ایشین گیمز کے میچز ناک آؤٹ کی بنیاد پر ہوں گے۔ یعنی ہارنے والی ٹیم باہر ہو جائے گی۔ رتوراج گائیکواڈ کی کپتانی میں ٹیم براہ راست کوارٹر فائنل میں داخل ہوگی۔ ایسی صورتحال میں اسے گولڈ میڈل جیتنے کے لیے 3 میچز جیتنے ہوں گے۔ بھارت اور پاکستان سیمی فائنل یا فائنل میں مدمقابل ہو سکتے ہیں۔ ون ڈے ورلڈ کپ 5 اکتوبر سے بھارت میں شروع ہوگا۔ اسی وجہ سے ایشین گیمز کے لیے نوجوانوں کی ٹیم بھیجی جا رہی ہے۔ کئی کھلاڑی پہلی بار ٹیم میں جگہ بنانے میں کامیاب رہے ہیں۔ اس میں جیتیش شرما سے لے کر پربھسمرن سنگھ تک شامل ہیں۔ دونوں نے آئی پی ایل 2023 میں بلے سے شاندار کارکردگی دکھائی۔
پاکستان کے نام زیادہ سے زیادہ 2 گولڈ
ایشین گیمز میں خواتین اور مردوں کی کیٹیگری میں پاکستان نے اب تک 4 میں سے 2 گولڈ جیتے ہیں۔ دونوں طلائی تمغے خواتین کی ٹیم نے جیتے ہیں۔ دوسری جانب تمغوں کی تعداد کی بات کی جائے تو بنگلہ دیش نے سب سے زیادہ 4 تمغے جیتے ہیں۔ مردوں کے زمرے میں بنگلہ دیش نے 2010 میں طلائی اور 2014 میں کانسی کا تمغہ جیتا تھا۔ اور خواتین کے زمرے میں ٹیم کو دونوں بار چاندی کا تمغہ ملا ہے۔
شبیر نے جارحانہ اننگز کھیلی۔
ایشین گیمز 2010 کی بات کریں تو افغانستان نے فائنل میں پہلے کھیلتے ہوئے 8 وکٹوں پر 118 رنز بنائے۔ اصغر افغان نے سب سے زیادہ 38 رنز بنائے۔ جواب میں بنگلہ دیش نے ہدف 19.3 اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کر لیا۔ شبیر رحمان نے 18 گیندوں پر ناقابل شکست 33 رنز بنا کر ٹیم کو سنسنی خیز فتح دلائی۔ انہوں نے 3 چھکے بھی لگائے۔ نعیم اسلام 41 گیندوں پر 34 رنز بنانے کے بعد ناٹ آؤٹ رہے۔
2014 کے فائنل کو دیکھیں تو سری لنکا نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 133 رنز بنائے تھے۔ کپتان لاہیرو تھریمانے نے 57 رنز بنائے۔ محمد نبی نے سب سے زیادہ 4 وکٹیں حاصل کیں۔ جواب میں افغانستان کی ٹیم 65 رنز پر آل آؤٹ ہوگئی۔ 8 بلے باز ڈبل فیگر میں بھی نہ پہنچ سکے۔ جیون مینڈس نے سب سے زیادہ 3 وکٹیں حاصل کیں۔
،
ٹیگز: ایشین گیمز، رتوراج گائیکواڑ، ٹیم انڈیا
پہلی اشاعت: 17 جولائی 2023
Source link