ان کے آگے وہ ”حمزہ“ کی جاں بازیاں : انصار احمد مصباحی، اورنگ آباد

امیر-حمزہ

حضرت امیر حمزہ نبی کریم ﷺ سے عمر میں دوسال بڑے تھے۔ اعلان نبوت کے دوسرے یا تیسرے سال ایمان لائے؛ پھر سایہ بن کر حضور پیارے نبی ﷺ کے ساتھ رہے اور شمع نبوت پر پروانہ بن کر نثار ہو گئے۔ حضور ﷺ سے آپ کے عشق کا یہ عالم تھا کہ ایک دن شکار سے واپس آئے تو کسی سے

فتح اَیوانِ کسریٰ:تاریخی تناظر میں

ایوان-کسریٰ

’’اللہ اکبر! ملک شام کی کنجیاں مجھے دے دی گئیں، قسم بخدا، میں شام کے سرخ محلات کو ملاحظہ کر رہا ہوں‘‘—
پھر کدال چلائی، روشنی چمکی، فرمایا:
’’فارس (ایران) کی چابیاں مجھے عنایت کر دی گئیں— مدائن (بغداد کے قریب شہر، کسریٰ شہنشاہ ایران کا پایہ تخت) کے ایوان میری نگاہوں کے سامنے ہیں‘‘—