کورونا کیوں نہیں جا رہا ہے یہ سوچنے کی ضرورت ہے!!

کورونا کیوں نہیں جا رہا ہے یہ سوچنے کی ضرورت ہے!!

از۔ مولانا عبد المبین نعمانی قادری


زمین میں جب فساد اور ظلم کا دار دورہ ہوتا ہے تو رحمت الٰہی روٹھ جاتی ہے۔ خداے تعالیٰ کا فرمان ہے:
"خرابی پھیل گئی خشکی اور تری میں ان برائیوں کے سبب جو لوگوں کے ہاتھوں نے کمائیں تاکہ انھیں ان کے بعض کرتوتوں کا مزہ چکھائیں کہ کہیں وہ باز آئیں ۔(سورہ روم۳۰،آیت ۴۱)
مفسر قرآن صدرالافاضل مرادآبادی اس کے تحت فرماتے ہیں شرکو معاصی (گناہوں)کے سبب سے قحط اور بارش کو روک کر ،پیداوار کی کمی اور کھیتوں کی خرابی اور تجارتوں کے نقصان اور آدمیوں ،جانوروں میں موت آتش زدگی کی کثرت ،غرق(ڈوبنا)اور ہر چیز میں بے برکتی۔(تفسیر خزائن العرفان)
اس آیت اور تفسیر کی روشنی میں آج کے حالات کا بخوبی جائزہ لیا جاسکتا ہے۔چنانچہ آج کے حالات کا ایک مختصر نقشہ ذیل میں پیش کیا جارہا ہے۔
فلسطین کے مسلمانوں پر ظلم و ستم کے جو پہاڑ توڑے جا رہے ہیں سب کو معلوم ہے۔ بیت المقدس جیسے مقدس مقام کی بھی حرمت پامال کی جارہی ہے۔لیکن تعجب تو یہ ہے کہ دنیا خاموش ہے۔
روہنگیا مسلمانوں پر ڈیڑھ دو سال قبل جو زیادتی کی گئی انہیں برما سے کس بے دردی کے ساتھ نکالا گیا ہے۔ کس کو نہیں معلوم ۔ وہاں قدرت آج انتقام لے رہی ہے تاکہ دنیا والوں کو ہوش آئے۔ مگر ایسا لگتا ہے یہ نوشتہ دیوار کوئی پڑھنے کے لیے بھی تیار نہیں۔
چائنا میں مسلمانوں پر جو پابندیاں عائد ہیں ایسا لگتا ہے کہ وہاں کے مسلمان عام جانوروں سے بھی گئے گزرے ہیں۔ اس پر بھی دنیا خاموش ہے بلکہ نام نہاد اسلامی ممالک اس کے خلاف بولنے تک کی ہمت نہیں کرتے۔ زیادہ افسوس تو سعودی حکومت پر ہے جو سب سے زیادہ چینی مال برآمد کرکے حجاج اور معتمرین (عمرہ کرنے والوں) کے ذریعے پوری دنیا میں پھیلا رہی ہے اور چین دوستی کاثبوت دے رہی ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ چائنا کے مسلمان گویا مسلمان ہی نہیں، کہ ان کی کوئی فکر کر ے یا ان کی حمایت میں کوئی مسلم ملک آواز اٹھائے۔
ابھی ماضی کی بات ہے ٹرمپ بہادر نے پوری دنیا کو اپنی مٹھی میں لینے کی کوشش کرتے ہوئے کیا کیا تباہی مچائی۔اس سے قبل بھی امریکہ نے افغانستان کو لوٹا۔عراق کی اینٹ سے اینٹ بجائی۔لیبیا کو تہس نہس کیا۔ ایران پر جھوٹی پابندی کا ہَوَّا کھڑا کرکےاس کی اقتصادی حالت کو خراب کر ڈالا۔ پاکستان میں ہمیشہ سے امریکہ نے غیر اسلامی پالیسیوں کو فروغ دینے میں حکومت کو مدد دی ہے اور پورے طور سے اسے اپنے چنگل میں لے لیا ہے۔حق کی آواز جب بھی وہاں اٹھتی ہے پاکستان کی حکومت امریکہ کے اشارے پر اس کو کچلنے کی پوری کوشش کرتی ہے ۔ ممتاز قادری کاواقعہ حال ہی کا ہے پھر مولانا خادم حسین رضوی کے ساتھ جو سلوک ہوا وہ عیاں ہے اور اب ان کے صاحب زادے مولانا سعد حسین قادری پر شکنجہ کساجا رہا ہے جب کہ گستاخان رسول کے خلاف ان کے مطالبے بالکل برحق ہیں۔ قادیانی مرتدوں کے ساتھ بھی ہمیشہ وہاں نرم پالیسی اپنائی گئی ہے۔آج بھی بڑے بڑے عہدوں پر ان کو جگہ دی گئی۔
برطانیہ اور دوسرے مغربی ممالک میں آئے دن توہین رسول کے گھٹیا کارنامے انجام دیے جا رہے ہیں اور وہاں کی حکومتیں آزادی رائے کا نام دے کر نظر انداز کر رہی ہیں اور خود ہندوستان میں بھی وقفے وقفے سے یہی مشق جاری ہے۔ابھی ابھی نرسنگھانند نے جو شرارت کی ہے اور مسلسل کر رہا ہےاس پر یہاں کی حکومت مکمل خاموش ہے اور دوسرے نام نہاد مسلم ممالک بھی چپی سادھے ہوئے ہیں۔۲۰۱۵ء میں بھی ہندومہاسبھا کے صدر کملیش تیوارینے گستاخانہ بیان دیا تھااور حکومت نے اس کے خلاف کوئی نوٹس نہیں لیا۔اور ابھی کچھ ہی دنوں قبل مرتد رضوی نے قرآن حکیم کے خلاف سازش رچی اس کا انجام معلوم ہے کہ کورٹ نے اس کی پٹیشن خارج کر کے اس پر صرف جرمانہ عائد کرکے چھوڑ دیا۔ جب کہ اس کی فوری گرفتاری عمل میں آنی چاہیے تھی، اور اسے جیل کی سلاخوں میں ڈال کر اس کو سزا دینی چاہیے تھی اس وقت تک کہ وہ توبہ نہ کرے۔
ہندوستان میں آئے دن دلتوں پر مظالم ڈھائے جارہے ہیں اور مسلمانوں کو بھی بلی کا بکرا بنایا جارہاہے۔ سال گزشتہ دلی میں جو کچھ ہوا وہ سب کے سامنے ہے۔ کسانوں کی جائز مانگ کو بھی کچلا جا رہا ہے اور ان کی ہر آواز کو سنی ان سنی کر دیا جا رہا ہے۔جیسے وہ بھارت کے باشندے ہی نہیں ۔
این آر سی کا ہوَّا کھڑا کرکے مسلمانوں کو دوسرے درجے کا شہری قرار دینے کی پوری پوری کوشش کی جارہی ہے۔سرکاری محکموں میں مسلمانوں کی آسامیاں براے نام ہیں۔
کورونا کے نام پر مسلمانوں کو جو بدنامی کا تمغہ دیا گیا وہ کھلی کتاب کی طرح عیاں ہے۔ آج بھی مسلمانوں کو راہ چلتے طعنوں سے نوازا جا رہا ہے اور حکومت خاموش ہے۔
کچھ دن پہلے ماب لنچنگ کے ذریعے کتنے بے گناہ مسلمانوں کو ظلم و جور کا شکار بنایا گیااور ان کی جانیں گئیں۔گئو کشی کے جھوٹے الزامات کے ذریعے کتنے مسلمانوں کو اذیتیں دی گئیں۔ انہیں ظلما ًقتل تک کیا گیا۔
چمڑے کی صنعت کو مسلمانوں سے چھین کر انہیں پانگل بنانے کی کوشش کی گئی۔ اور یہ سازش تو عالمی پیمانے پر کی گئی ہے جس میں ہماراہندوستان بھی ملوث ہے۔
قبلہ اول کے ساتھ حرمین شریفین پر بھی امریکہ اپنا شکنجہ کستا جا رہا ہےاور سعودی حکومت کھل کر امریکہ نوازی میں یہودیوں سے دوستی گانٹھ رہی ہے ۔
الیکشن میں مسلسل دھاندلیوں کا بازار گرم ہے اور یہ کارنامہ سب سے زیادہ ہندوستان میں انجام دیاجا رہا ہے۔اس طرح اپنے علاوہ دوسرے کو نہ جینے دینے کا تصور عام ہو رہا ہے۔
دن کے اجالے میں قدیم بابری مسجد کو گرانا اور مجرمین کو بغیر سزا کے بری کر دیناپھر کورٹ کا مسجد بنانے کی اجازت دے دینا ، جب بابری مسجد کے بارے میں کوئی ثبوت اب تک نہ پیش کیا جا سکا کہ وہ مندر توڑ کر بنائی گئی ، محض گمان کو سامنے رکھتے ہوئےیہ فیصلہ کتنا بڑا جرم ہے اس کا اندازہ نہیں لگایا جا سکتا، پھر اس کے بعد بنارس کی گیان واپی جامع مسجد پر حکومت اور فرقہ پرستوں کی نظریں گڑی ہوئی ہیں۔کیا یہ انصاف کا خون نہیں ہے؟کیا یہ کھلا ہوا ظلم نہیں ہے؟کیا یہ مسلمانوں کے دلوں کو چھلنی کرنا نہیں ہے۔
کورونا کو لے کر جو جو دھماچوکڑی کی گئی ہے وہ بھی اب سارے لوگ جان چکے ہیں۔ لاش کسی کی ،دی جارہی ہے کسی کو۔ لاشوں کو چیر پھاڑ کر قیمتی اعضاء نکالنا ۔اچھا بچھا آدمی ہاسپٹل گیا۔ اس کو کورونا پازیٹیو بتا کر پیک کر دیا گیا۔ ایسا لگتا ہے کہ حکومت کی طرف سے ڈاکٹروں اور ہاسپیٹل والوں کو کھلی چھوٹ دے دی گئی ہے کہ انسانوں کے ساتھ جیسا چاہیں سلوک کریں۔کیوں کہ اب تک اس کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی اور نہ اس کے خلاف کوئی حکم جاری ہوا ۔ نہ میدیانے ابتک اس بارے میں آواز اٹھائی۔ بس "اٹھا کر بند کر دیں گے” کی ایک دھمکی نے پورے ماحول کو خاموش اور بے دست و پا کر دیا ہے۔ سال گزشتہ کورونا کو بہانہ بنا کر مساجد اور عیدگاہوں پر جو پابندیاں لگائی گئیں وہ اظہر من الشمس ہے۔امسال بھی کچھ مقامات پر پابندیاں ہیں۔
ظلم اور فساد جب بڑھتا ہے تو اللہ کا عذاب آتا ہے۔ یہ کورونا کی موجودہ لہر ہو یا اس سے قبل کی یہ سب عذاب الٰہی ہے۔ یہ صرف ماسک اور ویکسین سے نہیں جائے گا ظلم اور زیادتی سے توبہ نصوح (خالص توبہ )کی ضرورت ہے۔ ظلم و زیادتی سے ہاتھ کھینچنے کی ضرورت ہے، یہی وجہ ہے کہ جب ویکسین نہیں آئی تھی تو کورونا کم تھا اب ویکسین کی آمد کے بعد اس کی سنامی آگئی ہے۔ اس کا دار دورہ بڑھ گیا ہے، گویا وباؤں کا طوفان آ گیا ہے،اور غضب پر غضب یہ کہ اب تو ویکسین بھی ختم ہو رہی ہے اور آکسیجن بھی بلیک ہو رہا ہے بلکہ کم پڑتا جا رہا ہے۔لہٰذا تمام ظالمین اور غلط پالیسیوں کی حمایت کرنے والے، پیسے اور حکومت کو خدا سمجھنے والے، ظلم سے توبہ کریں۔ یہ کورونا کو روکنے کی ایک بہترین اور مؤثر ویکسین ہے۔ورنہ قدرت کا مقابلہ کوئی نہیں کر سکتا۔
مسلمانوں کو بھی چاہیےکہ اپنی اصلاح کی فکر کریں ۔
مسلمانوں کو اپنےاپنے سیاہ کارناموں سے توبہ کرنی ضروری ہے کہ گناہ سے عذاب الٰہی کو دعوت ملتی ہے، گناہوں سے بچا جائے اور سچی توبہ کی جائے، اور مندرجہ ذیل انمول نصیحتوں پر عمل پیرا ہوا جائے ۔
۱۔ خانہ خدا کو آباد کریں یعنی نمازوں کی پابندی کریں۔
۲۔ اذانوں کا احترام کریں۔
۳۔اپنی عورتوں کو بے پردہ گھومنے سے روکیں، واضح رہے کہ سر پورا کھلا ہو یا آدھا دونوں ہی گناہ ہے۔یوں ہی سرراہ کلائیوں سے اوپر کا ہاتھ جتنا بھی کھلا ہوگا گناہ ہے۔
ایسا باریک کپڑا جس سے عورت کا بدن جھلکے بدترین گناہ ہے۔اور ایسے کپڑے خریدنا بھی جائز نہیں۔ گناہ گناہ گناہ۔ آج مسلمان لڑکیاں اور عورتیں اس میں بری طرح مبتلا نظر آتی ہیں ۔
۴۔ ہماری آبادیوں میں شرابیوں کی کثرت ہو رہی ہے اس پر روک تھام لگانے کے لیے کمیٹیاں بنائیں اور روکنے کی پوری پوری ترکیب کریں، یہ نہ ہو تو ان کا بائیکاٹ کریں۔
۵۔ظلما ًجن کی زمین لی ہے اسے واپس کریں یا معاف کرائیں۔
۶۔ حلال اور جائز کاروبار کریں، حرام اور ناجائز کمائی سے بچیں، کہ حلال تھوڑا بھی ہو تو اس میں بھی برکت ہوتی ہے، حرام زیادہ ہو پھر بھی اس میں بے برکتی اور نحوست ہی آتی ہے۔ آخرت کا عذاب الگ ہے۔ مسلمانکی یہ روش ہرگز نہیں ہونی چاہیے کہ جو چاہے پہنے جو چاہے کھائے۔ اسے شریعت کے مطابق لباس پہننا ضروری ہے اور صرف حلال ہی کمانا اور کھانا لازمی ہے ۔ سواے اضطرار کی صورت کے۔
۷۔ باپ کی جائیداد میں بہنوں کا بھی حق ہے اسے ضرور دیں، ورنہ غصب یعنی ناجائز لوٹنے کے عذاب میں گرفتار ہوں گے۔افسوس کہ یہ گناہ آج کل عام ہوتا جا رہا ہے۔
۸۔ بیاہ شادی میں فضول خرچیوں اور نام و نمود کے کاموں سے بچیے، پیسے بچائیے اور غریبوں کی مدد کیجیے اور یاد رکھیے کہ فضول خرچنے والے شیطان کے بھائی ہیں۔
۹۔ جھوٹ سے پرہیز کیجیے خاص طور سے کاروبار میں کہ اس سے برکت چلی جاتی ہے۔
۱۰۔ غیبت، چغلی، بے گناہ پر تہمت، آپس میں لڑانے اور ناجائز مقدموں میں پھنسانے، پیسے خرچ کرانے سے بچیے کہ یہ بہت بڑا گناہ ہےاوردنیاوی نقصان بھی۔
۱۱۔ عورتیں شوہر کے حقوق ادا کریں اور شوہر عورتوں کے۔آپس میں اتحاد کے لیے صبر بہت ضروری ہے۔ کچھ نہ کچھ صبر کرنا ہی پڑتا ہے بغیر اس کے اتحاد و اتفاق کی فضا قائم نہیں ہو سکتی ۔ یوں ہی پڑوسیوں کے حقوق بھی ادا کریں۔انہیں نقصان نہ پہنچائیں ان کے ساتھ حسن سے پیش آئیں۔ اگر چہ غیر مسلم ہوں۔
۱۲۔ماہ رمضان کا پورا پورا احترام کریں، روزے رکھیں ۔
۱۳۔ اپنے مالوں کی صحیح زکاۃ دے کرخدا کے غریب بندوں کے حقوق ادا کریں ۔
۱۴۔اپنے کو اپنے بچوں کو اوقات ضائع کرنے سے بچائیں ، دینی دنیاوی کسی بھی کام میں اپنے کو مصروف رکھیں کہ اسی میں دینی اور دنیاوی بھلائی ہے۔
۱۵۔ قرآن کی تلاوت میں دل لگائیں اور اسے سمجھنے کی بھی کوشش کریں اور یہ سمجھ کر پڑھیں کہ یہ خدا کا کلام ہے اس نے کرم فرما تے ہوئے ہماری ہدایت کے لیے نازل کیا ہے۔
یہ چند نصیحتیں خاص مسلمانوں کے لیے ہیں۔ مسلمانان پر عمل کریں اور اللہ کی رحمت سے قریب ہوں، خدا کے غضب اور عذاب کو دور بھگائیں۔

از۔ مفتی عبد المبین نعمانی قادری ۔
دار العلوم قادریہ چریا کوٹ مئو ۔یو پی

9838189592


الرضا نیٹورک کا اینڈرائید ایپ (Android App) پلے اسٹور پر بھی دستیاب !

الرضا نیٹورک کا موبائل ایپ کوگوگل پلے اسٹورسے ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے       یہاں کلک کریں۔
الرضا نیٹورک کا واٹس ایپ گروپ جوائن کرنے کے لیے      یہاں پر کلک کریں۔
الرضا نیٹورک کا فیس بک پیج  لائک کرنے کے لیے       یہاں کلک کریں۔
الرضا نیٹورک کا ٹیلی گرام گروپ جوائن کرنے کے لیے یہاں پر کلک کریں۔
الرضانیٹورک کا انسٹا گرام پیج فالوکرنے کے لیے  یہاں کلک کریں۔

مزید پڑھیں:

جلسوں میں بگاڑ، پیشے ور  خطیب و نقیب اور نعت خواں ذمہ دار!!!

جلسوں میں بگاڑ، پیشے ور  خطیب و نقیب اور نعت خواں ذمہ دار!!! تحریر:جاوید اختر بھارتی javedbharti508@gmail.com محترم قارئین کرام: کرنی کرے تو کیوں کرے اور کرکے کیوں پچھتائے ،، بوئے پیڑ ببول کا تو آم کہا سے کھائے ،، تم جو نیکی آج کروگے اس کا صلہ کل پاؤگے جیسا پیڑ لگاؤگے ویسا ہی …

0 comments
نفرت

نفرت کا بھنڈارا

عورت کے چہرے پر دوپٹے کا نقاب دیکھ کر بھنڈارے والے کو وہ عورت مسلمان محسوس ہوئی اس لیے اس کی نفرت باہر نکل آئی۔عورت بھی اعصاب کی مضبوط نکلی بحث بھی کی، کھانا بھی چھوڑ دیا لیکن نعرہ نہیں لگایا۔اس سے ہمیں بھی ایسا ہی محسوس ہوتا ہے شاید وہ خاتون مسلمان ہی ہوگی۔

0 comments
کی محمد سے وفا

کی محمد سے وفا تونے تو ہم تیرے ہیں!

کی محمد سے وفا تونے تو ہم تیرے ہیں! از:مفتی مبارک حسین مصباحی استاذ جامعہ اشرفیہ مبارکپور و چیف ایڈیٹر ماہ نامہ اشرفیہ، مبارک پور اللہ تعالی نے اپنے آخری رسول محمد عربی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کو رحمۃ للعالمین فرمایا، یعنی اللہ تعالیٰ عالمین یعنی تمام جہانوں کا خالق اور پروردگار ہے اور …

0 comments
آسام

آسام میں سیلاب کی دردناک صوت حال

آسام میں سیلاب کی دردناک صوت حال ✍🏻— مزمل حسین علیمی آسامی ڈائریکٹر: علیمی اکیڈمی آسام( AAA) ملک کی سرحدی ریاست یعنی چائے، خام تیل، کوئلہ، دلکش پہاڑیوں ، قدرتی نظاروں، سرسبز وشاداب وادیوں، بل کھاتی ندیوں اور سکون کی سرزمین آسام اس وقت سیلاب کی آفتوں سے دوچار ہے۔ ریاست کے 29 اضلاع میں …

0 comments
Muzammil Hussain

نکاح کو آسان بنائیں!!

نکاح کو آسان بنائیں!! ✍🏻 مزمل حسین علیمی آسامی ڈائریکٹر: علیمی اکیڈمی آسام رب تعالیٰ نے انسان کو بہترین تقویم، یعنی اشرف المخلوقات پیدا کیا ہے۔ انہیں ان بےشمار نعمتوں سے سرفراز فرمایا ہے، جنہیں عقل انسانی شمار کرنے سے قاصر ہے۔انہی نعمتوں میں ایک عظیم نعمت نکاح ہے۔ جس طرح انسانی زندگی بسر کرنے …

0 comments

کے بارے میں alrazanetwork

یہ بھی چیک کریں

جلسوں میں بگاڑ، پیشے ور  خطیب و نقیب اور نعت خواں ذمہ دار!!!

جلسوں میں بگاڑ، پیشے ور  خطیب و نقیب اور نعت خواں ذمہ دار!!! تحریر:جاوید اختر …

Leave a Reply

واٹس ایپ پیغام بھیجیں۔