20 ورلڈ کپ، مردوں کا انڈر 19 ورلڈ کپ اور خواتین کا انڈر 19 ورلڈ کپ جیتا ہے۔ سومیا تیواری نے خواتین کے انڈر 19 ورلڈ کپ کے فائنل میں وننگ شاٹ مارا۔ صومیہ کا تعلق بھوپال سے ہے۔ انہوں نے یہاں کرکٹ سیکھی اور ہندوستانی ٹیم تک کا سفر کیا۔

مدھیہ پردیش کی بیٹی سومیا کی اس کامیابی کے پیچھے اس کے والدین کی جدوجہد چھپی ہے۔ اس کے والد منیش تیواری، جو سرکاری ملازمت کرتے تھے، اپنی بیٹی کی مشق میں کبھی کمی نہیں کرتے تھے۔ کووڈ کے وقت بھی اس نے سومیا کو گھر کی چھت پر پریکٹس کروائی۔ ماں بھارتی نے بھی سومیا کی ہمت کو کم نہیں ہونے دیا، اس نے مسلسل اپنی ہمت بڑھا دی۔ آج سومیا نے نہ صرف مدھیہ پردیش بلکہ ملک کا نام روشن کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:-WU19 T20 WC فائنل: یہ لڑکیاں ہیں! برطانیہ نے ورلڈ کپ فائنل میں ٹرافی پر قبضہ کرکے تاریخ رقم کردی

آپ کے شہر سے (بھوپال)

مدھیہ پردیش
مدھیہ پردیش

جیتتے ہی محلے والوں نے خوشی کا اظہار کیا۔
بھارتی ٹیم کے جیتتے ہی بھوپال کے رچنا نگر میں رہنے والی سومیا تیواری کے محلے میں جشن کا ماحول تھا۔ جیسے ہی سومیا تیواری نے وننگ شاٹ مارا، پورا علاقہ جوش میں آگیا۔ سومیا کے والد منیش تیواری نے نیوز 18 کو بتایا کہ سومیا بچپن سے ہی کرکٹ کھیلنا چاہتی تھیں۔ ہم نے اس کی خواہش پوری کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ ہم نے اس کی مشق میں کبھی کمی نہیں آنے دی۔

مشق کبھی نہ چھوڑیں
سومیا کے پڑوسیوں کا کہنا ہے کہ سومیا اپنے والدین کی جدوجہد کی وجہ سے اس مقام تک پہنچی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ والد منیش تیواری خود اپنی بیٹی کو کرکٹ اکیڈمی میں ڈراپ کرتے تھے۔ یہی نہیں جب کورونا کا دور تھا تو گھر کی چھت پر کرکٹ کی پچ بنوائی اور بیٹی کی پریکٹس میں کوئی کمی نہیں آنے دی۔

ماں نے بہت سہارا دیا۔
سومیا کی ماں بھارتی تیواری نے بتایا کہ انہوں نے ہمیشہ اپنی بیٹی کی حوصلہ افزائی کی۔ ہندوستانی ٹیم میں سلیکشن نہ ہونے پر سومیا نے ہمت نہیں ہاری۔ سومیا کی محنت آج رنگ لائی۔ انہوں نے بتایا کہ ان کی بڑی بیٹی ساکشی تیواری نوکری کرنا چاہتی تھی جبکہ چھوٹی بیٹی سومیا کرکٹ کے میدان میں جانا چاہتی تھی۔ اسی لیے اس نے دونوں کے انتخاب پر کبھی سوال نہیں اٹھایا اور ان کی بہت حمایت کی۔ سومیا کی بڑی بہن ساکشی تیواری ایک بینک میں کام کرتی ہیں۔ ساکشی نے بتایا کہ مجھے فخر ہے کہ آج میں اپنی چھوٹی بہن کی وجہ سے پہچانی جاتی ہوں۔ دفتر میں بھی لوگ مجھے کہتے ہیں کہ وہ صومیہ کی بہن ہے۔

ٹیگز: بھوپال نیوز، کرکٹ ورلڈ کپ، ہندوستانی خواتین کرکٹرز، ایم پی نیوز، انڈر 19 ورلڈ کپ

[ad_2]
Source link
alrazanetwork

Share
Published by
alrazanetwork

Recent Posts

جمعہ کا دن سید الایام ہے!

جمعہ کا دن سید الایام کیسے؟ (حافظ)افتخاراحمدقادری جمعہ کا دن ظاہری طور پر اپنے اندر… Read More

1 دن ago

اضطرابی  اور معاشی بحران کے اس دور میں ہم کیا کریں اور کیا نہ کریں!

(۱۴) مسلمان تجارت اور کاروبار میں دیانت داری اور سچائی کا بھرپور لحاظ کریں، دھوکا… Read More

1 دن ago

_____وقت ہے خود کو بدلنے کا !!

_____وقت ہے خود کو بدلنے کا !! غلام مصطفےٰ نعیمی روشن مستقبل دہلی ہندو احیا… Read More

4 دن ago

___نہ جانے کتنے سنبھل ابھی باقی ہیں !!

___نہ جانے کتنے سنبھل ابھی باقی ہیں !! غلام مصطفےٰ نعیمیروشن مستقبل دہلی فی الحال… Read More

3 مہینے ago

لیجیے! اب آستانہ غریب نواز پر مندر ہونے کا مقدمہ !!

سنبھل کے زخموں سے بہتا ہوا خون ابھی بند بھی نہیں ہوا ہے کہ اجمیر… Read More

4 مہینے ago

__لہو لہان سنبھل____

اپنے دامن میں صدیوں کی تاریخ سمیٹے سنبھل شہر کی گلیاں لہو لہان ہیں۔چاروں طرف… Read More

4 مہینے ago