ٹاٹا کا اشتہار اور اسلام مخالف ذہنیت !!

ٹاٹا کا اشتہار اور اسلام مخالف ذہنیت 

*غلام مصطفی نعیمی*
ایڈیٹر سواد اعظم دہلی


ان دنوں ٹاٹا کے جیولری برانڈ ‘تَنِشق’ کا اشتہار موضوع بحث بنا ہوا ہے۔اشتہار میں ایک حاملہ ہندو لڑکی کو مسلم گھرانے کی بہو کے طور پر دکھایا گیا ہے۔ جہاں مسلم خاندان، ہندو بَہُو کی "گود بھرائی” کی تقریب میں "ہندوانہ رسمیں” کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔امیدوں کے عین مطابق اشتہار کے منظر عام پر آتے ہی شدت پسندوں نے اسے ہندو تہذیب پر حملہ اور لَو جہاد قرار دیتے ہوئے ہنگامہ شروع کردیا۔جس کی وجہ سے کمپنی نے اشتہار واپس لے لیا۔یہاں سے لبرل دانش وروں نے مورچہ سنبھالا اور اشتہار کو ہندو مسلم خیر سگالی کا بہترین ذریعہ قرار دیا اور کمپنی سے اشتہار دوبارہ جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔ اس وقت دونوں ہی گروپ سوشل میڈیا پر مصروف جنگ ہیں۔

___مسلمانوں کو اس پورے منظر نامہ سے دور رہنا چاہیے کیوں کہ یہ اشتہار مکمل طور اسلامی تہذیب پر حملہ اور قانون نکاح کے خلاف ہے۔لیکن حالیہ ہنگامے میں ہمیں شدت پسندوں اور ٹاٹا گروپ جیسے لبرلوں دونوں کی ذہنیت پر سخت اعتراض ہے۔اسلام میں نہ لَو جہاد جیسا کوئی تصور ہے نہ خیر سگالی کے نام پر شرکیہ رسومات کی اجازت!

ہمارے دین میں زندگی گزارنے اور شادی وغیرہ کے لیے بنیادی اصول اور احکام موجود ہیں۔اسلام میں بین المذاہب شادی کا کوئی تصور نہیں ہے، قرآن فرماتا ہے:
وَ لَا تَنۡکِحُوا الۡمُشۡرِکٰتِ حَتّٰی یُؤۡمِنَّ ؕ وَ لَاَمَۃٌ مُّؤۡمِنَۃٌ خَیۡرٌ مِّنۡ مُّشۡرِکَۃٍ وَّ لَوۡ اَعۡجَبَتۡکُمۡ ۚ وَلَا تُنۡکِحُوا الۡمُشۡرِکِیۡنَ حَتّٰی یُؤۡمِنُوۡا(سوره بقره: 221)

شرک والی عورتوں سے نکاح نہ کرو جب تک مسلمان نہ ہوجائیں۔بیشک مسلمان لونڈی مشرکہ سے اچھی ہے اگرچہ وہ تمہیں پسند ہو۔اور مشرکوں کے نکاح میں نہ دو جب تک وہ ایمان نہ لائیں۔

اس اشتہار میں اسلامی تہذیب پر دو طرح سے حملہ کیا گیا ہے۔
1-بین المذاہب شادی دکھانا، جو سراسر خلاف اسلام ہے۔
2- مسلم خاندان کو غیر اسلامی رسومات ادا کرتے ہوئے دکھانا۔

عرصہ دراز سے شدت پسند طبقات اور لبرل دانش ور مسلمانوں کی شبیہہ خراب کرنے کے لیے فلموں اور اشتہارات کے ذریعے اسلام مخالف ایجنڈا چلا رہے ہیں۔ایک طرف لبرل سوسائٹی بین المذاہب شادی/رشتوں پر مبنی اشتہاروں اور فلموں کے ذریعے اسلامی تہذیب کو داغدار کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔تو دوسری جانب شدت پسند عناصر ایسے اشتہارات اور فلموں کو "لو جہاد” قرار دے کر مسلمانوں کے خلاف فتنہ انگیزی کرتے ہیں اور مسلم لڑکیوں کے خلاف تبدیلی مذہب کی مہم چلاتے ہیں۔یہی لوگ "بیٹی بچاؤ ، بَہو لاؤ” کا نعرہ لگاتے ہیں۔ سالانہ 2100 مسلم لڑکیوں کو بہلا پھسلا کر ہندو لڑکوں سے شادی کرانے کا ٹارگیٹ رکھتے ہیں۔ مسلم لڑکیوں کو اغوا کرنے والے لڑکوں کی مالی مدد کرتے ہیں۔ آج وہی لوگ ایک اشتہار پر ایسے شور مچا رہے ہیں جیسے خود بہت دودھ کے دھلے ہوں!

___ آج شدت پسند طبقہ اس اشتہار کو ہندو ثقافت پر حملہ قرار دے رہا ہے، لیکن یہ لوگ اس وقت بڑے خوش ہوتے ہیں جب "باجی راؤ مستانی” فلم میں مسلمان لڑکی کو ہندو راجا کی داشتہ دکھایا جاتا ہے۔یہ لوگ اس وقت پھولے نہیں سماتے جب "بجرنگی بھائی جان” جیسی فلم میں ایک مولوی کو جئے شری رام کہتے دکھایا جاتا ہے۔ہندو ثقافت کی دہائی دینے والوں کو اس وقت مسلم ثقافت کا ذرہ برابر خیال نہیں آتا۔

___جس طرح شدت پسند تنظیمیں اپنا ایجنڈا چلاتی ہیں، اسی طرح لبرل سوسائٹی کے نام نہاد دانش ور بھی "پدماوت” جیسی فلموں کے ذریعے مسلم بادشاہوں کو بدچلن ، دھوکہ باز اور گندے کردار کے طور پر پیش کرتے ہیں۔ جس کا سیدھا نشانہ پوری مسلم قوم ہوتی ہے۔جبکہ ہندو راجاؤں کو مہذب کردار کی حیثیت سے پیش کیا جاتا ہے۔مسلمانوں کو دہشت گرد کے طور پر پیش کرنا ہندی فلموں کا ٹرینڈ بن گیا ہے۔ایسے اشتہاروں اور فلمی پروپیگنڈے کی وجہ سے دیگر طبقات میں مسلمانوں کے تعلق سے منافرت بڑھتی جارہی ہے۔ خود مسلم معاشرہ تہذیبی طور پر بری طرح متاثر ہو رہا ہے اسی لیے شدت پسند اور لبرل دانشوروں سے گزارش ہے کہ آپ چاہے جیسی فلم بنائیں ، جیسا چاہیں اشتہار بنائیں لیکن کسی بھی اشتہار وفلم میں بین المذاہب رشتہ نہ دکھائے جائیں۔اس سے دونوں مذاہب کے مابین خیر سگالی نہیں، صرف نفرت بڑھتی ہے۔ فلمساز ہوں یا کمرشل کمپنیاں، ان کا مقصد صرف پیسہ کمانا ہوتا ہے ، لیکن ان کے تجارتی مفاد کا خمیازہ پورے معاشرے کو بھگتنا پڑتا ہے۔

28 صفر المظفر 1442ھ
16 اکتوبر 2020 بروز جمعہ

الرضا نیٹورک کا اینڈرائید ایپ (Android App) پلے اسٹور پر بھی دستیاب !

الرضا نیٹورک کا موبائل ایپ کوگوگل پلے اسٹورسے ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے       یہاں کلک کریں۔
الرضا نیٹورک کا واٹس ایپ گروپ جوائن کرنے کے لیے      یہاں پر کلک کریں۔
الرضا نیٹورک کا فیس بک پیج  لائک کرنے کے لیے       یہاں کلک کریں۔
الرضا نیٹورک کا ٹیلی گرام گروپ جوائن کرنے کے لیے یہاں پر کلک کریں
الرضانیٹورک کا انسٹا گرام پیج فالوکرنے کے لیے  یہاں کلک کریں


مزید پڑھیں:
  • Posts not found

کے بارے میں alrazanetwork

یہ بھی چیک کریں

آسام

آسام میں سیلاب کی دردناک صوت حال

آسام میں سیلاب کی دردناک صوت حال ✍🏻— مزمل حسین علیمی آسامی ڈائریکٹر: علیمی اکیڈمی …

Leave a Reply

واٹس ایپ پیغام بھیجیں۔