جنید-ناصر قتل کیس کے حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ‘گائے کے محافظ جاوید اور ناصر کو مار پیٹ کے بعد ہریانہ پولیس کے پاس لے گئے تھے۔ گائے کے محافظوں نے جاوید اور ناصر کو گائے کی اسمگلنگ کے شبہ میں اغوا کیا تھا’۔ گزشتہ روز پولیس نے پہلے ملزم ٹیکسی ڈرائیور رنکو سینی کو گرفتار کیا تھا۔ ملزم رنکو سینی سے پوچھ گچھ میں کچھ اہم معلومات سامنے آئی ہیں۔
ذرائع کے مطابق رنکو سینی نے اپنے تین ساتھیوں کے ساتھ مل کر جنید اور ناصر کو روکا۔ رنکو نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر جنید اور ناصر کو گائے کی اسمگلنگ کے شبہ میں مارا پیٹا تھا۔ مار پیٹ سے جنید اور ناصر بری طرح زخمی ہو گئے۔
ذرائع نے بتایا کہ رنکو سینی بری طرح زخمی جنید اور ناصر کو قریبی فیروز پور جھڑکا تھانے لے گئے۔ رنکو سینی ہریانہ پولیس کو گائے کی اسمگلنگ کے الزام میں جنید اور ناصر کو گرفتار کرنا چاہتے تھے۔ بری طرح زخمی جنید اور ناصر کو دیکھ کر ہریانہ پولیس نے ہاتھ کھڑے کر دیئے۔
پولیس نے رنکو کو جنید اور ناصر کو وہاں سے لے جانے کو کہا۔ اس کے بعد رنکو نے اپنے دوسرے ساتھیوں سے رابطہ کیا۔ اس دوران شدید زخمی جنید اور ناصر دم توڑ گئے۔ اس کے بعد رنکو سینی اور اس کے ساتھی گھبرا گئے اور پکڑے جانے کے ڈر سے لاشوں کو چھپانے کے طریقے سوچنے لگے۔
ذرائع نے بتایا کہ رنکو سینی بولیرو گاڑی اور دونوں لاشوں کو 200 کلومیٹر دور بھیوانی لے گئے۔ اس نے 16 تاریخ کی علی الصبح دونوں نعشوں کو بولیرو گاڑی میں پٹرول ڈال کر جلا دیا۔ ملزمان کو لگا کہ انہیں 200 کلومیٹر دور لے جا کر جلا دیا جائے تو کسی کو کچھ پتہ نہیں چلے گا۔ لیکن جنید اور ناصر کی شناخت گاڑی کے چیسس نمبر سے ہوئی۔
پولیس ذرائع کے مطابق بجرنگ دل کا مونو مانیسر اغوا میں ملوث نہیں تھا لیکن وہ اغوا کاروں سے ضرور رابطے میں تھا۔ مونو مانیسر کی جانب سے قاتلوں کی مدد کا معاملہ بھی تحقیقات میں سامنے آرہا ہے۔ پولیس کی کئی ٹیمیں باقی ملزمان کی تلاش میں ہیں۔
[ad_2]Source link