ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم!!

ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم!!

ڈاکٹر ساحل شہسرامی کی رحلت پر تعزیتی تحریر

آج صبح تقریباً ساڑھے ۹ بجے ہمارے مدرسہ کے صدر المدرسین حضرت مولانا محمد فاروق احمد مصباحی صاحب قبلہ نے بذریعہ فون بڑے دکھ کے ساتھ یہ خبر سنائی کہ جماعتِ اہل سنت کے عظیم محقق و مدبر اور قابل فخر محرر حضرت مولانا ڈاکٹر ارشاد احمد رضوی ساحل شہسرامی کا انتقال ہوگیا ہے۔ خبر سنتے ایسا محسوس ہوا کہ پیر تلے زمین کھسک گئی۔ کلمہ استرجع زبان زد ہوا اور دعاے مغفرت کے کلمات ادا کیا۔

ڈاکٹر ساحل شہسرامی اپنے وقت کے نایاب محقق، مدبر، مصنف اور محرر تھے۔ جامعہ اشرفیہ مبارک پور سے فضیلت و افتا کی تعلیم مکمل کرنے بعد علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے ڈاکٹریٹ حاصل کی پھر مبارک پور میں ہی بحیثیت مدرس بحال ہوئے۔ وہ طلبہ کے لیے بڑے کامیاب اور مشفق مدرس ثابت ہوئے جو ان سے پڑھے وہ ان کے گرویدہ اور معترف ہوگئے۔ ان کے قلم کی جولانی ایسی تھی کہ جس موضوع پر لکھتے خوب لکھتے اور موضوع کا حق ادا کر دیتے تھے۔ خانقاہِ برکات اور حضرت ملک العلماء پر ان کی نگارشات منفرد و مثالی ہیں۔ رضویات پر بھی ان کے گراں قدر مقالات موجود ہے۔ ابھی حال میں سالانہ محبِ اعلی حضرت پوکھریرہ میں ان کا ایک تحقیقی مضمون وحدة الوجود کے حوالے پڑھنے کا موقعہ ملا جو بڑا لاجواب ہے۔ فقیر اس سے پہلے اس موضوع پر اتنا تشریحی مضمون نہیں پڑھا تھا۔

حضرت ڈاکٹر صاحب جہاں باصلاحیت و قابل فخر عالم و محقق تھے وہیں بااخلاق و مشفق بھی تھے میری کبھی ان سے بالمشافہ ملاقات نہیں ہوئی لیکن بذریعہ فون اور واٹس ایپ کبھی کبھال بات ہوتی تھی۔ پہلی بار جب میں حضرت فقیہ اسلام مفتی عبد الحلیم رضوی علیہ الرحمہ پر کام کر رہا تھا اس وقت بات ہوئی میرے کام کو انہوں بہت سراہا اور خوب دعائیں دی اور میری گزارش پر ایک تحریر "ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم” کے عنوان سے حضرت فقیہ اسلام کے متعلق اپنی یادوں کا گلدستہ پیش کیا‌۔ جب بھی میں اپنی تحریر ان کے واٹس ایپ پر بھیجتا وہ حوصلہ افزائی فرماتے تھے۔ بڑوں کی عزت اور چھوٹوں پر شفقت ان کا طرۂ امتیاز بنا ہوا تھا۔
ان کے اچانک چلے جانے سے پوری جماعتِ اہل سنت کا عظیم نقصان ہوا ہے بالخصوص صوبہ بہار کا کہ فقیہ اہل سنت مفتی آلِ مصطفی مصباحی کے بعد دوسری بڑی اور علمی شخصیت آپ کی تھی جو آج ہم سے رخصت ہوگئی ۔
موت کا ایک دن معین ہے۔
یہ قطرہ بھی وقت موعود پر سمندر سے جاملا، ” رہے نام اللہ کا” اللہ پاک ان کی خدمات کو قبول کرے اور پروانۂ مغفرت عطا فرما کر درجات بلند کرے۔ آمین بجاہ سید المرسلین ﷺ
سوگوار:
محمد فیضان رضا علیمی، رضا باغ گنگٹی
مدیرِ اعلیٰ سہ ماہی پیام بصیرت سیتامڑھی
استاد مدرسہ قادریہ سلیمیہ چاندپورہ چھپرہ

کے بارے میں alrazanetwork

یہ بھی چیک کریں

نفرت

نفرت کا بھنڈارا

عورت کے چہرے پر دوپٹے کا نقاب دیکھ کر بھنڈارے والے کو وہ عورت مسلمان محسوس ہوئی اس لیے اس کی نفرت باہر نکل آئی۔عورت بھی اعصاب کی مضبوط نکلی بحث بھی کی، کھانا بھی چھوڑ دیا لیکن نعرہ نہیں لگایا۔اس سے ہمیں بھی ایسا ہی محسوس ہوتا ہے شاید وہ خاتون مسلمان ہی ہوگی۔

Leave a Reply

واٹس ایپ پیغام بھیجیں۔