
ایک 50 سالہ شخص جس نے مبینہ طور پر زہر کھایا تھا، جمعرات کو جموں و کشمیر کے پونچھ میں گزشتہ ہفتے ہونے والے دہشت گردانہ حملے کے سلسلے میں پوچھ گچھ کے لیے پولیس کے بلائے جانے کے بعد اس کی موت ہوگئی، جس سے مشتعل مقامی لوگوں نے احتجاج شروع کردیا۔ ایک افسر نے یہ اطلاع دی۔ اہلکار نے بتایا کہ ضلع کی تحصیل مینڈھر کے گائوں نار کا رہائشی مختار حسین شاہ کچھ گھریلو جھگڑے کی وجہ سے ذہنی تناؤ کا شکار تھا۔ انہوں نے بتایا کہ انہیں اس کیس میں بطور ملزم نہیں بلایا گیا۔
یہ بھی پڑھیں
ان کا کہنا تھا کہ شاہ نے یہ قدم 20 اپریل کو بھاٹا دھوریاں جنگل میں دہشت گردوں کے گھات لگائے ہوئے حملے کے سلسلے میں پوچھ گچھ کے لیے بلائے جانے کے چند گھنٹوں کے اندر اٹھایا۔ حملے میں پانچ فوجی شہید ہوئے۔ شہید فوجی انسداد دہشت گردی آپریشنز کے لیے تعینات راشٹریہ رائفلز کی ایک یونٹ کے رکن تھے۔
افسر نے کہا، ”وہ (دہشت گردی کے حملے کے معاملے میں) مشتبہ نہیں تھا۔ اس کے گاؤں کے زیادہ تر لوگوں کی طرح (کرائم سین کے قریب) اسے بھی پوچھ گچھ کے لیے بلایا گیا۔ ہمیں معلوم ہوا کہ وہ گھریلو جھگڑوں کی وجہ سے ذہنی تناؤ کا شکار تھا۔
بھٹہ دھریاں میں حملے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے انسداد دہشت گردی کے جاری آپریشن میں 60 سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔ پونچھ اور راجوری کے آس پاس کے کئی علاقوں میں ایک بڑے پیمانے پر محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کی گئی ہے، لیکن حملہ کرنے والے دہشت گردوں کا ابھی تک پتہ نہیں چل سکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں-
(اس خبر کو این ڈی ٹی وی کی ٹیم نے ایڈٹ نہیں کیا ہے۔ یہ براہ راست سنڈیکیٹ فیڈ سے شائع ہوتی ہے۔)
Source link