اس دستاویز کو ایک خودمختار ملک نے بخوشی گورننس کی بنیادی بنیاد کے طور پر اپنایا۔ پارلیمانی نظام حکومت کے تحت بنائے گئے اور قبول کیے گئے دفعات کے مطابق یہ آئین واضح طور پر آزادی اور خود مختاری کی اقدار کو مرکزی اہمیت دیتا ہے۔ لیکن رویے کے نقطہ نظر سے ایسی اقدار کو کبھی بھی مطلق نہیں کہا جا سکتا۔ اگر انہیں مطلق سمجھا جائے تو صرف مطلق انارکی ہی پیدا ہوگی۔
سرکاری طور پر ہر ہندوستانی کو بطور شہری بہت سی سہولیات، آزادی اور عوامی زندگی میں حصہ لینے کے مواقع حاصل ہیں۔
مساوات اور بھائی چارے کے مقاصد اور باہمی ہم آہنگی اور تمام مذہبی مساوات کے جذبے سے سرشار یہ آئین ملک کے تمام شہریوں کے ساتھ بلا تفریق یکساں سلوک کرنے کا حق دیتا ہے۔ لیکن صرف حقوق کی بات کرنا بے معنی ہے کیونکہ فرائض بھی زندگی کو چلانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ فرض کے بغیر حقوق نہ صرف نامکمل رہتے ہیں بلکہ مانگنے والے کا کوئی حق نہیں ہوتا۔
درحقیقت ہم فرائض کی مدد سے اپنے لیے حقوق حاصل کرنے کا حق حاصل کرتے ہیں۔ سرکاری طور پر ہر ہندوستانی کو بطور شہری بہت سی سہولیات، آزادی اور عوامی زندگی میں حصہ لینے کے مواقع حاصل ہیں۔ آج اس صحیح احساس کا شعور بہت تیزی سے پروان چڑھ رہا ہے۔
بدقسمتی سے کئی سیاسی جماعتیں بھی انہیں ہوا دیتی ہیں۔ اختیار کا یہ سبق پڑھتے ہوئے عام آدمی بھی ملک اور حکومت سے سب کچھ حاصل کرنے کی خواہش رکھتا ہے یعنی لامحدود لالچ۔ دوسری طرف فرض کا احساس اور ملک کو اپنانے اور اس کے لیے کچھ کرنے کا جذبہ کم ہوتا جا رہا ہے۔
شاید اسی صورت حال کی بگڑی ہوئی شکل آج معاشرے میں طرح طرح کی کرپشن، مظالم اور زنا بالجبر تیزی سے پروان چڑھ رہی ہے۔ ڈرامائی صورت حال اس وقت ہوتی ہے جب فرض ادا نہ کرنے یا اس میں رکاوٹ ڈال کر یہ کہہ کر کیا جاتا ہے کہ شہری کا فرض ادا ہو رہا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اضطراب کے ذریعے ملک کو نقصان پہنچایا جاتا ہے۔
یہ صورتحال ملک اور معاشرے کے مفاد میں نہیں ہے۔ غیر معقول زندگی گزارنا کسی کے مفاد میں نہیں ہوگا۔ اس لیے آج ملک میں شہری کے فرض یعنی شہریت کے عملی پہلو کی جامع تعلیم کی ضرورت ہے کیونکہ شہریت کے فرائض کی ادائیگی سے ہی شہری، ملک اور اس کے آئین کا تحفظ ممکن ہے۔
–.پرو گریشور مشرا، ماہر تعلیمغیر متعینہ
ہندی نیوز 18 ہندی میں بریکنگ نیوز پڑھنے والے پہلے بنیں۔ آج کی تازہ ترین خبریں، لائیو نیوز اپ ڈیٹس، سب سے معتبر ہندی نیوز ویب سائٹ News18 Hindi| پڑھیں
ٹیگز: اوپینین پولز, یوم جمہوریہ, یوم جمہوریہ کی تقریب
پہلی اشاعت: 25 جنوری 2020، 11:59 IST
Source link