کالج میں پڑھائی کے نام پربدکاری کے دلدل میں پھنستی لڑکیاں، والدین بے خبر!!

!!کالج میں پڑھائی کے نام پر  بدکاری کے دلدل میں پھنستی لڑکیاں، والدین بے خبر!!

تحریر:سراج احمد قادری مصباحی مرغیاچک سیتامڑھی بہار
استاذ ومفتی جامعہ قادریہ کلیم العلوم وسئی مہاراشٹرا
6355155781

والدین کا وجود اولاد کے لیے نعمت عظمیٰ سے کم نہیں،اولاد کے ساتھ ان کا پیار،شفقت،حسن سلوک،دعائیں جہاں فطری محبتیں اجاگر کرتیں ہیں وہیں والدین کا اپنی اولاد کو حسن تربیت،عمدہ اخلاق،جمال ادب سے آراستہ کرنا والدین کی نہایت اہم ذمہ داری کو بتاتا ہے۔۔۔

والدین کی اپنی اولاد کے تئیں یہ کوششیں رہتی ہیں کہ ہماری اولاد اچھی تربیت پاکر دینی وعصری تعلیم سے مزین ہوجائیں،بچوں کی مستقبل کو تابناک بنانے کے لیے والدین خوب محنت کرتے ہیں۔جب اولاکی تعلیم اسکول میں ختم ہوجاتی ہے ،تو انہیں یہ فکر لاحق ہوتی ہے کہ میرے بچے نامور،اچھےکالجز(colleges)ویونیورسیٹی(university)میں پڑھیں ،خیر کسی طرح مشہور ومعروف کالجز(colleges) یا یونیورسیٹی (university) میں داخلہ کرادیا جاتا ہے،بچپن سے لے کر ان کی تعلیم تک اپنی اولاد کی ہر خواہش کو مکمل کرتے ہیں،انہیں کسی بھی خواہش پر خواہ وہ طاقت کے اندر ہو یا باہر ،اعتراض نہیں ہوتا،اولاد کو انجینیرکی ڈگری لینا ہو یا ڈاکٹر بنناہو،پی ایچ ڈی کرنی ہو یا کوئی بھی ڈگری لینی ہو ہر وقت والدین لبیک کہہ کران کے اعتماد کو بحال رکھنے کی بھر پورکوشش کرتے ہیں،والدین کی نظر صرف اس پر ہوتی ہے کہ میرا بیٹا یا بیٹی کامیاب بنے،وہ اپنی زندگی میں بڑا بن کر بڑا کام کرے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

والدین کی محبتوں کو دیکھیے کہ کس طرح سے وہ اپنی اولاد کو ترقی وعروج کی راہ پر دیکھنا چاہتے ہیں۔۔۔
غور کریں اپنے بچے کی ایڈمیشن(admission) کے لیے ایک ایک لاکھ دودو لاکھ فیس کس طرح اکٹھا کیا ہوگا…..ہوسکتا ہے ان کے والد صاحب نے اپنی کوئی قیمتی چیز بیچ کر فیس جمع کی ہو….ممکن ہے ان کی والدہ نے اپنا زیور بیچ کر اولاد کی تعلیم میں صرف کیا ہو…ہوسکتا ہے کوئی اپنی عزیز چیز گروی رکھ کر ایڈمیشن کرایا ہو…ممکن ہے کسی سے قرض لے کر اولاد کے ایجوکیشن میں لگا یا ہو….
الغرض اولاد پر والدین کے احسانات اور قربانیاں اس قدرزیادہ ہوتی ہیں کہ بچے اور بچیاں ان کا بدلہ نہیں چکا سکتے۔لیکن آپ ذرا ان کے بچوں کو دیکھیں کہ ان کے احسانات اور قربانیوں کا صلہ کیا دیتے ہیں؟
لڑکیاں اپنی پسند کے کالجزیا یونیورسیٹی میں ایڈمیشن تو لے لیتے ہیں مگروہ لڑکیاں اس وقت اپنے والدین کی ساری قربانیوں پر پانی بہادیتی ہیں،ان کے سارے خواب چکنا چور ہوجاتے ہیں،ان کی ساری محنتیں یک دم اکارت جاتی ہیں، جب وہ گھر سے یہ کہہ کر نکلتی ہیں کہ امی ،پاپا میں اسکول جارہی ہوں۔۔کالج میں ایجوکیشن حاصل کرنے جارہی ہوں۔۔یونیورسیٹی میں اپنے خواب پورے کرنے جارہی ہوں۔۔اس وقت یہ سن کر ان کے والدین بہت خوش ہوتے ہیں۔۔۔

مگر جب وہ گھر سے باہر نکلتی ہیں ان کے بوائے فرینڈس(lovers)بائک لے کر انتظار کررہا ہوتا ہے،وہ اپنے بوائے فرینڈس(boyfriend) کے ساتھ بائک کے پیچھے بیٹھ جاتی ہیں،اپنے ہاتھوں سے ا س کے جسم کو زور سے پکڑ کر نکل پڑتی ہیں،دونوں مستی میں عشق ومحبت کی باتیں کیے جارہے ہیں۔کیا آپ بتاسکتے ہیں کہ وہ کالجز جارہی ہیں؟یونیورسیٹی جارہی ہیں؟ہر گز نہیں وہ اپنے بوائے فرینڈ(boyfriend) کے ساتھ سمندر کے کنارے عشق لڑانے جارہی ہیں،ہوٹلوں میں زناکاری کرنے جارہی ہیں،مول(mall)میں عیاشی کرنے جارہی ہیں۔

۸۰ ٪ سے زائد ایسی لڑکیاں ہیں جو اپنی زندگی کو خراب کررہی ہیں،اپنے جسم کو بیچ رہی ہیں،خود کو اجنبی کے سامنے کپڑے اتارنے میں ذرہ برابر بھی شرم محسوس نہیں کرتیں۔دن بھر ایک اجنبی مرد کے ساتھ گھومتی رہتی ہیں،جیسے ہی کالج کا وقت ختم ہوتا ہے ان کے بوائے فرینڈ انہیں گھر تک پہنچادیتے ہیں ۔والدین بچی کو دیکھ کر خوش ہوتے ہیں کہ چلو میری بچی پڑھ کر آگئی اور لڑکی بھی بلاخوف وخطر کہتی ہیں کہ آج میں خوب محنت سے پڑھ کے آئی ہوں، آج میرے ٹیچرس نے خوب اچھے سے پڑھائے وغیرہ وغیرہ۔

والدین کو کیا پتہ کہ میری بیٹی میرا اعتماد توڑ رہی ہے۔۔۔میرے خوابوں پر پانی بہارہی ہے۔۔میری محبت کو دھوکہ دے رہی ہے۔۔انہیں کیا معلوم کہ ان کی لڑکیاں یونیورسیٹی میں نہیں بلکہ اپنی محبت کے ساتھ عشق لڑانے گئی تھی ۔۔اجنبی مرد کے ساتھ زنا کروانے گئی تھی ۔۔۔اپنے جسم کو ایک اجنبی مرد کے جسم سے مس کرنے گئی تھی۔۔۔

میں ان لڑکیوںسے پوچھنا چاہتا ہوں کہ آپ ان گندی حرکتوں کے ذریعہ کس کا نقصان کررہے ہیں؟کیا آپ کے والدین نے آپ کاداخلہ کالج میں اس لیے کروایا تھا کہ آپ اجنبی مرد کے ساتھ رنگ ریلیاں مناؤ؟انہوں نے آپ کی تعلیم پر اپنی محنت کی کمائی اس لیے لٹائی تھی کہ آپ رنڈیوں کی روپ اختیار کرو؟انہوں نے آپ کے ایجوکیشن کے لیے قرض اس لیے لیے تھے کہ آپ سمندروں کے کنارے اپنے بوائے فرینڈ کی گود میں بیٹھ کر عیاشی کرو؟انہوں نے اپنی پیاری چیز اس لیے گروی رکھی تھی کہ آپ اپنا ہاتھ ایک لڑکے کے ہاتھ میں رکھ کر محبت کی قسمیں کھاتی رہو،ہر گز نہیں ۔۔۔

یقیناتم لڑکیوں نے اپنے والدین کو دھوکہ دیا ہے،تم نے اپنے ٹیچرس کے ساتھ دغا بازی کی ہے۔۔تم نے اپنے کالجزاوریونیورسیٹی کانام خراب کیا ہے۔۔۔تم نے اپنی ممتا کی محبت کو ذلیل کیا ہے۔تم نے اپنے باپ(dad) کی محبت وشفقت کو بیچ بازار میں نیلام کیا ہے۔۔ تم نے رب تبارک وتعالی کے احکام کی نافرمانی کی ہے۔۔حضرت فاطمۃ الزہرا رضی اللہ تعالی عنھا کی کنیزوں کی لسٹ سے اپنے نام کو تم نےخارج کرلیا ہے۔تم نے اپنے والدین کی احسان فراموشی کی ہے،ان کے عز م وحوصلہ کو ٹھیس پہنچایا ہے،تم نے اپنے والد کے بہت سے خوابوں کو جو تمہارے مستقبل کے لیے دیکھے تھے توڑدیا ہے ۔یاد رکھو!دھوکہ دینے والے نہ اللہ کو پسند ہیں اور نہ اس کے رسول ﷺ کو پسند ہیں۔رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:جس نے ہمارے ساتھ دھوکہ کیا وہ ہم میں سے نہیں۔(مسلم شریف،ص:۶۵،ج:۱)

کاش یہ لڑکیا ں سمجھتی کہ لڑکے ان کا غلط استعمال کررہے ہیں،ان کے اہم اوقات ضائع کررہے ہیں،رب تعالی کی ناراضگی کی طرف بلارہے ہیں۔

میں نے ایک لڑکے سے سوال(Question)کیا کہ تم لوگ لڑکیوں کے ساتھ ناجائز تعلقات بنا کر گھومتے کیوں ہو؟اس مسلم لڑکے کا جواب سنیے اور سر پیٹیے۔ خاص طور سے وہ لڑکیاں بھی سنیں جو لڑکوں کے جھانسے میں آکر غلط قدم اٹھانے کو تیار ہوجاتی ہیں۔اس لڑکے نے کہا کہ ارے بھائی جیسے سب لڑکے گرل فرینڈ (girl friend) رکھتے ہیں ویسے میں نے بھی رکھا تھا ،اسے خوب گھمایا ،مزے لیا،گویا وہ ایک طرح سے ٹائم پاس (timepass)تھی۔۔میں نے اس لڑکے سے کہا چلو آخر تم نے اس لڑکی کوغلط طریقے سے استعمال کرکے چھوڑ دیا ۔تم نے اس سے شادی کیوں نہیں کی؟ اس نے کہا کہ میں نے اسے کبھی پیار ہی نہیں کیا ،میں اس کے پیچھے نہیں بھاگتا تھا وہ میرے پیچھے بھاگتی تھی، بائک اور پیسے دیکھ کر میری ہر خواہش کو پورا کرتی تھی،لیکن اسے چھوڑے ہوئے کافی سال ہوگئے اب مجھے ایک خوبصورت لڑکی مل گئی ہے، اب میں اس سے پیار کرتا ہوں،وہ تو منحوس تھی ،مجھے اب افسوس ہوتا ہے کہ میں اس کے پیچھے بہت پیسے بھی لٹا ئے اور میرا وقت بھی ضائع ہوگیا،اب میں اس منحوس کا چہرا نہ دیکھوں گا نہ دیکھنا چاہتا ہوں۔

لڑکیوں کو چاہیے کہ وہ لڑکے کے اس بیان سے سبق حاصل کریں کہ وہ لڑکے آپ کے بارے میں کس طرح کی فکر رکھتے ہیں وہ آپ کے جسم کے ساتھ کھیلنا چاہتے ہیں،آپ کا غلط استعمال کرنا چاہتے ہیں۔

میں اخیر میں والدین سے گزارش کروں گا کہ اولاد آپ کی ہیں پرورش اور اچھی تربیت دینا آپ کی ذمہ داری ہے،جتنی اچھی تربیت آپ اپنے بچوں کو دیں گے آپ کی اولاد آپ کی عزت کو برقرار رکھیں گے،اپنی لڑکی کو موبائل سے بالکل دور رکھیں کیوں کہ موبائل لڑکیوں کو غلط قدم اٹھانے کا بڑا ذریعہ ہے،اگر آپ کی لڑکیاں کالج میں پڑھتی ہیں تو آپ وقتا فوقتا کالج جاکر جائزہ بھی لیں کہ آپ کی لڑکیاں برابر پڑھنے آرہی ہیں یا نہیں؟اس کی حاضری ہورہی ہے یا نہیں؟ایسا تو نہیں کہ اس کی حاضری کوئی دوسری لڑکی بنا رہی ہو اور وہ خود غائب ہو؟کالج کے ٹائم سے تاخیر ہوتی ہیں تو اپنی بچی سے سوال کریں کہ اتنی تاخیر کیسے ہوئی؟اپنے گھر میں اسلامی ماحول پیدا کریں،سب کو نماز پڑھنے اور تلاوت قرآن کا عادی بنائے۔رب تعالی ہماری بہنوں کو ہدایت نصیب فرمائے۔آمین

seraj.misbahi17@gmail.com


الرضا نیٹ ورک کو  دوسرے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر جوائن کریں:
الرضا نیٹورک کا واٹس ایپ گروپ  (۲)جوائن کرنے کے لیے      یہاں پر کلک کریں۔
الرضا نیٹورک کا فیس بک پیج  لائک کرنے کے لیے       یہاں کلک کریں۔
الرضا نیٹورک کو ٹویٹر پر فالو کرنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
الرضا نیٹورک کا ٹیلی گرام گروپ جوائن کرنے کے لیے یہاں پر کلک کریں۔
الرضانیٹورک کا انسٹا گرام پیج فالوکرنے کے لیے  یہاں کلک کریں۔

مزید پڑھیں:

کے بارے میں alrazanetwork

یہ بھی چیک کریں

جانئے کیرالہ بورڈ کے 12ویں کے نتائج کا اعلان کب ہوگا؟ – نیوز 18 ہندی۔

[ad_1] کیرالہ بورڈ ڈائریکٹوریٹ آف ہائر سیکنڈری ایجوکیشن (DHSE) بہت جلد 12ویں کے امتحان کے …

Leave a Reply

واٹس ایپ پیغام بھیجیں۔