خاص چیزیں
- فاروقی نے سپریم کورٹ میں 2 درخواستیں دائر کی تھیں۔
- سپریم کورٹ نے فروری 2021 میں فاروقی کو عبوری ضمانت دی تھی۔
- سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے حکم پر نظرثانی کرنے کو بھی کہا تھا۔
نئی دہلی: سپریم کورٹ نے ہندو دیوتاؤں سے متعلق قابل اعتراض ریمارکس کیس میں کامیڈین منور فاروقی کی باقاعدہ ضمانت منظور کرلی۔ اس کیس میں پہلے فاروقی عبوری ضمانت پر تھے۔ ساتھ ہی فاروقی کے خلاف تمام ایف آئی آر مدھیہ پردیش کے اندور منتقل کر دی گئی ہیں۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ وہ ہائی کورٹ جا کر اپنے خلاف ایف آئی آر کو منسوخ کرنے کے لیے درخواست دائر کر سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں
کامیڈین منور فاروقی نے اپنے ایک شو کے دوران مبینہ طور پر ہندو دیوتاؤں پر قابل اعتراض تبصرہ کیا تھا۔ جس کے بعد ان کے تبصرے سے ناراض لوگوں نے ان کے خلاف شکایت درج کرائی۔ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے اسے گرفتار بھی کر لیا تھا۔
اس معاملے میں مدھیہ پردیش ہائی کورٹ نے فاروقی کی عرضی کو مسترد کر دیا تھا۔ بعد ازاں انہوں نے سپریم کورٹ میں 2 درخواستیں دائر کیں۔ پہلی درخواست میں اس نے خود کو ضمانت پر رہا کرنے کی استدعا کی تھی۔ دوسرے میں ان کے خلاف مختلف ریاستوں میں درج مقدمات کو ایک جگہ منتقل کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ اس درخواست پر سپریم کورٹ نے عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے نوٹس جاری کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں-
دہلی کے میئر کے انتخاب سے قبل عام آدمی پارٹی کو دھچکا، خواتین کونسلر بی جے پی میں شامل
آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت نے بتایا- ہندوستان کیسے ‘وشوا گرو’ بن سکتا ہے؟