الحاج سعید نوری پر ایف آئی آر اور قائدین کی خاموشی: خوفناک مستقبل کا پیش خیمہ

الحاج سعید نوری پر ایف آئی آر اور قائدین کی خاموشی: خوفناک مستقبل کا پیش خیمہ

الحاج سعید نوری صاحب ہندو بیرون ہند جماعت کے اہم فعال اور متحرک شخصیات میں سے ایک ہیں، ان کی دینی وملی خدمات کا اعتراف ہرکوئی کرتا ہے۔ گزشتہ دودہائیوں سے وہ تنظیمی کاموں کے سبب مستقل سرخیوں میں بنے ہوئے ہیں۔
سعید نوری صاحب پر ممبئی پولیس نے مختلف دفعات میں ایف آئی آر درج کیا ہےجس پر ہماری مسلم تنظیموں اور خانقاہوں کی خاموشی مستقبل میں خطرات کے بہت سارے اندیشوں کو جنم دیتا ہے۔


رضااکیڈمی کے چیرمین الحاج محمد سعید نوری صاحب جنکی خدمات کا اعتراف پورا ملک کرتا ہے افسوس 7مئی 2020کو ممبئی پولیس نے ان پر پرایف آئی آردرج کرلیا ہے، جس سے مذہبی حلقو ں میں شدید ناراضگی پائی جارہی ہےعلمائے کرام نے پولیس زیادتی کے خلاف کھل کر اظہار خیال کیا ہےافسوس ،اب تک خانقاہوں کی جانب سے مکمل خاموشی ہے، علمائے کرام حفاظ عظام ،ائمہ مساجد نےسوشل میڈیا پر تحریرا اپنے غم وغصے کا اظہار کیا ہے۔


مناسب اقدامات جو اٹھائے جانے چاہیں:
مدارس و مساجد کےذمہ دران،تنظیموںکے سربراہان اپنے لیٹر ہیڈ پر حکومت مہاراشٹراو وزیر داخلہ ساتھ ہی ممبئی پولیس کمشنرکے نام ایف آئی آر کو واپس لینے کے مطالبات درج کرکے شائع کرتے ۔( یادرہے)جب ملکی سطح پر ہر معاملے میں پیش پیش رہنے والی شخصیت پر پولیس کیس درج کرسکتی ہے ۔ تو پھر ہم جیسے ہزاروں علماء کرام کا کیاانہیں تو پولیس لقمہ تر سمجھ کر آسانی کے ساتھ نگل سکتی ہے۔
لہٰذا وقت رہتے ہمیں بیدار ہونے کی ضرورت ہےمستقبل کے خطرات ہمارے پیچھے بڑی تیزی سے سفر میں ہیںنفرتوں کی جڑیں مضبوط ہوتی جارہی ہیںآئیے آگے بڑھ کرقائد ملت الحاج محمد سعید نوری صاحب کی حمایت میںسینہ سپر ہو جائیں،یک زبان یہی ہم سب کا مطالبہ ہوکہ جب تک ممبئی پولیس ایف آئی آر واپس نہیں لیتی ہم اپنے لیٹر ہیڈ سے تحریرا احتجاج جاری رکھیں گے۔ضرورت پڑی تو صوبہ کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے صاحب و وزیر داخلہ انیل دیشمکھ سےملاقات بھی کیا جائیگا۔ مذکورہ خیالات کا اظہارجمیعت اہلسنت گوونڈی کے صدر جناب عبد الرحمٰن ضیائی صاحب نےکیا، انہوں نے قوم مسلم پر ہند میں منڈلارہے خطرے کا ذکر کرتے ہوئے کہا اپنے حقوق اور مطالبات اور سرکردہ افراد پر ایف آئی آر پر اگر یونہی خاموش رہی تو آنے والے دن پریشان کن ہوں گے۔
واضح رہے کہ گذشتہ 12 مئی کو الحاج سعید نوری کے علاوہ ابراہیم طائی، سلیم بٹاٹا والا، حسن بھائی،منا بھائی سمیت 100 سے 125 افراد کے خلاف لاک ڈاؤن کے دوران لب سڑک نماز جنازہ اداکرنے کی وجہ سے ڈونگری پولیس نے دفعات 188/269/270 کے تحت ایف آئی آر درج کیا ہے۔ ڈونگری پولیس کے اس غیر متوقع کارروائی کی وجہ سے لوگوں میں شدید غم وغصے کا ماحول پایا جاتا ہے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق رضا اکیڈمی کے فعال رکن بابو بھائی بٹاٹا والا کا 72 سال کی عمر میں انتقال ہوگیا تھا ، وہ کسی خاص مرض میں مبتلا نہیں تھے اور رہائش گاہ پر ہی ان کی قدرتی موت ہوئی تھی،مرحوم بابو بھائی نے رضا اکیڈمی کے بانی سعید نوری کے ساتھ مل کر بہت تنظیم کے کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا تھا اور انتہائی جو ش وخروش کے ساتھ تنظیم کے ذمہ داری ادا کرتے تھے۔اپنے انتہائی قریبی ساتھی کے انتقال سے سعید نوری سمیت دیگر چاہنے والے کافی غم زدہ تھے نیز سعید نوری، ابراہیم طائی اور دیگر افراد نے ڈونگری ایس وی پی روڈ ، حیات میڈیکل کے قریب 7 مئی 2020 کو شب میں 10 بجے سڑک پر مرحوم بابو بھائی بٹاٹا والا کی نماز جنازہ اداکی۔ 

  • Posts not found

کے بارے میں alrazanetwork

یہ بھی چیک کریں

بھائی

!!ہمیشہ چھوٹے ہی غلط نہیں ہوتے!

ہمیشہ چھوٹے ہی غلط نہیں ہوتے! احمدرضا صابری حدیث پاک حق کبیر الإخوة علی صغیرہم …

Leave a Reply

واٹس ایپ پیغام بھیجیں۔