واہگہ بارڈر جانے کی اطلاع خود شعیب اختر نے ٹویٹ کر دی ہے۔ انھوں نے لکھا ہے، ‘کچھ دن پہلے واہگہ بارڈر گیا تھا۔ مسلح افواج اور یونیفارم وہ چیزیں ہیں جنہوں نے مجھے بچپن سے ہی متوجہ کیا ہے۔ جب میں بچہ تھا، میں لڑاکا پائلٹ بننا چاہتا تھا۔ مجھے خوشی ہے کہ میں پاکستان کا رنگ پہن کر بین الاقوامی سطح پر اپنے ملک کی نمائندگی کرنے میں کامیاب رہا۔
راولپنڈی ایکسپریس کے نام سے مشہور شعیب اختر نے اپنی فوج کے بارے میں مزید لکھا کہ ‘ان کی جانب سے دی گئی قربانی کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا’۔
دوسری جانب پاکستان کو 1992 کا ورلڈ کپ جتوانے والے عظیم آل راؤنڈر عمران خان اپنے ملک کی فوج سے ناراض ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ پاک فوج اور آئی ایس آئی ان کی سیاسی جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو توڑنے کی کوشش کر رہی ہے۔ عمران خان نے یہ شک بھی ظاہر کیا کہ ان پر فوجی عدالت میں مقدمہ چلایا جائے گا اور انہیں جیل میں ڈال دیا جائے گا۔
شعیب اختر۔
شعیب اختر کا ایسے وقت میں واہگہ بارڈر جانا سمجھ سے باہر ہے جب عمران خان اور فوج کے درمیان کشیدگی پائی جاتی ہے۔ یہ بات شعیب کے انسٹاگرام پوسٹ پر ایک صارف کے تبصرے سے بھی ظاہر ہوتی ہے۔ صارف نے لکھا، ‘معذرت کیجیے شعیب بھائی… اب ان کے ساتھ محبت اور احترام کا رشتہ نہیں رہا۔ ….. اب ہم ان سے ڈرتے ہیں اور کسی حد تک ان سے نفرت کرتے ہیں۔ بتادیں کہ وسیم اکرم، رمیز راجہ اکثر اپنے کپتان عمران خان کے حق میں بیان دیتے رہے ہیں۔ وہ اس کی تعریف کرتے رہے ہیں۔
،
ٹیگز: عمران خان، پاکستان، شعیب اختر
Source link