وراٹ کوہلی کا ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ: ایک عظیم دور کا اختتام
تعارف: وراٹ کوہلی، کرکٹ کا ایک درخشاں ستارہ
وراٹ کوہلی، جنہیں اکثر "کنگ کوہلی” یا "چیس ماسٹر” کہا جاتا ہے، نے 5 نومبر 1988 کو دہلی میں جنم لیا۔ وہ نہ صرف ایک شاندار بلے باز ہیں بلکہ بھارتی کرکٹ ٹیم کے سب سے کامیاب ٹیسٹ کپتانوں میں سے ایک بھی ہیں۔ انہوں نے اپنے کیریئر کے دوران کئی ریکارڈز قائم کیے اور بھارتی کرکٹ کو عالمی سطح پر ایک نئی شناخت دی۔ 12 مئی 2025 کو، کوہلی نے ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا، جس نے کرکٹ شائقین کو جذباتی اور حیران کر دیا۔
ٹیسٹ کیریئر کا آغاز: ایک مشکل لیکن پرعزم سفر
وراٹ کوہلی نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو 2011 میں ویسٹ انڈیز کے خلاف کیا۔ ابتدائی طور پر انہیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، لیکن ان کی لگن اور محنت نے جلد ہی انہیں بھارتی ٹیسٹ ٹیم کا اہم حصہ بنا دیا۔ 2014-15 کے آسٹریلیا دورے نے ان کے کیریئر کو ایک نیا موڑ دیا۔ ایڈیلیڈ ٹیسٹ میں ان کی جڑواں سنچریوں (115 اور 141) نے نہ صرف ان کی صلاحیتوں کو اجاگر کیا بلکہ انہیں بھارتی ٹیسٹ ٹیم کی کپتانی کے لیے مضبوط امیدوار بنا دیا۔
کپتانی کا شاندار دور: بھارت کی عالمی بالادستی
2014 میں مہندر سنگھ دھونی کی ریٹائرمنٹ کے بعد، کوہلی نے بھارتی ٹیسٹ ٹیم کی کپتانی سنبھالی۔ ان کی قیادت میں بھارت نے 68 ٹیسٹ میچوں میں سے 40 جیتے، جو کہ بھارتی ٹیسٹ کپتانوں میں سب سے زیادہ ہے۔ ان کی جارحانہ قیادت اور فٹنس پر زور نے بھارتی ٹیم کی ثقافت کو بدل دیا۔ 2018 میں آسٹریلیا کے خلاف آسٹریلیا کی سرزمین پر سیریز جیتنا ان کی کپتانی کا ایک سنہری لمحہ تھا۔
کوہلی کی کپتانی کے دوران بھارت نے مسلسل دو بار آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ میس جیتا، جو ان کی قائدانہ صلاحیتوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ انہوں نے تیز گیند بازوں جیسے کہ جسپریت بمراہ اور محمد شامی کو پروان چڑھانے میں اہم کردار ادا کیا۔
حوالہ: بھارتی کرکٹ کنٹرول بورڈ (BCCI) نے کوہلی کی کپتانی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں بھارت کو ایک ناقابل شکست قوت بنایا۔
ٹیسٹ کیریئر کے اعداد و شمار: ایک شاندار میراث
وراٹ کوہلی نے اپنے ٹیسٹ کیریئر میں 123 میچ کھیلے اور 46.85 کی اوسط سے 9230 رنز بنائے۔ انہوں نے 30 سنچریاں اور 31 نصف سنچریاں اسکور کیں، جن میں 7 ڈبل سنچریاں شامل ہیں، جو کہ بھارتی بلے بازوں میں سب سے زیادہ ہیں۔ ان کا سب سے یادگار لمحہ 2016 میں ویسٹ انڈیز کے خلاف اینٹیگا میں 200 رنز کی اننگز تھی، جو ان کا پہلا ٹیسٹ ڈبل سنچری تھا۔
-
کل رنز: 9230
-
سنچریاں: 30
-
ڈبل سنچریاں: 7
-
اوسط: 46.85
-
سب سے زیادہ اسکور: 254* (بمقابلہ جنوبی افریقہ، 2019)
حالیہ کارکردگی اور ریٹائرمنٹ کا فیصلہ
حالانکہ کوہلی نے 2024 میں پرتھ ٹیسٹ میں سنچری اسکور کی، لیکن گزشتہ چند سالوں میں ان کی فارم میں اتار چڑھاؤ دیکھا گیا۔ 2020 کے بعد سے ان کی ٹیسٹ اوسط 32 رہی، جو ان کے عروج کے دور (55.10) سے کافی کم ہے۔ آسٹریلیا کے خلاف 2024-25 کی سیریز میں ان کی کارکردگی نے ریٹائرمنٹ کی افواہوں کو ہوا دی، اور بالآخر انہوں نے 12 مئی 2025 کو ٹیسٹ کرکٹ سے کنارہ کشی کا اعلان کیا۔
کوہلی نے اپنی ریٹائرمنٹ پوسٹ میں کہا، "ٹیسٹ کرکٹ کھیلنا ایک ذاتی تجربہ ہے۔ اس میں خاموش محنت اور طویل دن شامل ہیں جو آپ کے دل میں ہمیشہ نقش رہتے ہیں۔ یہ فیصلہ آسان نہیں تھا، لیکن دل سے درست لگتا ہے۔”
کوہلی کی میراث اور بھارتی کرکٹ پر اثرات
وراٹ کوہلی نے نہ صرف اپنی بلے بازی سے بلکہ اپنی جارحیت، فٹنس، اور جذبے سے بھارتی کرکٹ کو تبدیل کیا۔ ان کی ریٹائرمنٹ کے بعد بھارتی ٹیم کو ایک نئے کپتان اور سینئر بلے باز کی تلاش ہے، خاص طور پر جب روہت شرما اور روی چندرن ایشون بھی ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائر ہو چکے ہیں۔ نوجوان کھلاڑی جیسے یشسوی جیسوال اور شوبھمن گل کو اب کوہلی کی جگہ لینے کا چیلنج درپیش ہے۔
ریٹائرمنٹ کے بعد کوہلی کے منصوبے
ایک انٹرویو میں کوہلی نے کہا کہ وہ ریٹائرمنٹ کے بعد سیر و تفریح کے لیے زیادہ سفر کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی اشارہ دیا کہ وہ کرکٹ سے مکمل طور پر کنارہ کشی نہیں کریں گے اور شاید کوچنگ یا کمنٹری کے شعبوں میں اپنا کردار ادا کریں۔
نتیجہ: ایک شاندار سفر کا اختتام
وراٹ کوہلی کا ٹیسٹ کیریئر محنت، عزم، اور کامیابیوں کی ایک شاندار داستان ہے۔ انہوں نے نہ صرف بھارتی کرکٹ کو نئی بلندیوں پر پہنچایا بلکہ عالمی کرکٹ میں اپنی ایک منفرد شناخت بنائی۔ ان کی ریٹائرمنٹ سے ایک دور ختم ہوا ہے، لیکن ان کی میراث ہمیشہ کرکٹ شائقین کے دلوں میں زندہ رہے گی۔