حضرت تاج الشریعہ کی تصاویر کا سوشل میڈیا پر شیر کیاجانا کار بدانجام اور بدبختانہ عمل ہے

غلامانِ تاج الشریعہ کے نام ایک تنبیه کے طور پر اہم پیغام

راقم :- قاضی مشتاق احمد رضوی نظامی کرناٹک

شاید کہ اُترجائے تیرے دل میں میری بات

خدارا ایسا کام آپ لوگ ہر گز نہ کریں جس سے میرے اور آپکے مرشدِ گرامی کی نام پر حرف آئے ،جنہوں نے ساری زندگی تصویر کشی سے بچنے کی تعلیم ہمیں دی ہو اور تادمِ آخر  جنہوں  نے اس قبیح فعلِ حرام سے اپنے دامن کو داغدار ہونے نہ دیا ہو ایسی ذات کو آپ اسطرح بدنام کرینگے تو کل بروز قیامت اپنے پیر ومرشد کو کیا منہ دکھاوگے؟


بات در اصل یہ ہے کہ آج کل کچھ لوگ سوشیل میڈیا پر اپنے پیرومرشد کی عقیدت و محبت میں حضور تاج الشریعہ کی تصویروں کی(جسمیں چہرہ کو چھوڑ کر جسم کے کئی حصوں کی) تشہیر کرنے میں لگے ہیں اور اس سے خطرناک اور جہالت والی بات یہ کہ حضور تاج الشریعہ علیہ الرحمہ کے پاوں کی تصویر جو تقریباً کمر تلک لی گئی ہے اس تصویر کی امیج کو ڈالکر جسمیں نمایاں طور پر ایڑیاں اور تلوؤں کو دکھاکر کلامِ اعلی حضرت کے نعتیہ اشعارکو پڑھاجارہاہے۔اور اعلیحضرت کے اُن اشعار کو پڑھا جارہا ہے جسمیں اعلی حضرت نے نبیئ کائینات صلی اللہ علیہ وسلم اورغوثِ آعظم رضی اللہ تعالی عنہ کے لئے پڑھی ہیں،اور اسی طرح سرکارِ تاج الشریعہ علیہ الرحمہ کے بدن کے اس حصے کو بھی کچھ لوگوں نے پیش کرنا شروع کردیا ہے جو کہ کمر سے لیکر گردن تلک مع دونوں ہاتھوں کی انگلیاں اور زانوں کی تشہیر صاف صاف ہونے لگی ہے اس طرح کے تصاویر اور اس پر نعتیہ اشعار پیش کرتے ہوئے مذکورہ تصاویر کو پیش کرنا شروع کردیا ہے

اب میں اپنے کم علمی و کم فہمی کا اعتراف کرتے ہوئے اس حوالے سے یہ کہنا چاہونگا میرا وجدان یہ کہتا ہے کہ اپنے پیر ومرشد کی عقیدت و محبت میں کچھ نادانوں کی یہ ایک نازیباحرکت ہے جس پر اس وقت روک لگانا بے حد ضروری ہے،چونکہ جس طرح کی تصاویر یہ لوگ سوشیل میڈیا پر شائع کرنے میں لگے ہیں اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ انہوں سرکارِ تاج الشریعہ علیہ الرحمہ کی زندگی ہی میں یہ تصویریں چوری سے چھپ چھپاکے ہی لی ہیں جو کہ یہ ایک فعلِ حرام ہے ورنہ کس کی مجال کے سرکارِ تاج الشریعہ کے خادم و غلاموں کے سامنے اپنا موبائل نکالیں اورکھلے عام سرکارِ تاج الشریعہ کی تصویر لے لیں،اور اس پر حماقت یہ کہ ان تصاویروں کو کاٹ چھاٹ کر پیش کر رہے ہیں چاہیئے تو یہ تھا کہ ان تصاویروں کو اپنے موبائلوں سے ڈلیٹ کرتے یا کسی نے بھیجا ہے تو اسکو تنبیہ کرتے اور آگے ایک دوسرے کو شیئر نہ کرتے۔

اس فعلِ قبیح کو جو شرعاً ممنوع ہے اسکو آج نہ روکاجائے تو ہماری آنے والی نسل بنام مسلک اعلی حضرت کے پھر وہی کام کریگی جو آج چند جہلا پیر کے جہلا مرید کرنے لگے ہیں اپنے پیر کے تصاویروں کو اپنے موبائل ، فیس بک ، ٹویٹر ، دکان ، مکان ، خانقاہ ، درگاہ ، پوشٹر ، کتابوں کے ٹائیٹل ،فلیکس بینر ، اور بھی نہ جانے کہاں کہاں تصاویروں کو لگائے بیٹھیں ہیں جسکا تذکرہ کرتے ہوئے بھی شرم آتی ہے۔

ہو سکتا ہے چند لوگ یہ کہیں کہ تصویر کی حرمت تو چہرہ پر لازم آتی ہے اور چہرے کے علاوہ کسی اعضائےجسم کو تصویر پر محمول نہ کیا جانا چاہیئے،اگر یہ بات مسئلے کے طور پر لیا جائے تو ٹھیک ہے مگر یہاں سوال دو باتوں پر اٹھتا ہے وہ یہ کی ان نادان عقیدت مندوں نے سرکارِ تاج الشریعہ علیہ الرحمہ کی اُن اعضائے جسم کی تصویریں لینے سے پہلے کیاحضرت سے اجازت لی ہے؟ یاحضرت کے کسی خادم سے اجازت لی ؟اور انکا 100فیصد جواب یہی ہوگا نہیں

اور ان سے پوچھا جائے جنہوں نے حضرت کی تصویریں لی ہیں کیا آپ لوگوں نے صرف اعضائے جسم ہی کی تصویر لی تھی یا مکمل چہرے کے ساتھ ؟تو وہ اپنی بدنامی کے ڈر سے یا تو جھوٹ بولینگے یا ہمت کرکے اقرار کرینگے کہ مع چہرے کی ہی تصویریں لی تھیں،اب ان دونوں صورتوں میں یہ پکڑے جائینگے چاہے مع چہرے کے تصاویر لئے ہوں یا صرف اعضائے جسم کے کیونکہ اِن دونوں صورتوں میں اِنہوں نے حرام کام کیا ہے

اس لئے میں یہ اتنا یقین سے کہے رہاہوں لگ بھگ جب سے میں نے ہوش سنبھالا ہے تقریباً20 سال سے لگاتار عرس رضوی میں حاضر رہا ہوں اتفاقاً نہیں بالخصوص میرے پیرومرشد کی خدمت مجھے ہر سال عرس رضوی میں تین سے چار چار دن تلک نصیب ہوتی رہی ہے،اسکے علاوہ کرناٹک کے تقریباً ہر ایک سفر میں حضرت کی خدمت میں رہکر خدمت کرنے کا موقع نصیب ہوا ہے شاید اِنہیں خدمتوں کی بدولت وقتِ وصال بھی حقیر کو بریلی شریف کی حاضری نصیب ہوئی تھی قبل وصال بروز جمعہ 20جولائی 2018ء جمعہ کی نماز کے بعد سے لیکروقتِ تدفین تلک میرے پیر مرشد کے گھر میں رہنا اور وقتِ وصال سے لیکر تدفین کے رسومات تلک مجھے اپنے پیرو مرشد کی خدمت کرنے کا موقع ملا تھا اس طرح کے موقعوں پر ہم نے ملک اور بیرونی ملک کے آئے لاتعداد عاشقوں کو علماء کو فضلاء کو حضرت کی بارگاہ میں اکتسابِ فیض حاصل کرتےہوئے موقعے غنیمت سمجھکر خدمتیں کرتے دیکھا ہے کسی کی کیا مجال کہ کوئی وقتِ خدمت اپنے موبائل یا کیامروں سے وہ حضرت کی تصویر لیتے

تو ایسے میں ان شریر لوگوں کو تصویر لینے کی اجازت تو کیا انکو تو کھلے عام اپنےموبائل کا رخ حضرت کی طرف کرنے کی ہمت نہیں ہوگی اور نہ اسکی اجازت کسی کو ہوگی البتہ کچھ شاطر قسم کے لوگ حضرت کی تقریر یا گفتگو کو اوڈیو ریکارڈنگ کرنے کے بہانے کسی ہیڈن کیامرے یعنی چوری چھپے کیامروں سے اس طرح کی تصویریں لی ہوں ورنہ انکی کیا مجال کہ کھلے عام یہ اس طرح کی تصاویر حضرت کی زندگی میں یہ لیتے یا انکو اسطرح لینے کی اجازت حضرت کی جانب سے ملتی یا انکے خادمین کے جانب سے ملتی۔

بہر کیف بس میں اُن تمام تاج الشریعہ علیہ الرحمہ کے سچے عاشقوں سے گذارش و التماس کرونگا کہ اس طرح کے تصاویروں کو اوڈیو ریکارڈنگ کے ذریعے وہ بھی نعتیہ اشعار کے ساتھ ہرگز شائع نہ کریں اور اگر اسطرح کے جتنے بھی تصاویریں آپ لوگوں نے شائع کی ہیں وہ سارےتصاویروں کو اپنے اپنے گروپ سے سیلف ڈلیٹ کیجئے اور یوٹوب ، فیس بک ، وغیرہ میں اپ لوڈ کئے ہوں تو اسکو بھی ڈلیٹ کروائیں اور اپنے پیرومرشد کی سچی غلامی کا ثبوت پیش کریں

اور جو شاطر اور شریر طریقے کو اپناکر کوئی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس طرح کی حرکت کرتا ہے تو اسکے خلاف یہ حقیر قانونی کاروائی کرتے ہوئے یف۔ آئی۔ آر۔ درج کریگا اسلئے اسطرح کے کوئی بھی تصاویر ہوں اسکو فوراً ڈلیٹ کرڈالیں

شاید کہ اُتر جائے تیرے دل میں میری بات
9916767092

  • Posts not found

کے بارے میں alrazanetwork

یہ بھی چیک کریں

ترک موالات

امام احمد رضاقادری اور ترک موالات کا درست مفہوم : المحجۃ الموتمنہ کی روشنی میں

جو دوستی اورمحبت مسلمان عورتوں کے لیےمسلمان مردوں سے جائز نہیں یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ کفار و مشرکین، ﷲ عزوجل اوررسول ﷺ کے دشمنوں کے ساتھ جائز ہوجاے۔

Leave a Reply

واٹس ایپ پیغام بھیجیں۔