ایران امریکہ جنگ کا آغاز ہو یا خاتمہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔!!
مگر تاریخ نے درج کیاہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!!
ہم بحیثیت سنی شیعوں سے ہزار مذہبی اختلافات رکھتے ہیں مگر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مگر دنیاوی اسٹیج پر طاقت وقوت کی برتری کے عجیب و غریب کشمکش میں جہاں کفر اپنی دانیست میں تمام عالم اسلام بلاتفریق ایران و عراق، مدینہ ونجف شیعہ وسنی، مقلد و غیر مقلد سبھی کو نیست ونابود کردینا چاہتا ہے، یا غلام بنا کر رکھنا چاہتا ہے۔ اس کشمکش میں برسوں بعد عالم یہود و صلیب کے منصوبوں پر کسی نے ایسی ضرب لگائی ہے کہ کفر تھرا گیا ہے۔ جسے دیکھ کر انہیں بھی اندرونی مسرت حاصل ہوئی ہے جو مذہبی اختلافات کو غیر ضروری جگہوں پر بھی پروسنا نہیں بھولتے۔
بلاشبہ۔۔۔!!
تاریخ نے درج کیا ہے کہ ظالم امریکہ کے ظلم کا ایران نے اپنے وجود کو داؤ پر لگاکر جواب دیا ہے۔
تاریخ نے درج کیا ہے جمہوریت کا ڈھونگ رچنے والے تقریباً سارے ممالک نے اسے اگیلا چھوڑ دیا.
تاریخ نے درج کیا ہے اسلامی ممالک امریکہ کی گود میں بیٹھ کر ایران کو مٹادینے کی کوششوں پر واہ واہ کررہے تھے.
اور تاریخ نےدرج کیا ہے کہ 86سال کے ایک بوڑھے نے شیر کی طرح ان حالات سے نہ صرف لوہا لیا ہے بلکہ اسے جیت میں بدلاہے۔
اب ٹرمپ اپنی جھینپ مٹانے کے لیے چاہے جو بکے، نتن یاہو اپنی کرسی بچانے کے لیے چاہے جو کرےلیکن اس سچ کو نہ جھٹلایا جاسکتا ہے نہ چھپایا جاسکتا ہے کہ بے حساب فوجی طاقت اور مادی وسائل کے باوجود وہ ایران کے سامنے بہت بونے ثابت ہوئے۔
گر چہ اس لڑائی میں ابھی بہت کچھ باقی ہے مگر جنگ کا یہ پہلا دور ایران نے بہت ہی شاندار طریقے سے فتح کیا ہے۔ ایران نے یہ ثابت کردیا ہے کہ امریکہ ناقابل تسخیر نہیں ہے، اسرائیل کو تو اس نے اتنے گہرے زخم دیے ہیں کہ اس کی ٹیس کو وہ کبھی بھول نہیں پائے گا۔
اس بات سے کوئی انکار نہیں کرسکتا کہ گلوبل ساؤتھ میں اب ایران مغربی ایشیاء کا سب سے طاقتورملک ہے۔ اِدھر دوسری طرف ہمارے والے ’’وشو گرو‘‘ کی کم عقلی نے یہ موقع بری طرح گنوادیاہے۔ نریندر مودی کے پاس تاریخ لکھنے کا موقع تھا لیکن انہوں نے بھارت کو عالمی قیادت کرنے والے ممالک کی فہرست سے نکال کر چھٹبھیا اور پچھلگو ملک میں تبدیل کردیا ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خمینی کے سامنے مودی چھٹبھیے اور بہت بونے نظر آئے ہیں۔
احمدرضا صابری
الرضا نیک ورک
24.06.2025