کرونا نے جہاں دنیا کے تمام اسباب وعلل کو متاثر کیا وہیں ان دنوں علمائے ربانیین ،مشائخ عظام ومحدثین اسلام بڑی تیزی کے ساتھ آخرت کی طرف رخت سفر ہیں ۔ہر روز ایک نہ ایک عالم دین وشیخ طریقت کی موت کی خبر سے ملت اسلامیہ میں غموں کی لہر دوڑ سی گئی ہے ۔حضرت محدث اسلام حضرت علامہ الحاج مفتی محمد حسین ابو الحقانی قدس سرہ کے انتقال کی خبر نے دنیائے سنیت کو غمزدہ کردیا ۔
Read More »شخصیات وسوانح
حضرت شاہ محبوب مینا کی ذات خانقاہ کی آبرو تھی:مولانا قمرالزماں مصباحی مظفرپوری
خلیفہ حضور تاج الشریعہ حضرت مولانا قمرالزماں مصباحی مظفرپوری نے کہا کہ علماء و مشائخ کی صف میں عزت و تکریم کی نظروں سے دیکھی جانے والی عظیم شخصیت، پیر طریقت ،رہبر راہ شریعت حضرت الحاج الشا ہ محبوب مینا علیہ الرحمہ کی وفات حسرت آیات پوری جماعت اہل سنت کے لیے بہت بڑا سانحہ ہے جہاں آپ نے احسان وسلوک کی راہ میں بےنفسی، تواضع، انکساری اور خدا ترسی کی کہکشاں بچھائی تاکہ لوگ پروردگار کے قرب کی لذتوں سے
Read More »ترک سلطنت مخدوم پاک کی عظیم قربانی : شمس الزماں خان صابری
آج کل عبـقری اور نابـغہ کا لفظ بہت سستا ہوگیا ہے۔ ہر تیسرا چوتھا پڑھا لکھا آدمی خود کو عبقـری اور نابغہ کہـلوانے پر مصر ہےاور علامہ ہوناتو ہر ایک کے بائیں ہاتھ کی چھوٹی انگلی کا کھیل بن گیا ہے۔ جس کی بـازار میں ذرا سی بکری ہوئی،وہ عبـقری بن جـاتـا ہے اور جس کو معمولی سی قوتِ ناطقہ ملی تو وہ نابغہ بن جاتا ہے۔ حالاں کہ سر منڈوانے سے کوئی قلندر اور یونان میں پیدا ہونے سے کوئی سکندر نہیں ہوجاتا ، آدابِ قلندری سے ہر شخص آگاہ نہیں ہوتا اور شانِ سکندری کا ہر شخص حامل نہیں ہوتا۔ اس لیے عبقری اور نابغہ صدی بھر میں معدودےچند ہی ہوتے ہیں
Read More »مولانا ابوالحقانی جیسی ہستی صدیوں بعد وجود میں آتی ہے : محمد قمرالزماں مصباحی مظفرپوری
آپ جیسی عبقری الشرق ہستی صدیوں بعد وجود میں آتی ہے آپ نے ازہر ہند اشرفیہ مبارک پور سے فراغت کے بعد مدرسہ فیض الغربا آرا کے مسند تدریس کو زینت بخشی اور اپنی علمی صلاحتیوں سے مدرسہ کے وقار میں چار چاند لگادیا اس درمیان بہت سارے قابل قدر شاگرد پیدا کئے جن کی زریں خدمات کا ایک زمانہ معترف ہے اور جب آپ نے خطابت کی دنیا میں قدم رکھا تو پورے یورپ و ایشیاء میں خطابت کے حوالے سے آپ کی ذات سکہ رائج الوقت بن گئی۔
Read More »مولانا ابو الحقانی اسلام کے مخلص داعی تھے : مولانامحبوب گوہر
مظفرپور (پریس ریلیز)مذہبی جلسوں اور دینی کانفرنسوں کے آفاق پر ایک عرصہ تک چھائے رہنے والے عظیم المرتبت داعی اسلام خطیب عرب و عجم حضرت علامہ ابو الحقا نی نوراللہ مرقدہ کے وصال سے دنیائے اہل سنت میں میں اضطرابی کیفیت طاری ہونے کے ساتھ ہی ایک خلا کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے ۔
Read More »مولانا ابوالحقانی میدان خطابت کے بے تاج بادشاہ تھے : مولانا آل مصطفی مرکزی مظفرپوری
اصلاح و تذکیر آپ کی تقریر کا خاص عنوان ہوتا اورجو بات کہتے دل سے نکلتی اور دل پر اثر کرتی ۔آپ کے وصال سے ایک بڑا خلا پیدا ہوگیا جس کا پر ہونا مشکل ہے ۔حضرت مولانا جلال الدین رضوی بانی جامعہ حضرت مریم درگ نے کہا کہ آپ کی ذات دنیائے سنیت میں نہایت ممتاز اور معتبر تھی ۔اسلام و سنیت کے فروغ اور مسلک رضا کی نشر واشاعت میں آپ کا کارنامہ آب زر سے لکھنے کے قابل ہے نہایت وسیع النظر عالم دین اور آفاقی ہونے کے باوجود ہر ایک سے بڑے پیار اور شفقت سے پیش آتے۔مولانا سلیم الزماں نوری کمہراری نے کہا کہ آپ کی پوری زندگی دعوت دین حق میں گزری ۔
Read More »پروردۂ حضور مفتی اعظم ہند حضرت قاری محمد نور عالم قادری نوری علیہما الرحمۃ کا پہلا سالانہ عرس اختتام پذیر
جملہ مخلصین معتقدین اور مقامی حضرات نےقران پاک کی تلاوت کاخصوصی اہتمام کیا بعدہ 10:30 بجے دن میں پوری تیاری کےساتھ اجتماعی طور پر شان و شوکت کے ساتھ پروگرام منعقد کیا گیاجس میں سینکڑوں علماء،خطباءاور شعراءکے علاوہ بیشمار مخلصین و متعلقین ومحبین کی موجودگی میں نقیب اہلسنت نواسۂ حضور رئیس القراء محمد ارشدرضا صاحب نے نظامت کی ذمّہ داری سنبھالتے ہوئے سب سے پہلے خوبصورت آواز وانداز میں تلاوت قرآن کریم سے محفل کا آغاز فرمایا پھر یکے بعد دیگرے علماء و شعراء نے نعت و منقبت کی صورت میں اپنا خراج عقیدت پیش کیا۔
Read More »حضور مفتی اعظم ہند علیہ الرحمہ اکابر کی نظر میں
آفتاب علم و معرفت شہزادۂ مجدداعظم حضور مفتی اعظم ہند علیہ الرحمہ سلسلہ عالیہ قادریہ کے اکتالیسویں امام وشیخ طریقت ہیں،آپ کے فضائل و مناقب بے شمار صفحات پر پھیلے ہوئے ہیں جس کا انحصار بیان تحریر سے باہر ہے۔ بالاختصار چند مشائخ کے اقوال سے آپ کے فضائل کو ہدیہ ناظرین کرتے ہیں۔
Read More »مبلغ اسلام علامہ عبد العلیم صدیقی میرٹھی کے ستاسی سالہ بھتیجے کا ساوتھ افریقہ میں انتقال پر ملال!
مبلغ اسلام کی بھتیجی محترمہ منیرہ قاضی صدیقی صاحبہ کی اطلاع کے مطابق ڈربن کے Stella Wood Cemetary میں تدفین ہوئی.انا للہ وانا الیہ راجعون،اللہ انہیں غریق رحمت فرمائے.موصوف کی عمر87 سال تھی مگر الحمدللہ پھر بھی صحت بہت اچھی تھی، آپ پیشے سے کنسلٹنگ اکاؤنٹ آفیسر کے عہدے سے سبکدوش ہو کر
Read More »ہے کمی تو بس میرے چاند کی جو تہ مزار چلا گیا : آہ! مفتی معراج الحق قادری
درس و تدریس کے بے تاج بادشاہ تھے، جو پڑھانے بیٹھ جاتے تو لگتا تھا کہ الہام ہو رہا ہے ،بغیر رکے،بغیر تھکے بولتے جاتے جسے سمجھ میں آتا وہ تو رخِ زیبا تکتا ہی ،جسے نہیں بھی آتا وہ بھی تکتے جاتا اور حتی الامکان سمجھنے کی کوشش بھی کرتا۔
Read More »