نئی دہلی : پنجاب حکومت نے این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت بکرم سنگھ مجیٹھیا کو پنجاب ہائی کورٹ کی طرف سے دی گئی ضمانت کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ سپریم کورٹ میں اس معاملے کی سماعت کر رہے جسٹس سوریا کانت نے خود کو سماعت سے الگ کر لیا ہے۔ سپریم کورٹ نے معاملہ چیف جسٹس (سی جے آئی) کو بھیج دیا ہے جو اس معاملے میں ایک نئی بنچ تشکیل دیں گے۔ اہم بات یہ ہے کہ چرنجیت سنگھ چنی کے دور میں، اکالی دل کے لیڈر مجیٹھیا کے خلاف گزشتہ سال 20 دسمبر کو موہالی میں این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی تھی، جس کے بعد سپریم کورٹ نے مجیٹھیا کو بڑی راحت دیتے ہوئے ان کی گرفتاری پر اس وقت تک پابندی لگا دی جب تک وہ الیکشن لڑ نہیں سکتے۔ انتخابات..
یہ بھی پڑھیں
مجیٹھیا شرومنی اکالی دل (ایس اے ڈی) کے سربراہ سکھبیر سنگھ بادل کے بہنوئی اور سابق مرکزی وزیر ہرسمرت کور بادل کے بھائی ہیں۔ انہوں نے اپنی ضمانت کی درخواست میں کہا تھا کہ یہ ایف آئی آر انہیں نشانہ بنانے کے مذموم ارادے سے درج کی گئی تھی۔ ایس اے ڈی لیڈر نے کہا کہ پنجاب میں پچھلی کانگریس حکومت نے "اپنے سیاسی مخالفین سے انتقام لینے کے لیے طاقت کا غلط استعمال کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔” ایس اے ڈی نے مجیٹھیا کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج کو "سیاسی انتقام” قرار دیا تھا۔ آپ کو بتا دیں، ریاست میں منشیات کے ریکیٹ کی تحقیقات کے بارے میں 2018 میں ایک رپورٹ پیش کی گئی تھی، جس کی بنیاد پر مجیٹھیا کے خلاف این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں-
دن کی نمایاں ویڈیو
اداکار رنویر سنگھ ممبئی ایئرپورٹ پر نظر آئے