Categories: تازہ خبریں

راجستھان کوٹا میں 19 سالہ طالبہ نے NEET کے امتحانات میں خود کشی کر لی

[ad_1]
رپورٹ کے مطابق راشی جین (19) کوٹہ کے تلونڈی علاقے میں ایک ہاسٹل میں رہتی تھیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ وہ کئی دنوں سے کوچنگ پر بھی نہیں جا رہی تھی۔ طالب علم بیمار رہتا تھا۔ پولیس کو اس کے کمرے سے کچھ دوائیں ملی ہیں۔ کچھ کتابیں بکھری پڑی تھیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ طالبہ امتحان کو لے کر ذہنی تناؤ کی وجہ سے پڑھائی نہیں کر پائی تھی۔ یہ واقعہ منگل کی سہ پہر تین بجے پیش آیا۔ بدھ کو اس کا پوسٹ مارٹم کیا گیا۔

چونری کے ساتھ پھانسی
ہاسٹل میں رہنے والی دیگر طالبات نے منگل کی صبح سے راشی کو نہیں دیکھا تھا۔ وہ کمرے سے باہر نہیں آیا۔ ہاسٹل آپریٹر کو دوپہر میں اس کی اطلاع دی گئی۔ پولیس کو بھی اطلاع دی گئی۔ پولیس پہنچی تو کمرے کا دروازہ ٹوٹا ہوا تھا، اندر راشی چھت کے پنکھے سے لٹکی ہوئی تھی۔ اطلاعات کے مطابق راشی اپنے خاندان میں سب سے چھوٹی تھیں۔ اس کے والد کھیتی باڑی کرتے ہیں۔

پولیس کیا کہتی ہے؟
رام مدد، ایس آئی جواہر نگر نے بتایا- ‘لڑکی نے منگل کی دوپہر خودکشی کر لی۔ اس نے اپنی چنری کے ساتھ پھانسی لے لی تھی۔ فی الحال خودکشی کی وجہ سامنے نہیں آسکی ہے۔ طالبہ بیمار تھی، وہ ہاسٹل میں رہ کر امتحان کی تیاری کر رہی تھی۔ بیماری کی وجہ سے وہ شاید ٹھیک سے پڑھائی نہیں کر پا رہی تھیں۔

کوٹا میں اس سال خودکشی کا ساتواں معاملہ
خودکشیوں کی تعداد تشویشناک رجحان کو ظاہر کرتی ہے۔ NEET اور IIT کی تیاری کرنے والے طلباء میں تناؤ اتنا بڑھ جاتا ہے کہ انہیں جینے سے مرنا آسان لگتا ہے۔ کوٹا میں اس سال خودکشی کا یہ ساتواں معاملہ ہے۔ سال 2022 میں کوٹا کے مختلف ہاسٹلوں میں 17 طالب علموں نے خودکشی کی تھی۔ 2019 اور 2020 کی کورونا وبا کے بعد 2021 میں دوبارہ کوچنگ کلاسز شروع ہوئیں تو 9 طلباء کی خودکشی کا معاملہ سامنے آیا۔ یہ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ کوٹا میں خودکشی کے واقعات میں 60 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ اس کی سب سے بڑی وجہ پڑھائی کا دباؤ اور میرٹ میں آنے کا ہے۔

ماہرین نفسیات کیا کہتے ہیں؟
خودکشی کے بڑھتے ہوئے واقعات پر ماہر نفسیات ڈاکٹر ونود دردیا کہتے ہیں، "بچہ جوان ہے، ہاسٹل میں پڑھائی کے ساتھ ساتھ تمام کام بھی خود ہی کرنے پڑتے ہیں۔ اس سے ذہنی تناؤ پیدا ہوتا ہے، جو خود کو اس میں ڈھال نہیں پاتا۔” دھیرے دھیرے اس حالت کو پہنچ جاتے ہیں کہ جینے سے مرنا آسان لگتا ہے۔”

اگر ہم کوٹا میں خودکشی کے انداز کو دیکھیں تو 90 فیصد خودکشیاں پھانسی کی وجہ سے ہوتی ہیں۔ ایسے میں انتظامیہ کا مشورہ ہے کہ کوچنگ میں داخلہ لینے سے پہلے بچوں کی صلاحیتوں کی پیمائش کی جائے اور ان کی کونسلنگ کی جائے۔

یہ بھی پڑھیں:-

مدھیہ پردیش: کنویں سے 3 بہنوں کی لاشیں برآمد، ماں لاپتہ؛ پولیس تفتیش میں مصروف

کروڑ پتی باپ بیٹا نشہ کی وجہ سے گھر سے نکلا، پھر صرف 150 روپے کے لیے قتل

[ad_2]
Source link
alrazanetwork

Recent Posts

نتیش کی واپسی بہار کی سیاست کا نیا مرحلہ: عوامی مفاد اور قیادت کی آزمائش

نتیش کی واپسی بہار کی سیاست کا نیا مرحلہ: عوامی مفاد اور قیادت کی آزمائش… Read More

3 ہفتے ago

15000روپے سے کم کے 5G اسمارٹ فونز (Best 5G Phones Under 15000)

فہرست:  ₹15000 سے کم میں بہترین 5G اسمارٹ فونز  2025: مکمل ریویو اور خریدنے کا… Read More

2 مہینے ago

Bimonthly Al Raza (International) July August 2025 ( جولائی، اگست ۲۰۲۵)دوماہی الرضا انٹرنیشنل

Bimonthly Al Raza (International) July August 2025 ( جولائی، اگست ۲۰۲۵)دوماہی الرضا انٹرنیشنلDownload Read More

3 مہینے ago

مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن نہیں تو مذہب کی بنیاد پر پابندی کیوں؟

مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن نہیں تو مذہب کی بنیاد پر پابندی کیوں ؟ (جب… Read More

4 مہینے ago

راہل گاندھی کی یاترا، ووٹ چوری اور بہار میں ایس آئی آر

راہل گاندھی کی یاترا، ووٹ چوری اور بہار میں ایس آئی آر شمس آغاز ایڈیٹر،دی… Read More

4 مہینے ago