تحریک وتنظیم

دعوت اسلامی سے اختلاف درست، لیکن مخالفت کیوں؟؟

دعوت اسلامی سے اختلاف درست، لیکن مخالفت کیوں؟؟

اس میں کچھ غلط نہیں کہ دعوت اسلامی کے بعض معاملات اور طریقہ کار آپ اپنی سمجھ کے مطابق پسند نہیں کرتے، ممکن ہے اس تحریک سے کچھ مطلب بھی نہیں رکھتے (جیسے میں اور میرے جیسے بہت سے لوگ)لیکن اگر اپنی ساری توانائی اور دن رات کی قوت اس بات پر صرف کرتے ہیں کہ کیسے اس تحریک سے عوام کو نفرت دلائی جائے اور کتنی جلدی اسے زمیں دوز کی جائے تو یقین جانیں آپ چاہے جتنے بڑے صاحب علم ہیں، آپ کا یہ عمل حسد اوربغض کے سوا کچھ نہیں!

جن بڑے بڑے نام والوں نے صرف ہاتھ پیر چموانے اور نذرانے وصولنے کے سواکوئی قابل ذکر کام نہ کیا وہ بھی اس بغض میں اس بہانے سے شامل ہیں کہ یہ تحریک اور اس کے لوگ اعلی حضرت اور مسلک اعلی حضرت کے مخالف ہیں! جبکہ حقیقت یہ ہے کہ جس نام، مسلک اور اس کے مشن کو یہ آج تک اپنے محلے والوں تک نہ پہنچا سکے نہ سمجھا سکے اسے تحریک نے سات براعظموں میں پہنچایا اور سمجھا یا ہے۔

بڑی عجیب بات ہے کہ دعوت اسلامی کا صرف ایک شعبہ یعنی انفارمیشن ٹیکنالوجی جوکہ زندگی کے دیگر شعبہ ہائے حیات کے ساتھ مذہب کے لیے بھی ۲۱ویں صدی کا سب سے بڑا چیلنج ہے اس تحریک نے اِس آئی ٹی سیکٹر میں جس پیمانے پر کام کیا ہے، لفاظی اور زبان درازی کرنے والوں کو اس کی اے بی سی ڈی کا بھی علم نہیں۔ وہ بھی دن رات اس تحریک کی برائی میں توانائی صرف کرتے نظر آتے ہیں۔ جبکہ اس طرح کے سیکڑوں شعبے ہیں جن میں دن رات خاموشی سے جھنڈے گاڑے جارہے ہیں اور چیخنے والے پندرہ سال پہلے جہاں تھے آج بھی وہیں کھڑے اپنا منہ چڑھا رہے ہیں۔

کچھ مولوی حضرات حضرت تاج الشریعہ علیہ الرحمہ کا نام لے کر ہر طرح کی فتنہ انگیزی کو رواسمجھتےہیں جبکہ حضور تاج الشریعہ نے کبھی اس تحریک یا کسی بھی سنی تحریک کی بیخ کنی نہیں کی ، وقتا فوقتا اصلاح کی غرض سے کچھ تنبیہات ضرور کیں جس کو ڈھال بناکر حاسدوں نے جڑیں کھودنے کا کام کیا۔

لعنت ان رفض زدہ سوکالڈ سنی مجاوروں پر بھی ہے جنہوں نے اس تحریک کی دشمنی میں صرف اس لئے کمینگی کی ساری حدیں پار کررکھی ہیں کہ اس کے امیر نے کاتب وحی حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کی تعریف کیوں کی۔

کچھ جبہ و دستار والوں نے اس تحریک سے حسد کا مرض اس لئے بھی پال رکھا ہے کہ ان کی سوچ میں یہ جہلا اور ان پڑھ لوگوں کی تنظیم ہے، اب اپنی قابلیت اور  بڑکپن کے زعم میں  ان پڑھ لوگوں کے کارناموں کا اعتراف کرے میں سبکی محسوس کرتے ہیں۔یہ اور بات ہے کہ دعوت اسلامی ہرسال اپنے دنیا بھر میں پھیلے  ہزاروں جامعۃ المدینہ سے  اِن جیسے ہزاروں قابل اور جبہ ودستا والے پیدا کررہے ہیں۔

غرضیکہ ان سے اختلاف کی سو وجہیں ہیں ہمارے پاس لیکن ان کے ان کمالات کا بھی اعتراف کرنے میں زبان گنگ کیوں ہوجاتی جن کو ہماری کئی پشتیں انجام نہیں دے سکتیں۔

احمد رضا صابری


الرضا نیٹورک کا اینڈرائید ایپ (Android App) پلے اسٹور پر بھی دستیاب !

الرضا نیٹورک کا موبائل ایپ کوگوگل پلے اسٹورسے ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے       یہاں کلک کریں۔
الرضا نیٹورک کا واٹس ایپ گروپ  (۲)جوائن کرنے کے لیے      یہاں پر کلک کریں۔
الرضا نیٹورک کا فیس بک پیج  لائک کرنے کے لیے       یہاں کلک کریں۔
الرضا نیٹورک کا ٹیلی گرام گروپ جوائن کرنے کے لیے یہاں پر کلک کریں۔
الرضانیٹورک کا انسٹا گرام پیج فالوکرنے کے لیے  یہاں کلک کریں۔

مزید پڑھیں:

alrazanetwork

Recent Posts

نعت خوانی کے شرعی آداب

۔ نعت گوئی کی تاریخ کو کسی زمانے کے ساتھ مخصوص نہیں کیا جا سکتا… Read More

4 دن ago

نفرت کا بھنڈارا

عورت کے چہرے پر دوپٹے کا نقاب دیکھ کر بھنڈارے والے کو وہ عورت مسلمان… Read More

3 ہفتے ago

کی محمد سے وفا تونے تو ہم تیرے ہیں!

کی محمد سے وفا تونے تو ہم تیرے ہیں! از:مفتی مبارک حسین مصباحی استاذ جامعہ… Read More

3 ہفتے ago

انسانی زندگی میں خوشی اور غم کی اہمیت

انسانی زندگی میں خوشی اور غم کی اہمیت انسانی زندگی خوشی اور غم کے احساسات… Read More

1 مہینہ ago

ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم!!

ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم!! ڈاکٹر ساحل شہسرامی کی رحلت پر تعزیتی تحریر آج… Read More

4 مہینے ago

ساحل شہسرامی: علم وادب کا ایک اور شہ سوار چلا گیا

ساحل شہسرامی: علم وادب کا ایک اور شہ سوار چلا گیا_____ غلام مصطفےٰ نعیمی روشن… Read More

4 مہینے ago