1857ء کے جاں باز مجاہد

فضل حق خیرآبادی

  ؁1857 کے جاں باز مجاہد کے بارے میں سپرد قرطاس کرنے سے پہلے مناسب معلوم ہوتا ہے کہ تاریخ کے پچھلے صفحات پلٹ کر ایک طائرانہ نظر ڈال لی جائے تاکہ واضح ہوجائے کہ بھارت کس سنگین حالات سے گزر رہا تھا ـ

نواسۂ رسول امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے بچپن میں ہی شہادت کی شہرت!!

امام حسین

نواسہ رسول حضرت سیّدنا امام حسین رضی اللہ عنہ کی پیدائش کے ساتھ ہی آپ کی شہادت کی بھی شہرت عام ہوگئی تھی حضرت علی، حضرت فاطمہ زہرا اور دیگر صحابہ کرام و اہلبیت کے جانثار رضی اللہ تعالیٰ عنہم سبھی لوگ آپ کے زمانہ شیر خوارگی ہی میں جان گئے کہ یہ فرزند ارجمند ظلم و ستم کے

حضرت عمر فاروق اعظم عالم اسلام کی مایہ ناز شخصیت!

Umar-Farooq

یوں تو ہر صحابی رسول کا مقام ومرتبہ بہت بلند ہے کسی ایک کی بھی سیرت کو اپنانا راہ نجات ہے مگر ہاں اصحابِ کرام میں بھی بعض کی شان اہم ترین ہے انہیں شان والوں میں حضرت عمر فاروق اعظم کی بھی نرالی شان ہے آپ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے مرید بھی ہیں

حضرتِ علی رضی اللہ عنہ کی حیاتِ طیبہ کے درخشاں پہلو 

maula Ali

لاشبہ صحابۂ کرام ملت اسلامیہ کے وہ نفوسِ قدسیہ ہیں جنہیں قرآن سے اولین خطاب اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے بلا واسطہ تعلیم و تربیت کا شرف حاصل ہے اسلام کی تبلیغ و اشاعت کے اولین داعی ہے دین متین کے لیے راہ حق میں مخلصانہ قربانی دے کر ثبات قدمی کے تاج کی زیب و زینت بنتے رہے- اور تمام صحابۂ کرام عادل مومن اور مخلص ہیں سب کی تعظیم و توقیر مسلمانوں کے لیے لازم و جواب ہے

حضرت علی :شیر خدا بھی،باب علم بھی !!

hazrat-ali

حضرت علی :شیر خدا بھی،باب علم بھی !! غلام مصطفےٰ نعیمی مدیر اعلیٰ سواد اعظم دہلی رات آہستہ آہستہ گہراتی جارہی تھی کہ اچانک بستر پر لیٹے ہوئے جوان کو اس کے کفیل نے بیدار کیا۔کچھ ذمہ داریاں سپرد کیں اور اپنے ہی بستر پر لٹا دیا۔عمر کا 23واں سال تھا۔والد کا سایہ سر پر … Read more

مجمع البحرین ہیں امام واسطی چشتی!!

امام واسطی چشتی

ہندوستان کے جن قصبوں اور شہروں کو تا ریخی ،علمی و ادبی اور روحانی اعتبار سے فضیلت حاصل ہے ،ان میں بلگرام کی اہمیت اہل علم سے مخفی نہیں ہے ۔یہ اتر پردیش کے ضلع ہردوئی میں واقع ہے ،بلگرام کو یہ بلندی قطب الاولیاخواجہ سید عمادالدین چشتی علیہ الرحمہ اور فاتح بلگرام خواجہ میر سید محمد صاحب الدعوۃ الصغری چشتی واسطی علیہ الرحمہ کی ذات بابرکات سے حاصل ہوئی، یہ دونوں قطب الاقطاب خواجہ سید قطب الدین بختیار کاکی چشتی دہلوی علیہ الرحمہ کے منظور نظر خلفاء سے ہیں ،

جشن عید میلاد النبی احادیث و تاريخ کے آئینے میں!

   اللہ رب العزت کا بے پایاں شکرو احسان ہے کہ اس نے ہمارے اوپر ایسے ایسے بیش بہا و گراں قدر نعمتیں نازل فرمائی کہ اگر ہم ان نعمتوں کو اعدادوشمار میں قید کرنا چاہیں تو نہیں کرسکتے جیسا کہ خود قرآن مجید اللہ میں ارشاد ہے”اگر تم اللہ کی نعمتوں کو شمار کرنا چاہو تو شمار نہیں کر سکتے "اور انھیں انواع و اقسام کی نعمتوں میں ایک ایسی انمول و بیش بہا نعمت عطا کیا کہ جس کے وجود میں آنے سے کائنات کی کایہ ہی پلٹ گئی، جس کے

نورکی کرن پھوٹی حضرت آمنہ کے آنگن میں!

بت پرستی،شراب نوشی،زناکاری،قماربازی،رہزنی، دختر کشی ،عصمت دری، جنگ وجدال ان کا نصب العین ہوچکا تھا۔حد تو یہ تھا کہ یہ لوگ اپنے معبود حقیقی کو چھوڑ کر اپنے ہاتھوں سے تراشے ہوئے پتھر کی پوجا کیا کرتے تھے۔ اور اپنا معبود اسی کو سمجھتے تھے ان لوگوں کا حال یہ تھا کہ ہر ہر قبیلہ کا معبود الگ الگ تھا کوئی قبیلہ لات کے آگے سر بسجود ہوتا تھا،کوئی قبیلہ عزی کا پجاری تھا،کوئی قبیلہ منات کی پرستش میں محو تھا۔

جنگ آزادی میں علماء ومدارس کی قربانیاں

جنگ-آزادی

بھارت کی تحریک آزادی میں مسلمانوں خاص کر علما کا رول(Role)انتہائی اہمیت رکھتا ہے، ساتھ ہی ساتھ مدارس اسلامیہ بھی اس میں شانہ بشانہ شامل تھے۔ جنگ آزادی کی داستان بہت طویل اور انتہائی دردناک ہے جس کا احاطہ ایک چھوٹے سے مقالہ میں ممکن نہیں۔

نوجوان ہی  قوموں کا قیمتی اثاثہ اور تابناک مستقبل ہواکرتے ہیں : وقار اعظم مصباحی

بک

          کسی بھی قوم کا قیمتی اثاثہ و سرمایہ اور روشن و تابناک مستقبل نوجوان ہوا کرتے ہیں وہ چاہیں تو دنیا کو رشک جنت بنادیں اور چاہیں تو نمونہ جہنم، کسی بھی قوم کی حقیقت جاننے کے لیے ان کے نوجوانوں کا کردار دیکھا جاتا ہے،