حضور تاج الشریعہ بزرگانِ خانقاہِ رضویہ کے امین
از: محمد فیضان رضا علیمی، رضاباغ گنگٹی
امامِ اہلِ سنت سیدی سرکار امام احمد رضا خان قادری فاضل بریلوی علیہ الرحمہ کی ذات ِاقدس ہمہ جہت اور کل الجہات تھی آپ کو رب ذوالجلال نے جہاں نابغہ روزگار آبا و اجداد سے نوازا وہیں آپ کو لائق و فائق اور نایاب و نادر اولاد ِامجاد بھی عطا فرمایا ہے۔آپ کی اولاد میں مرشدِ گرامی حضور تاج الشریعہ علامہ مفتی اختر رضا خان قادری ازہری علیہ الرحمہ کا نام سرِ فہرست آتا ہے۔ رب کائنات نے حضرت تاج الشریعہ نوّراللہ مرقدہٗ کو آپ کا سچا وارث اور امین بنا کر بھیجا اسی کا ثمرہ ہے کہ تا حین حیات آپ کے مسلک و مشرب کی نشر و اشاعت میں لگے رہیں۔ حضور تاج الشریعہ خانقاہِ رضویہ کے بزرگانِ دین کے سچے وارث اور امین تھے۔
حضور تاج الشریعہ علیہ الرحمہ مفسرِعظم ہندحضرت علامہ مفتی محمدابراھیم رضا خان قادری جیلانی کے لخت جگر، سر کا مفتی ِاعظم ہند علامہ مفتی مصطفیٰ رضا خان قادری نوری کے سچے جانشین ، حجتہ الاسلام حضرت علامہ مفتی محمد حامد رضا خان قادری رضوی کے مظہر اور سیدی اعلیٰ حضرت امام اہلسنت مجدد دین و ملت الشاہ امام احمد رضا خان قادری برکاتی بریلوی کی برکات و فیوضات کا منبع اور ان کے علوم و روایات کے وراث وامین ہیں ۔ ( رضی اللہ عنہم اجمعین)
ان عظیم نسبتوں کا فیضان آپ کے اوصافِ حمیدہ اور اخلاق ِکریمانہ کی صورت میںہمیشہ جھلک رہا تھا ۔ استاذ الفقہاء حضرت علامہ مفتی عبد الرحیم صاحب بستوی علیہ الرحمہ حضور تاج الشریعہ علیہ الرحمہ پر ان عظیم ہستیوں کے فیضان کی بارشوں کا تذکرہ ان الفاظ میں کرتےہیں :
” سب ہی حضرات گرامی کے کمالات علمی و عملی سے آپ کو گراں قدر حصہ ملا ہے۔ فہم و ذکا ،قوتِ حافظہ و تقوی سیدی اعلی حضرت سے، جودتِ طبع و مہارت ِتامہ ( عربی ادب ) میں حضور حجتہ الاسلام سے ،فقہ میں تجر و اصابت سر کار مفتی اعظم ہند سے ،قوتِ خطابت و بیان والدِ ذی وقار مفسر اعظم ہند سے یعنی وہ تمام خوبیاں آپ کو وراثۃًحاصل ہیں جن کی رہبرِ شریعت و طریقت کو ضرورت ہوتی ہے ۔ ( پیش گفتار شرح حدیث نیت صفحہ: ۴۲)
حضرت مرشدِ گرامی حضور تاج الشریعہ علیہ الرحمہ کو رب ذوالجلال نے علمی کمال، فقہی بصیرت، ملی ہمدردی، مسلکی پختگی کے ساتھ عشقِ محمدی صلی اللہ علیہ وسلم کا وافر حصہ عطا فرمایا تھا۔ آپ عشقِ رسالت مآب ﷺ میں اعلی حضرت کے امین، عربی ادب میں حجۃالاسلام کے وارث، فقہی کمال میں مفتیِ اعظم کے اسیر اور تفسیری اور تقریری جمال میں اپنے والد ماجد مفسرِ اعظمِ ہند کے جانشین تھے۔ آپ کا آج ساتواں عرسِ مقدس منایا جارہا ہے۔ رب قدیر آپ کے فیضان علم و عمل کا صدقہ ہم سبھوں کو عطا کرے۔ آمین
فقیر علیمی جملہ برادرانِ اسلام کو عرس حضور تاج الشریعہ کی مبارک بادی پیش کرتا ہے۔
از: محمد فیضان رضا علیمی، رضاباغ گنگٹی
مدیرِ اعلیٰ: سہ ماہی پیام بصیرت سیتامڑھی
ناظمِ تعلیمات: جامعہ واجدیہ۔ موسیٰ پور ترونی، قلعہ گھاٹ، دربھنگہ
جاری کردہ: ۶؍ ذی القعدہ ۱۴۴۶ھ مطابق ۵؍ مئی ۲۰۲۵ء