ڈیجیٹل ڈیسک، نئی دہلی۔ روس اور یوکرین کے درمیان کشیدگی ابھی کم نہیں ہوئی ہے۔ روس نے ایک ویڈیو جاری کی تھی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ وہ یوکرین کی سرحد سے اپنی افواج کو ہٹا رہا ہے تاہم سیٹلائٹ تصاویر سے معلوم ہوا کہ روس بلانے کے بجائے یوکرین کی سرحد پر فوجی سرگرمیاں بڑھا رہا ہے۔ امریکہ نے 17 فروری کو کہا کہ روس نے یوکرین کی سرحد پر مزید 7000 فوجی تعینات کر دیے ہیں۔
میکسار کی طرف سے لی گئی سیٹلائٹ تصاویر کا انکشاف
امریکی خلائی فرم میکسار ٹیکنالوجیز کی جانب سے گزشتہ 48 گھنٹوں میں حاصل کردہ سیٹلائٹ تصاویر سے پتہ چلتا ہے کہ یوکرین کی سرحد پر روس کی تعیناتی میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔ سیٹلائٹ تصاویر کے مطابق روس نے دریائے پرپیات پر ایک پل بھی بنایا ہے جو بیلاروس یوکرائن کی سرحد سے صرف 6 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔
اس کے علاوہ شیئر کی گئی تصاویر میں ہسپتال کو بھی ایک بڑے علاقے میں دکھایا گیا ہے۔
میکسار کی طرف سے گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران لی گئی سیٹلائٹ تصاویر میں بیلاروس-یوکرائن کی سرحد سے تقریباً چھ کلومیٹر کے فاصلے پر ایک نیا پل دکھایا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی کریمیا اور مغربی روس میں مسلح آلات کے ساتھ فوجیوں کی تعیناتی بھی دیکھی گئی ہے۔ ان تصاویر میں بیلاروس-یوکرائن کی سرحد کے قریب زمین پر حملہ کرنے والے ہیلی کاپٹروں کو بھی دکھایا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق جن علاقوں میں روس نے اپنی افواج میں اضافہ کیا ہے وہ زیادہ تر یوکرین کے شمال اور شمال مشرق میں واقع ہیں جن میں یوکرین کے جنوب مشرق اور کریمیا کا ایک بڑا ایئربیس بھی شامل ہے جس پر روس نے 2014 میں قبضہ کیا تھا۔
پرامن تصفیہ
دوسری جانب امریکا نے کہا ہے کہ "ہم یوکرین کے بحران کے پرامن حل کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔ لیکن ایسی کوششیں اسی صورت میں کارگر ثابت ہوں گی جب روس سرحد سے تعینات فوجیوں کو ہٹا دے”۔
امریکا نے مزید کہا ہے کہ روس فوجی مشقوں کے بعد سرحد سے فوج واپس بلانے اور کریمیا سے فوج واپس بلانے کی بات کر سکتا ہے تاہم ماسکو کسی بھی وقت یوکرین پر حملہ کر سکتا ہے اور ہم کسی بھی صورتحال کے لیے تیار ہیں۔ تاہم روس نے یوکرین پر حملے کی مسلسل تردید کی ہے۔
تصویری کریڈٹ: میکسر ٹیکنالوجیز
Source link