دلت طالب علم کی خودکشی کیس: آئی آئی ٹی بامبے نے متوازی تحقیقات کے لیے پینل تشکیل دیا- این ڈی ٹی وی

[ad_1]

آئی آئی ٹی بمبئی نے درشن سولنکی کی موت پر تحقیقاتی پینل تشکیل دیا، طلباء سے تعاون کی اپیل

ممبئی: انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (آئی آئی ٹی) بمبئی میں گزشتہ دنوں ایک طالب علم کی مبینہ خودکشی کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ اس واقعہ کے منظر عام پر آنے کے بعد لواحقین کی جانب سے سوالات اٹھانے کے بعد پولس تحقیقات کررہی ہے۔ ساتھ ہی آئی آئی ٹی نے موت کی وجہ کی متوازی طور پر تحقیقات کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں آئی آئی ٹی کی جانب سے ایک پینل بھی تشکیل دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ انسٹی ٹیوٹ نے اپنے دوستوں اور طالب علموں سے بھی تعاون کرنے کی اپیل کی ہے جو اسے جانتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر سبھاسیس چودھری نے ایک بیان میں کہا کہ اس پینل کی سربراہی پروفیسر نند کشور کر رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ایس سی/ایس ٹی اسٹوڈنٹ سیل کے ممبران بھی ہیں۔ تحقیقاتی پینل کے بارے میں چودھری نے کہا کہ کمیٹی فعال طور پر ان تمام لوگوں سے ملاقات کر رہی ہے جن کے پاس متعلقہ معلومات ہو سکتی ہیں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ 12 فروری کو درج فہرست ذات برادری کے ایک طالب علم درشن سولنکی نے IIT کے پوائی کیمپس میں ہاسٹل کی عمارت کی ساتویں منزل سے چھلانگ لگا کر مبینہ طور پر خودکشی کر لی تھی۔ طالب علم کی موت کے بعد اس کے گھر والوں نے خودکشی کی تھیوری پر شک کیا۔ طالب علم کے اہل خانہ نے کہا تھا کہ درشن سولنکی خودکشی نہیں کر سکتا۔ بتا دیں کہ پوائی پولیس معاملے کی جانچ کر رہی ہے اور پولیس احمد آباد میں سولنکی کے گھر بھی گئی ہے۔

قبل ازیں، IIT-Bombay نے منگل کو ادارے میں ذات پات کے تعصب کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ طالب علم کے دوستوں سے موصول ہونے والی ابتدائی معلومات سے ظاہر ہوتا ہے کہ کوئی امتیاز نہیں تھا۔ انہوں نے طلباء پر زور دیا کہ وہ پولیس اور اندرونی تفتیش کے مکمل ہونے تک انتظار کریں۔

اس سے پہلے بدھ کے روز مرکزی وزیر مملکت برائے سماجی انصاف رام داس اٹھاولے نے آئی آئی ٹی-بمبئی کا دورہ کیا تھا اور درشن کی موت کی مکمل جانچ کا مطالبہ کیا تھا۔اٹھاولے نے کہا تھا کہ درشن نے اتوار کو اپنے والد کو فون کیا اور انہیں بتایا کہ ایک پیپر کے علاوہ ان کے دوسرے امتحانات ہیں۔ پہلا سمسٹر اچھا رہا

یہ بھی پڑھیں-

دن کی نمایاں ویڈیو

ٹاپ 3 سب سے زیادہ پسند کیے جانے والے بی ٹاؤن جوڑے

[ad_2]
Source link

کے بارے میں alrazanetwork

یہ بھی چیک کریں

نفرت

نفرت کا بھنڈارا

عورت کے چہرے پر دوپٹے کا نقاب دیکھ کر بھنڈارے والے کو وہ عورت مسلمان محسوس ہوئی اس لیے اس کی نفرت باہر نکل آئی۔عورت بھی اعصاب کی مضبوط نکلی بحث بھی کی، کھانا بھی چھوڑ دیا لیکن نعرہ نہیں لگایا۔اس سے ہمیں بھی ایسا ہی محسوس ہوتا ہے شاید وہ خاتون مسلمان ہی ہوگی۔

Leave a Reply

واٹس ایپ پیغام بھیجیں۔