کرنل صوفیہ قریشی آپریشن سندور کی ہیڈ

کرنل صوفیہ قریشی

کرنل صوفیہ قریشی بھارتی فوج کی ایک سینئر افسر ہیں جنہوں نے آپریشن سندور (Operation Sindoor) میں اہم کردار ادا کیا۔ یہ آپریشن 6 اور 7 مئی 2025 کی رات کو پاکستانی سرحد کے قریب دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر بھارتی فوج کے درست حملوں کے لیے شروع کیا گیا تھا، جو 22 اپریل 2025 کو پہلگام (جموں و کشمیر) میں ہونے والے دہشت گرد حملے کے جواب میں تھا۔ ذیل میں کرنل صوفیہ قریشی کے بارے میں کچھ تفصیلی معلومات دی گئی ہیں جو عوامی ذرائع اور سوشل میڈیا پر پوسٹس سے حاصل کی گئی ہیں:

ذاتی اور پیشہ ورانہ پس منظر:

  1. اصل و مقام: کرنل صوفیہ قریشی کا تعلق بھارت کے صوبے گجرات سے ہے۔
  2. فوج میں شمولیت: انہوں نے 1999 میں بھارتی فوج میں شمولیت اختیار کی اور تب سے وہ ایک نمایاں کیریئر بنا چکی ہیں۔
  3. عہدہ: وہ بھارتی فوج میں کرنل کے عہدے پر فائز ہیں، جو ایک سینئر رینک ہے اور اس سے ان کی قائدانہ صلاحیتوں اور تجربے کا پتہ چلتا ہے۔
  4. مذہب: صوفیہ قریشی ایک مسلم خاتون افسر ہیں، اور ان کے ساتھ آپریشن سندور کی بریفنگ میں ونگ کمانڈر ویومیکا سنگھ (جو ممکنہ طور پر سکھ یا ہندو ہیں) نے بھی حصہ لیا، جو بھارتی فوج میں تنوع کی عکاسی کرتا ہے۔

آپریشن سندور میں کردار:

  1. آپریشن کی قیادت: کرنل صوفیہ قریشی نے آپریشن سندور کے دوران اہم کردار ادا کیا۔ یہ آپریشن 6 اور 7 مئی 2025 کی رات 1:05 سے 1:30 بجے کے درمیان شروع کیا گیا تھا، جس کا مقصد پہلگام حملے کے ذمہ دار دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانا تھا۔
  2. پریس بریفنگ: آپریشن کے بعد، کرنل صوفیہ قریشی نے ونگ کمانڈر ویومیکا سنگھ کے ساتھ مل کر پریس کانفرنس میں آپریشن سے متعلق تفصیلات فراہم کیں۔ انہوں نے آپریشن کے اہداف، اس کی منصوبہ بندی، اور نتائج کے بارے میں معلومات دیں۔
  3. اہداف: آپریشن سندور میں نو دہشت گرد ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا، جن میں سے ایک اہم مرکز جیشِ محمد کا "مراکز سبحان اللہ” تھا جو بہاولپور، پاکستان میں واقع تھا۔ اس مرکز کو بھارتی فضائیہ کی میزائل حملوں نے تباہ کر دیا۔

دیگر اہم نکات:

  1. ناری شکتی (خواتین کی طاقت): کرنل صوفیہ قریشی کو بھارتی میڈیا اور سوشل میڈیا پر "ناری شکتی” کے طور پر سراہا گیا ہے، کیونکہ انہوں نے ایک خاتون افسر کے طور پر اس اہم آپریشن میں قیادت کی۔
     
  2. تنقید اور ردعمل: کچھ سوشل میڈیا پوسٹس میں، خاص طور پر پاکستانی صارفین کی طرف سے، کرنل صوفیہ قریشی پر تنقید کی گئی اور کہا گیا کہ وہ پریس بریفنگ کے دوران "پرچی” پڑھ رہی تھیں اور اپنے الفاظ میں بات نہیں کر سکیں۔ تاہم، یہ تنقید غیر مصدقہ ہے اور سیاسی تناظر میں کی گئی نظر آتی ہے۔
     
  3. علامتی اہمیت: آپریشن سندور کی بریفنگ دو مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والی خواتین افسران (صوفیہ قریشی اور ویومیکا سنگھ) نے کی، جو بھارتی فوج کی جامع اور متنوع ثقافت کو اجاگر کرتا ہے۔

عوامی تاثر:

  • بھارتی سوشل میڈیا صارفین نے کرنل صوفیہ قریشی کو ایک قابل فخر شخصیت کے طور پر پیش کیا اور ان کے کردار کو "جے ہند” کے نعروں کے ساتھ سراہا۔
     
  • پاکستانی اور کچھ دیگر صارفین نے آپریشن اور اس کی بریفنگ کو تنقید کا نشانہ بنایا، لیکن یہ زیادہ تر سیاسی بیانات ہیں جن کا تعلق بھارت-پاکستان تناؤ سے ہے۔

نوٹ:

  • کرنل صوفیہ قریشی کے بارے میں مزید ذاتی تفصیلات (جیسے کہ تعلیمی پس منظر، خاندانی زندگی، یا دیگر فوجی کارنامے) عوامی طور پر دستیاب نہیں ہیں، کیونکہ فوجی افسران کی ذاتی معلومات عام طور پر محدود رکھی جاتی ہیں۔
  • آپریشن سندور کے بارے میں معلومات زیادہ تر سوشل میڈیا پوسٹس اور بھارتی میڈیا رپورٹس سے لی گئی ہیں، جو جزوی طور پر یک طرفہ ہو سکتی ہیں۔ اس لیے معلومات کو تنقیدی طور پر دیکھنا ضروری ہے۔

Leave a Comment