بھارت میں پیدا ہونے والے ناصر حسین نے کہا کہ اگر بھارت میچ سے پہلے جرات مندانہ فیصلے لے تو ٹیم ڈبلیو ٹی سی فائنل جیت سکتی ہے۔ انہوں نے آئی سی سی ریویو میں کہا، ‘مجھے یقین ہے کہ ہندوستان نے آسٹریلیا میں دکھا دیا ہے کہ وہ کسی بھی قسم کی حالت میں جیت سکتا ہے۔ اگر اوول میں موسم اچھا ہے اور سورج چمکتا ہے تو وہ شاردول ٹھاکر کے فارمولے کو 2 اسپنرز، 2 سیمرز اور تیسرے سیمر کے طور پر اپنا سکتے ہیں۔ یہ ٹیم کے توازن کے حوالے سے بھی مددگار ثابت ہوگا۔
اس وقت بھارت نے صورتحال کو غلط سمجھا
ناصر نے کہا- اگر آپ پچھلی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کو دیکھیں تو مجھے لگتا ہے کہ ہندوستان نے صورتحال کو غلط پڑھا تھا۔ یہاں پانچوں دن لائٹس آن کرنی پڑیں اور موسم انتہائی سرد تھا، نیوزی لینڈ نے 2021 کے فائنل میں اپنے فرنٹ لائن اسپنر کو بھی نہیں کھیلا جب کہ بھارت 2 اسپنرز کے ساتھ میدان میں اترا۔ اس میچ میں سیون اور سوئنگ نے تسلط قائم کیا تھا اور بھارت کو 8 وکٹوں سے شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے اوول میں کچھ اچھی کرکٹ کھیلی ہے۔ ٹیم نے پچھلی بار یہاں شاندار مقابلے میں انگلینڈ کو شکست دی تھی۔
ایشیا کپ منسوخ ہو سکتا ہے، بی سی سی آئی بڑا ٹورنامنٹ کرانے کی تیاریاں، پاکستان کو دوہرا جھٹکا
موسم مرطوب رہا تو پلان بدلنا پڑے گا۔
انگلینڈ کے سابق کپتان نے کہا، ‘بیٹنگ کو مضبوط بنانے کے لیے میں رویندر جڈیجہ اور آر اشون پر شرط لگاؤں گا۔ اس کے بعد آپ کی بیٹنگ میں گہرائی آئے گی۔ جدیجا نے پچھلی بار انگلینڈ کے خلاف اچھی گیند بازی کی تھی۔ حسین نے یہ بھی کہا کہ اگر موسم گیلا اور نم رہے گا۔ جب لائٹس آن کرنے کی بات آتی ہے تو انہیں اس فارمولے پر کام نہیں کرنا چاہیے اور اسے حالات کے مطابق تبدیل کرنا چاہیے، جو انھوں نے 2021 کے فائنل میں نہیں کیا۔
،
ٹیگز: IND بمقابلہ AUS، انڈیا بمقابلہ آسٹریلیا، ناصر حسین، ٹیم انڈیا، ڈبلیو ٹی سی فائنل
Source link