نئی دہلی: دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھا ہے۔ اس خط میں کیجریوال نے لکھا ہے کہ ملک کی 75 سال کی تاریخ میں پہلی بار کسی ریاست کا بجٹ روکا گیا ہے۔ ہم دہلی والوں سے کیوں ناراض ہو؟ براہ کرم دہلی کے بجٹ کو مت روکیں۔ دہلی کے لوگ ہاتھ جوڑ کر آپ سے گزارش کر رہے ہیں کہ ہمارا بجٹ پاس کریں۔ اروند کیجریوال نے دعویٰ کیا ہے کہ مرکزی حکومت نے پیر کی شام دہلی کے بجٹ پر روک لگا دی ہے۔ کیجریوال نے کہا ہے کہ ہندوستان کی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ دہلی کا بجٹ کل صبح نہیں آئے گا۔
یہ بھی پڑھیں
دہلی حکومت کے ذرائع نے بتایا کہ مرکزی وزارت داخلہ نے کیجریوال حکومت کے بجٹ پر روک لگا دی ہے اور اسے منگل کو اسمبلی میں پیش نہیں کیا جائے گا۔ کجریوال کی طرف سے مرکز پر تنقید کے بعد، وزارت داخلہ کے ذرائع نے کہا کہ وزارت نے AAP حکومت سے وضاحت طلب کی ہے کیونکہ اس کی بجٹ تجویز میں اشتہارات کے لیے زیادہ مختص کیا گیا ہے اور انفراسٹرکچر اور دیگر ترقیاتی اقدامات کے لیے نسبتاً کم ہے۔
وزارت کے ایک ذریعہ نے کہا، "آپ حکومت نے ابھی تک ہمارے سوالات کا جواب نہیں دیا ہے۔” ‘آپ’ حکومت کے ذرائع نے ان الزامات کو جھوٹا بتایا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ کل بجٹ 78,800 کروڑ روپے ہے جس میں سے 22,000 کروڑ روپے انفراسٹرکچر پر خرچ ہوتے ہیں اور صرف 550 کروڑ روپے اشتہارات کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اشتہارات کے لیے مختص رقم گزشتہ سال کے بجٹ کے برابر ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر (ایل جی) کے دفتر کے ذرائع کے مطابق، ایل جی نے 9 مارچ کو کچھ مشاہدات کے ساتھ 2023-2024 کے سالانہ مالیاتی بیان کی منظوری دی اور فائل وزیراعلیٰ کو بھیج دی۔ اس کے بعد دہلی حکومت نے وزارت داخلہ کو ایک خط بھیج کر صدر کی منظوری طلب کی تھی، جو قانون کے تحت ضروری ہے۔ وزارت داخلہ نے 17 مارچ کو دہلی حکومت کو اپنے مشاہدات سے آگاہ کیا۔ ایل جی کا دفتر وزیر اعلیٰ کی طرف سے بھیجی جانے والی فائل کا انتظار کر رہا ہے۔
دہلی اسمبلی میں بجٹ کب پیش کیا جائے گا اس کے بارے میں ابھی کوئی وضاحت نہیں ہے۔ ودھان سبھا کا موجودہ بجٹ اجلاس 23 مارچ کو ختم ہو رہا ہے۔