ہم کیا مطالعہ کریں…!!! (قسط نمبر ۲)
(علما اور ائمہ حضرات کے لئے ایک رہنما تحریر)
سلسلہ آگے بڑھانے سے قبل ، کتابوں کے تعلق سے مشہور امریکی اسکالر جارج رچرڈ مارٹن کا یہ اقتباس دھیان سے پڑھیے!:
’’کتابیں پڑھنے والا شخص مرنے سے پہلے ہزاروں زندگیاں جیتا ہے؛ جب کہ کتابیں نہ پڑھنے والا شخص صرف ایک زندگی جیتاہے‘‘۔ کتنی سچی بات ہے نا! ماہرین کہتے ہیں: ”کتابیں عمر بڑھانے ، چڑچڑا پن دور کرنے اور صحت و تندرستی برقرار رکھنے میں انتہائی معاون ثابت ہوتی ہیں“۔
فقہ:
فقہ کی کتابوں پر ایک مستقل اور مفصل مضمون کا ارادہ ہے۔ سر دست اتنا عرض ہے کہ ”بہار شریعت“ کے مطالعے کو اپنی خوراک بنالیجیے! اردو کیا، کسی بھی زبان میں فقہ پر اتنی جامع ، سہل اور واضح کتاب نہیں لکھی گئی ہے، اسے یوں ہی ” اسلامی انسائیکلو پیڈیا“ نہیں کیا گیا ہے۔ بہار شریعت مکمل ہو چکنے کے بعد فتاوی رضویہ شریف اپنی دلچسپی کے اعتبار سے پڑھا کیجیے!
تصوف:
ایک مسلمان کو فقہ کے ساتھ ساتھ تصوف کی بھی ایسی ہی ضرورت ہے، جیسے چاول کے ساتھ سالن کی ہوتی ہے؛ لیکن یاد رہے! تصوف کی کتابوں سے پہلے علم فقہ میں پختہ ہونا ضروری ہے۔ مشہور صوفی شہخ سعدیؔ شیرازی کہتے ہیں: ؎
مپندار سعدی کہ راہ صفا
تواں رفت جز بر پئے مصطفٰی ﷺ
(سعدی! یہ سوچنا بھی مت کہ تم مصطفٰی کر یم ﷺ کی پیروی کو چھوڑ کر، تصوف کا راستہ پا سکتے ہو!)
تصوف کی بنیاد مرشد ازل، حضور سید عالم ﷺ کے حکم سے، اصحاب صفہ نے مسجد نبوی میں رکھی، فن کی پہلی کتاب محدث عبد اللہ ابن مبارک نے ”کتاب الزہد“ نام سے تالیف فرمائی، اس فن کی اولین جامع تصنیف، امام ابو نصر سرّاج کی ”کتاب اللمع“ ہے۔ پروفیسر مسعود احمد مجددی علیہ الرحمہ نے تصوف کو ”روح اسلام“ قرار دیا ہے۔ انسان کی اخلاقی تربیت کا نام تصوف ہے ، سید الطائفہ حضر جنید بغدادی علیہ الرحمہ کے الفاظ میں ”دل کو کدورتوں اور دنیاوی خیالات سے پاک کرنا تصوف ہے “۔
جس مسلمان نے تصوف کی کتابیں نہیں پڑھی ، وہ اپنی ڈیر زندگی سے لطف اٹھانے سے محروم ہو رہ گیا۔ اس فن میں محی الدین ابن عربی نے بہترین کتابیں تصنیف کی ہے۔ ہر فن میں ”شیخین“ پائے جاتے ہیں۔ تصوف کے شیخین، شیخ اکبر محی الدین ابن عربی اور امام محمد غزالی ہیں۔(رضی اللہ عنھما)
کتب تصوف کی بات کی جائے تو ہم نے لا شعوری میں بچپن ہی سے تصوف پڑھنا شروع کر دیا ہے۔ جماعت اولی میں پڑھائی جانی والی فارسی ادب کی شاہ کار ” گلستاں “ اور ” بوستاں “ در اصل تصوف کی عمدہ کتابیں ہیں؛ لیکن مدارس میں یہ روحانی سلسلہ یہیں سے شروع ہوکر یہیں پر دم توڑ دیتا ہے۔ اپنے مرشد، اہل خانقاہ، مرشد کے بزرگان شجرہ سے سچی عقیدت کا سب سے بڑا اظہار یہ ہے کہ ان کی تعلیمات کو پڑھا، سمجھا اور شائع کیا جائے۔ تصوف کی کتابیں پڑھنے سے ہمیں یہ معلوم ہوگا کہ دنیا میں اہل معرفت کا وجود ”کرامتیں“ دکھانے کے لئے نہیں؛ بلکہ کسی اور کام کے لئے ہوا ہے۔
کتب تصوف:
ہاتھ لگے تو مسعود ملت ، ڈاکٹر مسعود احمد مجددی صاحب کی ”روح اسلام“ بار بار پڑھیے! اس کے بعد شیخ عبد الحق محدث دہلوی کی ”معرفة الفقہ و التصوف“ (علامہ عبد الحکیم شرف قادری صاحب نے عمدہ ترجمہ کیا ہے) ، بر صغیر کی عظیم ہستی حضرت سید داتا گنج بخش علی ہجویری کی ” کشف المحجوب“ نہیں پڑھا، تو آپ نے کچھ نہیں پڑھا، مذکورہ کتاب فارسی زبان میں تصوف کی اولین تصنیف ہے۔ دسویں صدی کے عظیم مجدد ، حضرت میر سید عبد الواحد بلگرامی کی ”سبع سنابل شریف“ سے زیادہ دلچسپ اور جاذب تصنیف میں نے کسی بھی فن میں آج تک نہیں پڑھی، کتاب شروع کیجے، آپ میں مطالعے کا ذرا بھی ذوق سلیم زندہ ہے تو مکمل کیے بغیر نہیں رہ سکتے! یہ رسول اقدس ﷺ کی بارگاہ کا مقبول کتاب ہے، اعلی حضرت نے جگہ جگہ اس کا حوالہ دیا ہے ، فاضل بریلوی کے علم و معرفت سے بھرے ملفوظات ”الملفوظ“ بالاستیعاب مطالعہ کیجیے! ( رضی اللہ عنہم)
پھر ذوق و دل چسپی کے مطابق،
رسالہ قشیریہ: امام ابو القاسم قشیری علیہ الرحمہ
احیاء علوم الدین: امام محمد بن محمد غزالی علیہ الرحمہ
عوارف المعارف: حضرت شیخ شہاب الدین عمر سہروردی علیہ الرحمہ
فتوح الغیب: سید عبد القادر جیلانی حسنی حسینی رضی اللہ عنہ
کتاب اللمع: حضرت ابو نصر سراج علیہ الرحمہ
بستان العارفین: فقیہ ابو اللیث سمرقندی علیہ الرحمہ
تنبیہ الغافلین: (ایضا)
الیواقیت و الجواہر: امام عبد الوہاب الشعرانی علیہ الرحمہ
کے چیدہ چیدہ مقامات پڑھیں! بہتر ہوگا کہ ان کتابوں کے دوتہائی حصے مطالعہ کر لیں!
اب مکتوبات کی تینوں جلدیں پڑھی جائیں، پھر شیخ اکبر کی ”فتوحات مکیہ“۔ ہر دو تصوف کی منتہی کتابیں ہیں۔ مکتوبات میں مکتوبات صدی، مکتوبات دو صدی، مکتوبات معصومیہ علوم و معرفت کے بحر بے کنار ہیں، جتنا چاہیں حاصل کر لیں! بزرگان دین کے ملفوظات، مکتوبات اور سوانح حیات کثرت سے پڑھا کیجیے! دلوں کا زنگ اور نفوس کی کدورتیں دور ہو تی ہیں، تصوف کا مطالعہ روح کی طہارت ہے۔
کتاوں کے نام کچھ گنجلک ہوگئے۔ بتادیں کہ علما نے مندرجہ ذیل کتب کو تصوف کی ”امہات الکتب“ قرار دیا ہے:
کتاب اللمع ، ابو نصر سراج (م 378ھ)
التعرف لمذہب اہل التصوف ، ابو بکر الکلابازی (م 385 ھ)
قوت القلوب، ابو طالب مکی ( م 386 ھ )
طبقات الصوفیہ، عبد الرحمان السلمی (م 412 ھ)
حلیة الاولیاء، ابو نعیم الاصفہانی (م 430 ھ)
الرسالة القشیریة ، ابو القاسم القشیری (م 465 ھ)
کشف المحجوب ، سید علی الہجویری (م 470 ھ)
فتوح الغیب ، سید عبد القادر جیلانی بغدادی (م 562 ھ)
تذکرة الاولیاء ، شیخ فرید الدین عطار (م 620 ھ)
عوارف المعارف ، شیخ شہاب الدین سہروردی (م 632 ھ)
رضی اللہ عنہم
شیخ عبد الحق محدث دہلوی نے کچھ کتابیں پڑھنے سے منع فرمایا ہے، مذکورہ کتب میں سے تیسری اور چوتھی ان کی ممنوعات میں شامل ہیں۔ حضرت شیخ محدث نے ابن جوزی کی ”تلبیس ابلیس“ کے مطالعے سے سختی سے روکا ہے اور یہ ان کا بالکل درست فیصلہ ہے۔
صوفیہ کرام کی کاروان حیات جاننے کے لئے، بہجة الاسرار، نفحات الانس (جامی) ، اخبار الاخیار (شیخ مضدث دہلوی)، تذکرة الاولیاء (شیخ فرید الدین عطار) ، سکینة الاولیاء (دار شکوہ) بھی مطالعہ کر لینا بے حد مفید ہوگا؛ یاد رہے! توجہ بزر گان دین کی پیدا ئش و وفات، ان کا عہد، تلاش علم و معرفت اور ان کی جد و جہد ہونی چاہیے، خارق العادات کرامتیں نہیں، وہ ظمنی باتیں ہیں۔
انتہائی ضروری بات: اگر آپ سہی معنی میں تصوف کی کتابیں پڑھ کر، روح تصوف سے آشنا ہونے اور اللہ والوں سے سچے فیض و عرفان حاصل کرنے کے خواہاں ہیں، تو آپ پہلی فرصت میں ”مصطلحات تصوف“ کی تعریفیں یاد کرلیں! چند مشہور اصطلاحات کی فہرست پیش کی جا رہی ہے۔ پہلے ان کی تعریفیں پڑھیے:
احسان ، اوتاد ، اسم اعظم ، بسط ، تجلی ، تجرید ، تعین ، تخلیہ ، تذکیہ ، توجہ ، تشبیہ ، تنزیہ ، تنزل، توحید ، جلال و جمال ، حقیقت ، حقیقة الحقائق ، حقیقة الاشیاء ، حق ایقین ، حیرت ، حال ، حجاب ، حواس ، خودی ، خرقہ ، خلو ت ، دم ، ذوق ، ذکر ، رضا ، سلوک ، سِرّ ، سکر ، شہود ، طالب ، عارف ، علم الیقین ، عین الیقین ، غوث ، فقر ، فکر ، فنا ، قرب قلندر ، قطب ، کشف ، کرامت ، لاہوت ، جبروت ، ملکوت ، مبدا و معاد، مراقبہ ، معرفت ، مجذوب ، میزان ، مرید ، مرشد ، نقباء ، نجباء ، نفس ، وحدة الوجود ، ھو ، وغیرہ۔ ان کی تعریفات و تفہیمات مذکقرہ کتابوں میں تلاش کریں، امام جرجانی کی ”کتاب التعریفات“ میں دیکھیں! سلسلے سے جڑے رہیں! (… جاری)
از: انصار احمد مصباحی
رکن جماعت رضاے مصطفٰی، اتر دیناج پور، بنگال
الرضا نیٹورک کا اینڈرائید ایپ (Android App) پلے اسٹور پر بھی دستیاب !
الرضا نیٹورک کا موبائل ایپ کوگوگل پلے اسٹورسے ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
الرضا نیٹورک کا واٹس ایپ گروپ جوائن کرنے کے لیے یہاں پر کلک کریں۔
الرضا نیٹورک کا فیس بک پیج لائک کرنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
الرضا نیٹورک کا ٹیلی گرام گروپ جوائن کرنے کے لیے یہاں پر کلک کریں
الرضانیٹورک کا انسٹا گرام پیج فالوکرنے کے لیے یہاں کلک کریں
- Posts not found