صحنِ فیض الرضا میں عرسِ صدرالشریعہ اور یومِ اساتذہ کا انعقاد

صحنِ فیض الرضا میں عرسِ صدرالشریعہ اور یومِ اساتذہ کا انعقاد

از: محمدعامرحسین مصباحی
خادم التدریس: جامعہ ضیائیہ فیض الرضا ددری ـــــــــ


شمالی بہار کی عظیم دینی و علمی درس گاہ جامعہ ضیائیہ فیض الرضا ددری، سیتامڑھی بہار میں آج بروز جمعہ ۲/ ذی القعدہ ۱۴۴۳ھ کو حضور صدرالشریعہ، بدرالطریقہ، علامہ الشاہ حکیم امجدعلی اعظمی علیہ الرحمہ مصنفِ بہار شریعت کے عرس کے موقع پر جامعہ کے اساتذہ اور طلبہ نے ایک پروگرام کا انعقاد کیا ـ
قرآنِ مقدس کی تلاوت سے محفل کا آغاز ہوا بعدہ نعت خوانی اور منقبت خوانی ہوئی ـ پھر جامعہ کے ایک مؤقر اور لائق و فائق استاذ حضرت مولانا معراج احمدمصباحی نے اپنے جامع خطاب میں حضور صدرالشریعہ کی تعلیمی، تدریسی، اور فقہی خدمات پر روشنی ڈالی اور انھوں نے کہا کہ حضور صدرالشریعہ یقیناً سلطان الاساتذہ تھے ـ نہایت ہی ادق اور لاینحل مسائل کو آسان اور عام فہم انداز میں سمجھانے کا انھیں ملکہ حاصل تھا، آج ملک و بیرونِ ممالک میں جتنے بھی علما اور فضلا دینِ متین کی خدمات انجام دیتے ہیں ان میں کے اکثر بالواسطہ حضور صدرالشریعہ کے شاگرد ہیں، تاریخ کے سنہرے باب میں ان کے زریں خدمات تابندہ رہیں گے ـ بعدہ جامعہ کے شیخ الحدیث اور صدرالمدرسین حضرت علامہ مفتی راحت احسان برکاتی صاحب قبلہ نے طلبہ کی خواہش پر مختصر مگر بہت ہی عمدہ خطاب فرمایا اور آپ نے فرمایا کہ سرزمینِ ہندوپاک میں شاید ہی کوئی ایسا ہو جو حضور صدرالشریعہ کا شاگرد نہ ہو، حضور صدرالشریعہ کے دو مایہ ناز شاگرد نے ہندوپاک میں ان کے علمی فیضان کو جاری کیا ـ بھارت میں حضور جلالۃ العلم علامہ الشاہ عبد العزیز محدثِ مرادآبادی علیہ الرحمہ (حافظِ ملت) اور پاکستان میں محدثِ اعظم پاکستان علامہ سردار احمد علیہ الرحمہ حضور صدرالشریعہ کے قابلِ فخر تلامذہ تھے ـ
بعدہ طلبۂ جامعہ نے یومِ اساتذہ کے حسین موقع پر اپنے اساتذہ کی گل پوشی کی اور تحائف پیش کیے ـ تمام اساتذۂ کرام نے ان طلبہ کے علم و عمل اور مقاصدِ حسنہ میں کامیابی کی دعائیں کیں ـ
ـــــــ اس مبارک محفل میں ناظمِ جامعہ الحاج مولانا محمد شہاب الدین رضوی صاحب قبلہ، مفتی خلیل احمد مصباحی صاحب، مولانا صلاح الدین مصباحی صاحب، قاری نیاز احمد صاحب، مولانا ظہیر الحسن صاحب، قاری اسلم رضا قادری صاحب، مولوی ضمیرالحق صاحب اور راقم الحروف (محمدعامرحسین مصباحی) موجود تھے ـ
صلاۃ وسلام اور دعا پر محفل کا اختتام ہوا ـ


الرضا نیٹ ورک کو  دوسرے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر جوائن کریں:
الرضا نیٹورک کا واٹس ایپ گروپ  (۲)جوائن کرنے کے لیے      یہاں پر کلک کریں۔
الرضا نیٹورک کا فیس بک پیج  لائک کرنے کے لیے       یہاں کلک کریں۔
الرضا نیٹورک کو ٹویٹر پر فالو کرنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
الرضا نیٹورک کا ٹیلی گرام گروپ جوائن کرنے کے لیے یہاں پر کلک کریں۔
الرضانیٹورک کا انسٹا گرام پیج فالوکرنے کے لیے  یہاں کلک کریں۔

مزید پڑھیں:

کے بارے میں alrazanetwork

یہ بھی چیک کریں

گنبد اعلیٰ حضرت

حضور مفسر اعظم ہند بحیثیت مہتمم: فیضان رضا علیمی

یوں تو حضور جیلانی میاں علیہ الرحمہ کو اعلی حضرت امام احمد رضا خان قادری نے بسم اللہ خوانی کے وقت ہی جملہ سلاسل کی اجازت و خلافت مرحمت فرما دی تھی اور آپ کے والد ماجد نے بھی ۱۹ سال کی عمر شریف میں ہی اپنی خلافت اور بزرگوں کی عنایتوں کو آپ کے حوالہ کر دیا تھا لیکن باضابطہ تحریر ی خلافت و اجازت ، نیابت و جانشینی اور اپنی ساری نعمتیں علامہ حامد رضا خان قادری نے اپنی وفات سے ڈھائی ماہ قبلہ ۲۵۔

Leave a Reply

واٹس ایپ پیغام بھیجیں۔