ہے زندگی کا مقصد اوروں کے کام آنا

ہے زندگی کا مقصد

                 اسلام صرف چند عبادتوں(نماز،روزہ،زکوٰۃ،حج وغیرہ کی ادائگی )کے مجموعے کانام نہیں ہے۔بلکہ یہ زندگی گزارنے کا مکمل سانچہ ہمارے سامنے پیش کرتا ہے۔جس کے مطابق زندگی گزار کر ہی ہم  کامیابی وکامرانی سے ہمکنار ہوسکتے ہیں۔اسلام سراسرخیر خواہی کا مذہب ہے۔قرآن مقدس میں جگہ جگہ پر حقوق العباد کی فضیلت و  اہمیت کو بیا ن کیا گیا ہے۔

اولاد کی تربیت کیسےکریں؟؟

اولاد کی تربیت کیسے کریں

اللہ رب العزت کے کارخانہ قدرت کا یہ نظام ہے کہ اس نے انسانی نسلوں کی افزائش اور توالد و تناسل کا سلسلہ دراز کرنے کے لیے زوجین کی تخلیق فرمائی ، جس کے نتیجے میں لاکھوں کروڑوں افراد اس دنیا میں آے اور اپنی زندگی گزار کر اس جہان فانی سے کوچ کر گئے،

مسلمان اور دیوالی کی مبارک بادی! ایک لمحہ فکر!

دیوالی کی مبارکباد

اسلام ایک پاکیزہ اور صاف ستھرا مذہب ہے ۔ اس مذہب میں ذات پات اور اونچ نیچ کی کوئی راہ نہیں ہے۔ مذہب اسلام میں علم و فضل اور تقوی و طہارت کی بنیاد پر کسی کو افضل شمار کیا جاتا ہے۔ دین اسلام کی ایک اہم خصوصیت یہ ہے کہ یہ اپنے ماننے والے کو نہ تو کسی دھرم و مذہب کے لوگوں کو برا بھلا کہنے کی اجازت دیتا ہے اور نہ کسی دھرم کے کسی تہوار میں خوشی و مسرت منانے کی اجازت فراہم کرتا ہے۔

ولادت سرکار پر تذکرۂ یار : سیدنا ابوبکر: صدیق بھی، رفیق بھی !!

عام الفیل(570ء) کو دو سال چھ ماہ گزرے تھے کہ ابو قحافہ عثمان بن عامر کے گھر ایک سعادت مند بچے نے آنکھیں کھولیں۔نام عبدالکعبہ رکھا گیا۔خو بعد میں بدل کر عبداللہ کردیا گیا تھا۔پرورش کا زمانہ شروع ہوگیا۔یہ وہ زمانہ تھا کہ عرب معاشرے میں دنیا بھر کی ساری برائیاں عام تھیں۔شراب نوشی و زنا کاری ان کا شوق تھی اور بت پرستی ان کی فطرت!

 رسول کریمﷺکی آمد اورمحفل میلاد کی برکتیں!

آپ ﷺ کی جب ولادت ہوئی تو بے شمار نعمتوں ،رحمتوں اور برکتوں  کا نزول  ہوا۔قریش شدید قحط اور عظیم تنگی میں مبتلا تھے ، درخت خشک اور تمام جانور لاغر وکمزور ہوگئے تھے۔ اللہ رب العزت نے  آپ ﷺ کی برکت سے بارش کانزول فرمایا ،جس نے جہان بھر کو سر سبز وشاداب کردیا ،درختوں میں تروتازگی آگئی اور تمام جانور کے تھن دودھ سے بھر گئے۔سارا عالم آپ ﷺ کے نور سے منور و روشن ہوگیا۔حضرت سیدہ آمنہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ ‘‘حضور اکرم ﷺ میرے شکم میں تھے کہ ایک دفعہ مجھ سے ایسا نور نکلا جس سے سارا جہان منور ہوگیا اور میں نے بصرہ کے محلات دیکھے’’۔

سرکار کی آمد!

سرکار کی آمد ـــــــــــشمس الزماں خان صابری ۱۲ ربیع الاول شریف کو صبح صـادق کے وقـت اس نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی آمد ہوئی جن کی خاطر: کائنات ہست و بود کو وجود ملا!! جن کی برکت سے انسانیت کو شعور ملا!! اس سرکار دوعالم کی جلـوہ گری ہوئی جن کے گلے میں: … Read more

عید میلاد النبی ﷺدلائل کی روشنی میں

عید میلاد النبی ﷺدلائل کی روشنی میں تحریر: محمد حبیب القادری صمدی(مہوتری، نیپال)  ریسرچ اسکالرجامعہ عبد اللہ بن مسعود(کولکاتا) mdhabibulqadri@gmail.com اللہ رب العزت کا  ہم پر احسان عظیم  ہے کہ اس نے لا تعداد  نعمتوں سے نوازا  اگر ہم  ان کو گننا شروع کریں تو شمار نہیں کرسکتے ۔جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے:‘‘وَاِنْ تَعُدُّوْا … Read more

حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم: شمائل و خصائل! (پہلی قسط)

    اللہ رب العزت نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو جس طرح کمال سیرت میں تمام اولین و آخرین سے ممتاز،اور افضل و اعلی بنایا۔اسی طرح آپ کو جمال صورت میں بھی بے مثل و بے مثال پیدا فرمایا۔ہم اور آپ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی شان بے مثالی کو   نہیں سمجھ سکتے۔وہ صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیہ جو دن رات ،سفر وحضر میں جمال نبوت کی تجلیاں دیکھتے رہے۔انھوں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے جمال جہاں آرا کے فضل و کمال کی جو تصویر کشی کی ہے ۔

محمد عربی ﷺ کی آمد عرب میں ہی کیوں؟

     اگر ہم ملک عرب کوکرہ زمین کےنقشہ پر دیکھیں تو اس کے محلہ وقوع سے یہی معلوم ہوتا ہے کہ اللہ تعالی عزوجل نے ملک عرب کو ایشیاء، یورپ اور افریقہ تین بر اعظموں کے اعظم کے وسط میں جگہ دی ہے۔اس سے بخوبی یہ سمجھ میں آسکتا ہےکہ اگر تمام دنیا کی ہدایت کے واسطے  ایک واحد مرکز قائم کرنے کے لیے ہم  کسی جگہ کا انتخاب کرنا چاہیں تو اس کے لیے سب سے زیادہ موزوں اور مناسب مقام ہے ۔خصوصا حضور اکرم صلی اللہ وسلم کے زمانے

آمدسرکاراورموسم بہار

بہار کاموسم دراصل سرسبز وشادابی، رونق وتازگی، فرحت وانبساط، کیف وسرور، اور جوش وولولہ کامظہرہے، اس موسم میں ہرشئے اپنی نکھارسے ’’بہار‘‘ کی موجودگی کا خوبصورت احساس دلاتی ہے، اس وقت ہرشئے اپنی جوانی اورشباب کی منزلیں طےکرتی ہوئی نظرآتی ہے اورجوان وتواناچیزیں تازگی وملاحت آفرینی سے وجدکناں دکھتی ہیں، حتیٰ کہ عمررسیدہ اشیابھی اپنی جاذب نظر رنگت سے اس موسم کے برکات کی شہادت دیتی ہیں۔