غازی آباد قتل کیس، بیوی نے شوہر کو قتل کر دیا: محبت کی کہانی ہسپتال سے شروع اور ہسپتال میں ہی ختم

[ad_1]

غازی آباد قتل کیس: اسپتال سے شروع ہوئی محبت کی کہانی اسپتال میں ہی ختم

غازی آباد میں پولیس نے مہندر رانا نامی نوجوان کے قتل کا انکشاف کیا ہے۔

غازی آباد میں پولیس نے مہندر رانا نامی نوجوان کے قتل کا انکشاف کیا ہے۔ اس قتل میں پولیس نے مہیندر کی بیوی کویتا اور اس کے عاشق ونے شرما کو گرفتار کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

کویتا غازی آباد کے سروودیا اسپتال میں بطور نرس کام کرتی ہے اور ونے شرما اسی اسپتال میں انشورنس کے لیے کام کرتی ہیں۔ دونوں کی ملاقات اسی ہسپتال میں ہوئی اور وہیں شادی شدہ کویتا کو ونے سے پیار ہو گیا۔ پولیس کے مطابق 29 تاریخ کی رات مہندر نشے میں دھت آیا تھا اور اس کی بیوی سے لڑائی ہوئی تھی۔

الزام ہے کہ اس کے بعد کویتا نے گلا دبا کر قتل کردیا۔ اس کے بعد وہ چالاکی سے مہندر کو سروودیا اسپتال لے گئی، جہاں اس نے سب کو یقین دلانے کی کوشش کی کہ مہندر نے خودکشی کی ہے، لیکن مکمل پروٹوکول کے بعد اسپتال نے پولیس کو اطلاع دی۔ پولس نے جب پوسٹ مارٹم کرایا تو پتہ چلا کہ مہیندر کو گلا دبا کر قتل کیا گیا ہے۔

اس کے بعد پولیس کی تفتیش آگے بڑھی تو مہیندر کی 13 سالہ بیٹی اور 8 سالہ بیٹے سے پوچھ گچھ میں پتہ چلا کہ جب مہندر رات کو نشے میں دھت ہو کر آیا تو اس کی اپنی ہی بیوی کویتا سے لڑائی ہوگئی۔ اس کے بعد بچوں نے دیکھا کہ کویتا مہندر کے سینے پر بیٹھی ہوئی ہے اور اس کا گلا گھونٹ رہی ہے۔

غازی آباد کے ایس پی سٹی نپن اگروال کے مطابق پولیس کو واٹس ایپ چیٹ اور ریکارڈنگ ملی ہے۔ اس سے ثابت ہوا کہ ونے اور کویتا نے مل کر مہندر کو مارنے کا منصوبہ بنایا اور اسے مار ڈالا۔

یہ بھی پڑھیں-

مدراس ہائی کورٹ نے تمل ناڈو کے مندروں میں موبائل فون پر پابندی لگا دی ہے۔
نوئیڈا کا لیڈی کلر سیریل کلنگ کرنے والا تھا، ہیما کا قتل تو صرف شروعات تھی: پولیس
"میں جہاں بھی جاتا ہوں ہندوستان کو اپنے ساتھ لے جاتا ہوں”: گوگل کے سی ای او سندر پچائی

دن کی نمایاں ویڈیو

راجستھان: خوفناک گینگسٹر راجو تھیٹھ کو سیکر میں دن دیہاڑے گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔

[ad_2]
Source link

کے بارے میں alrazanetwork

یہ بھی چیک کریں

نفرت

نفرت کا بھنڈارا

عورت کے چہرے پر دوپٹے کا نقاب دیکھ کر بھنڈارے والے کو وہ عورت مسلمان محسوس ہوئی اس لیے اس کی نفرت باہر نکل آئی۔عورت بھی اعصاب کی مضبوط نکلی بحث بھی کی، کھانا بھی چھوڑ دیا لیکن نعرہ نہیں لگایا۔اس سے ہمیں بھی ایسا ہی محسوس ہوتا ہے شاید وہ خاتون مسلمان ہی ہوگی۔

Leave a Reply

واٹس ایپ پیغام بھیجیں۔