عتیق اشرف قتل کیس سپریم کورٹ پہنچ گیا، 2017 کے بعد تمام 183 مقابلوں کی تحقیقات کا مطالبہ

[ad_1]

عتیق اشرف قتل کیس سپریم کورٹ پہنچ گیا، 2017 کے بعد تمام 183 مقابلوں کی تحقیقات کا مطالبہ

یوپی کے مافیا عتیق اور اشرف کے قتل کا معاملہ اب سپریم کورٹ پہنچ گیا ہے۔ سپریم کورٹ میں مفاد عامہ کی درخواست دائر کر دی گئی ہے جس میں پولیس حراست میں عتیق اور اشرف کے قتل کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ دائر درخواست میں سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج کی نگرانی میں تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ، سپریم کورٹ کے ایک ریٹائرڈ جج کی نگرانی میں ایک ماہر کمیٹی کے ذریعہ 2017 سے اب تک اتر پردیش میں 183 انکاؤنٹرس کی تحقیقات کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

یہ عرضی ایڈوکیٹ وشال تیواری کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔ درخواست کے ذریعے عتیق اور اس کے بھائی کے قتل کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی درخواست میں 2020 کے وکاس دوبے انکاؤنٹر کیس کی سی بی آئی انکوائری کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس سے قبل سپریم کورٹ نے مافیا عتیق احمد کی سیکیورٹی سے متعلق سوال اٹھانے والی درخواست کی سماعت سے انکار کردیا۔ سپریم کورٹ نے عتیق احمد کی سیکیورٹی سے متعلق کوئی حکم دینے سے انکار کردیا تھا۔

بتا دیں کہ عتیق احمد اور ان کے بھائی کو ہفتہ کی رات پریاگ راج میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ جس وقت عتیق اور اس کے بھائی پر فائرنگ کی گئی، اس دوران وہ میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ بعد ازاں پولیس نے واقعے میں ملوث تینوں ملزمان کو بھی گرفتار کرلیا۔ لیکن پولیس کے سامنے اس قتل کے بعد اب پولس اور یوپی حکومت پر بھی سوالات اٹھ رہے ہیں۔ اٹھنے والے سوالات کے درمیان یوپی حکومت نے ایک اعلیٰ سطحی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی ہے جو اس واقعہ کی تحقیقات کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں-

[ad_2]
Source link

کے بارے میں alrazanetwork

یہ بھی چیک کریں

نفرت

نفرت کا بھنڈارا

عورت کے چہرے پر دوپٹے کا نقاب دیکھ کر بھنڈارے والے کو وہ عورت مسلمان محسوس ہوئی اس لیے اس کی نفرت باہر نکل آئی۔عورت بھی اعصاب کی مضبوط نکلی بحث بھی کی، کھانا بھی چھوڑ دیا لیکن نعرہ نہیں لگایا۔اس سے ہمیں بھی ایسا ہی محسوس ہوتا ہے شاید وہ خاتون مسلمان ہی ہوگی۔

Leave a Reply

واٹس ایپ پیغام بھیجیں۔