☆استاذ کی عظمت و فضیلت☆
نام : محمد شاہد رضا نعمانی
متعلم: رابعہ ، الجامعتہ الاشرفیہ مبارک پور اعظم گڑھ یوپی
سکونت: مشرقی چمپارن ، (بہار)
ایک بلند قامت مفکر نے کسی مقام پر لکھا تھا :"میں اپنے والد پر اپنے اساتذہ کو مقدم رکھتا ہوں – کیوں کہ والد نے تو صرف ہمیں جسم دیا ہے لیکن اساتذہ نےہمیں نجات کا راستہ دکھلایا ہے-"
مذکوربالا قول کی روشنی میں اساتذہ کی عظمت و فضیلت واشگاف ہو جاتی ہے- اساتذہ ہماری زندگی کی راہوں پر محسن و مربی کے طور پرہماری رہنمائی کرتے ہوئے نظر آتے ہیں – ہماری تعلیم و تربیت میں وہ اہم کردار ادا کرتے ہیں اور شفقت و محبت کے سائے تلے ہمیں پروان چڑھانے کا ہنر خوب جانتے ہیں – گویا اساتذہ ہماری زندگی میں ہر اس فرد کی شکل اختیار کرتے ہیں جس شخص کی ہمیں اشد ضرورت ہوتی ہے-
نامور رومی بادشاہ سکندر اعظم استاد کی اہمیت بتاتے ہوئے کہتے ہیں :”میں زندگی گزارنے کے لیے اپنے والد کا مقروض ہوں، مگر اچھی زندگی گزارنے کے لیے اپنے استاد کا مقروض ہوں ۔لہذا والد اور استاذ میں فرق یہ ہے کہ والد ہمارے دنیا میں آنے کا ذریعہ ہوتےہیں اور اساتذہ ہماری زندگی کو سنوارنے ،نکھارنے اور اجاگر کرنے کا –
استاذ ہماری صلاحیت کو نکھارتے ہیں، اس میں بانکپن پیدا کرتے ہیں- اس میں چار چاند لگا کر سونے پر سہاگہ کرتے ہیں- اسے مضبوط و مستحکم بناتےہیں اور ہمیں اپنا قیمتی وقت دے کر ہمارے قلوب و اذہان میں علوم و فنون کا روشن چراغ جلاتے ہیں- ہمارے اندر کی خوبیوں کو اجاگر کرکے ایک درخشندہ و تابندہ ستارہ بناتے ہیں -اساتذہ ہی قوم و ملت اسلامیہ کی پاسداری اور حفاظت و صیانت اور نگرانی و نگہبانی کا جذبہ ہمارے دلوں میں انڈیلتے ہیں -اساتذہ ہی قوم وملت کی رہنمائی کے لیے قائدین کی جماعت تشکیل دیتے ہیں اور یہ جماعت لوگوں کوضلالت و گمراہی کے دلدل میں پھنسی قوم کو راہ ہدایت پر گامزن کرتی ہے –
استاذ ہمیں صرف "دین” ہی نہیں سکھاتےبلکہ "دنیا”کے علوم سےبھی آشنا کرتے ہیں اور اس کے پر پیچ مسائل کے گتھیاں سلجھانے کے قابل بناتے ہیں -دنیا کی رنگینیوں میں الجھنے سے بچاتے اور مصائب و آلام سے نبرد آزما ہونے کا حوصلہ عطا کرتے ہیں- اساتذہ’ ہمارے عیوب و نقائص پر متنبہ کرکے اسے درست کرنے کی تلقین و تاکید کرتے ہیں-
آپ ذرا غور کریں کہ انسان جب اس دنیا میں زیست کی آنکھیں کھولتا ہے تو وہ اپنی ذات ، صفات سے بھی ناآشنا اور نابلد ہوتا ہے ۔جس کی پہلی درسگاہ ماں کی گود ہوتی اس کے بعد ماں اپنے لخت جگر ، نورنظر کو استاد کے حوالے کردیتی ہے اس وقت وہ بےقیمت پتھر کے مانند ہوتا ہے جسے استاد تراش خراش کر ہیرا بناتا ہے ، اس کی خوابیدہ صلاحیت کو اجاگر کرکے اپنے وقت کا بےتاج بادشاہ بناتاہے۔
استاذعلم حاصل کرنے کےلے براےراست ایک ذریعہ ہیں جن سے ہم اپنی لیاقت، صلاحیت،علمی ،فکری اور فنی استعداد کو تقویت بخش سکتے ہیں کیونکہ۔۔۔۔۔۔۔۔
دیکھا نہ کوہ کن کوئی فرہاد کے بغیر
آتا نہیں ہے فن کوئی استاد کے بغیر
حاصل کلام یہی ہے کہ استاد king تو نہیں ہوتا مگر king maker ضرور ہوتا ہے ، اپنے اساتذہ کی عزت کنا سیکھیں کیونکہ آج آپ انہیں کے بدولت یہ عبارت پڑھنے کے قابل ہوئے ہیں۔
اخیر میں اپنے مقدس اساتذہ کے لیے ربِّ ذو الجلال کی بارگاہ اقدس میں نہایت عاجزی و انکساری کے ساتھ دعا گو ہوں کے اللہ تعالیٰ ہمارے تمام اساتذہ کرام کو دنیا وآخرت میں کامیاب و کامران کرے اور ان کے علم و عمل اور رزق میں بے پناہ برکتیں عطا فرمائے اور ان کا فیضان ہم پر جاری و ساری رکھے_آمین:
اپنے استاد کا تو کیا کر ادب
لکھنا پڑھنا سکھایا ہے استاذ نے
اپنے ہر اک دعامیں اُنھیں یاد رکھ
کیونکہ رب سے ملایا ہے استاذ نے
الرضا نیٹ ورک کو دوسرے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر جوائن کریں:
الرضا ٹوڈے (نیوز نیٹ ورک)جوائن کرنے کے لیے یہاں پر کلک کریں۔
الرضا نیٹورک کا واٹس ایپ گروپ (۲)جوائن کرنے کے لیے یہاں پر کلک کریں۔
الرضا نیٹورک کا فیس بک پیج لائک کرنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
الرضا نیٹورک کو ٹویٹر پر فالو کرنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
الرضا نیٹورک کا ٹیلی گرام گروپ جوائن کرنے کے لیے یہاں پر کلک کریں۔
الرضانیٹورک کا انسٹا گرام پیج فالوکرنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
مزید پڑھیں:
جلسوں میں بگاڑ، پیشے ور خطیب و نقیب اور نعت خواں ذمہ دار!!! تحریر:جاوید اختر… Read More
۔ نعت گوئی کی تاریخ کو کسی زمانے کے ساتھ مخصوص نہیں کیا جا سکتا… Read More
عورت کے چہرے پر دوپٹے کا نقاب دیکھ کر بھنڈارے والے کو وہ عورت مسلمان… Read More
کی محمد سے وفا تونے تو ہم تیرے ہیں! از:مفتی مبارک حسین مصباحی استاذ جامعہ… Read More
انسانی زندگی میں خوشی اور غم کی اہمیت انسانی زندگی خوشی اور غم کے احساسات… Read More
ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم!! ڈاکٹر ساحل شہسرامی کی رحلت پر تعزیتی تحریر آج… Read More