نظامِ حکومت اور مودی حکومت کے گیارہ سال: ایک تجزیہ
تحریر: حافظ افتخار احمد قادری
تعارف: انسان ایک معاشرتی مخلوق ہے اور بقائے باہمی کے لیے ایک منظم نظام کی ضرورت ہوتی ہے۔ اسی ضرورت کے پیش نظر "حکومت” کا تصور وجود میں آیا۔ حکومت وہ ادارہ ہے جو کسی ریاست میں اقتدار اعلیٰ کا حامل ہوتا ہے اور عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرتا ہے۔ یہ قوانین بناتی ہے، ان پر عمل درآمد کراتی ہے، انصاف فراہم کرتی ہے اور ریاستی نظم و نسق کو برقرار رکھتی ہے۔ دنیا میں جمہوری، آمریت، بادشاہت، اور آئینی حکومت جیسی مختلف اقسام کی حکومتیں رائج ہیں۔ اسلامی تعلیمات کے مطابق حکومت کا بنیادی مقصد عدل و انصاف قائم کرنا، حقوق العباد کی ادائیگی کو یقینی بنانا اور عوام کی فلاح و بہبود کو مقدم رکھنا ہے۔
مودی حکومت کے گیارہ سال: کارکردگی کا جائزہ
موجودہ دور میں مرکز میں مودی حکومت اپنی کامیابی کے گیارہ سال کی تکمیل کا جشن منا رہی ہے۔ تاہم، اس مضمون میں حافظ افتخار احمد قادری نے مودی حکومت کی گزشتہ گیارہ سالہ کارکردگی پر ایک تنقیدی جائزہ پیش کیا ہے۔ ان کے مطابق، حکومت کا تیسرا دور آغاز سے ہی ناکام نظر آ رہا ہے اور گزشتہ دس سالوں میں ملک کو کمزور، لاچار اور عالمی سطح پر غیر مؤثر بنا دیا گیا ہے۔
خارجہ پالیسی اور دفاعی نظام
مضمون نگار کے مطابق، مودی حکومت کی خارجہ پالیسی مکمل طور پر ناکام رہی ہے۔ پاکستان کو چین، روس، ترکی، آذربائیجان، امریکہ، آئی ایم ایف اور ایشیائی ترقیاتی بینک کی حمایت حاصل ہوئی ہے جبکہ ہندوستان مؤثر جواب دینے میں ناکام رہا ہے۔ دفاعی نظام کے حوالے سے بھی سنگین تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے، جہاں سیاسی مداخلت کے سبب ملک کے دفاع کو خطرے میں ڈالا جا رہا ہے۔ مصنف کے بقول، "وہ لوگ جو اقتدار میں بڑے بڑے عہدوں پر بیٹھے ہیں وہ افواج کو جدید جنگی ہتھیارات اور ساز و سامان فراہم کرنے کے بجائے ان سودوں میں روڑے اٹکا رہے ہیں۔”
کورونا وبا اور حکومتی ردِعمل
مودی حکومت کورونا جیسی مہلک وبا کے دوران اپنی ٹیکہ کاری مہم کو ایک کارنامہ قرار دے رہی ہے، تاہم مضمون نگار نے اس پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ لاکھوں ہندوستانی شہریوں کی اموات اور مہاجر مزدوروں کی مشکلات پر حکومت قابو کیوں نہیں پا سکی؟ اسپتالوں میں آکسیجن اور بستروں کی کمی کے باعث ہزاروں مریضوں کی اموات کو حکومتی ناکامی قرار دیا گیا ہے۔
اقلیتوں کے حقوق اور سماجی صورتحال
مضمون میں خصوصاً بھارت کے سب سے بڑے اقلیتی طبقے، مسلمانان ہند، کے لیے مودی حکومت کے گیارہ سالہ دور کو "بے حد آتشی” قرار دیا گیا ہے۔ ماب لنچنگ کے واقعات، گوشت کی حمل و نقل کے شبہ میں مسلمانوں پر تشدد اور مذہبی، آئینی اور شہری آزادی پر قدغن لگانے کے لیے قانون سازی کا ذکر کیا گیا ہے۔ عالمی سطح پر ہندوستان کی سیکولر شناخت پر اٹھنے والے سوالات اور مسلم مخالف جرائم پر جاری ہونے والی رپورٹس کا بھی حوالہ دیا گیا ہے۔
اپوزیشن کا نقطہ نظر
کانگریس کے صدر ملیکارجن کھڑگے نے مودی حکومت کی گیارہ سالہ کارکردگی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس دوران ملک کی جمہوریت، معیشت اور سماجی تانے بانے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے جی ڈی پی شرح ترقی میں کمی، اپوزیشن جماعتوں کو توڑنے کی کوششوں، اور اپوزیشن ریاستوں کے ساتھ سوتیلے سلوک پر مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ منی پور میں جاری تشدد، بڑھتی ہوئی بے روزگاری اور مہنگائی کو بھی حکومتی ناکامی کی دلیل کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔
نتیجہ: یہ مضمون مودی حکومت کے گیارہ سالہ دور کی کارکردگی کا ایک تنقیدی جائزہ پیش کرتا ہے، جہاں داخلی اور خارجی پالیسیوں، سماجی ہم آہنگی اور اقلیتوں کے حقوق پر سوالات اٹھائے گئے ہیں۔ مضمون نگار نے عوام کو سچائی سمجھنے اور ملک کے مفاد میں فیصلے لینے کی تلقین کی ہے۔
مضمون نگار: حافظ افتخار احمد قادری کریم گنج، پورن پور، پیلی بھیت، یو.پی ای میل: iftikharahmadquadri@gmail.com