نئی دہلی: آج پارلیمنٹ کے اجلاس میں کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کے بیان پر پارلیمنٹ میں کافی ہنگامہ ہوا۔ بی جے پی کانگریس صدر سے ان کے بیان پر معافی مانگنے کا مطالبہ کر رہی ہے۔ تاہم، ملکارجن کھرگے نے اپنے بیان پر معافی مانگنے سے صاف انکار کردیا اور کہا کہ میں اب بھی اپنے بیان پر قائم ہوں۔ گزشتہ روز ہی کانگریس کے سینئر لیڈر ملکارجن کھرگے نے آزادی میں بی جے پی کے کردار پر بیان دیا تھا، جو اب تنازعہ میں آ گیا ہے۔ قائد حزب اختلاف اور کانگریس لیڈر کھرگے نے کہا کہ انہوں نے جو کہا وہ ایوان کے باہر کہا۔
یہ بھی پڑھیں
اس کے ساتھ انہوں نے کہا کہ بی جے پی خود کو بہت محب وطن کہتی ہے اور جب بھی ہم کچھ کہتے ہیں تو ہمیں غدار کہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت بھی یہی صورتحال ہے، ملک میں یہی کچھ ہو رہا ہے۔ اس دوران انہوں نے بی جے پی کو نشانہ بنایا۔ ان کے اس بیان پر پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں کافی ہنگامہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ ایک طرف بی جے پی کھرگے کے معاملے پر اپوزیشن پر حملہ کر رہی ہے۔ دوسری جانب پارلیمنٹ کی اب تک کی کارروائی میں اپوزیشن چین کے معاملے پر حکومت کو گھیرنے میں مصروف ہے جس سے حکومت ٹال مٹول کرتی نظر آرہی ہے۔
مرکزی پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے کہا کہ میں الور میں کانگریس صدر کی طرف سے استعمال کی گئی زبان کی سخت مذمت کرتا ہوں۔ یہ اصل کانگریس نہیں ہے، غلط کہا جاتا ہے کہ جدوجہد آزادی میں صرف کانگریس تھی، آزادی کے بعد گاندھی جی نے خود کہا تھا کہ کانگریس کو ختم کر دیا جائے۔ یہ کانگریس اصلی کانگریس نہیں ہے، یہ اطالوی کانگریس ہے، یہ ربڑ اسٹیمپ صدر ہے جو جعلی لیڈر ہے، اس کے بیان سے گندی سوچ ظاہر ہوتی ہے۔ ہم ان کے بیان کی مذمت کرتے ہیں۔ سبھی جانتے ہیں کہ کانگریس نے سبھاش چندر بوس اور تلک جیسے لیڈروں کے ساتھ کیا سلوک کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: "تاج محل پر جائیداد ٹیکس کی ادائیگی کا نوٹس غلطی سے بھیجا گیا”؛ اے ایس آئی آفیسر
یہ بھی پڑھیں: LG نے AAP سے ‘سرکاری اشتہار کے طور پر شائع ہونے والے سیاسی اشتہارات’ کے لیے 97 کروڑ روپے کی وصولی کا حکم دیا
دن کی نمایاں ویڈیو
رتیش دیش مکھ اور جینیلیا ڈی سوزا فلم کی تشہیر کرتے نظر آئے
Source link